بھٹکل 26؍ فروری 2019(فکروخبرنیوز) بی ایس اے آر کریسینٹ انسٹی ٹیوف ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر اور علمی دنیا کی مشہور شخصیت ڈاکٹر شاہ الحمید نے انجمن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بھٹکل میں لیڈر شپ اینڈ ایجوکیشن کے عنوان پر منعقدہ پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے ہندوستانی نظامِ تعلیم کی تعریف کرتے ہوئے اسے بہت سراہا۔ انہو ں نے کہا کہ میں دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کرچکا ہوں لیکن یہاں جس طرح کا تعلیمی نظام رائج ہے وہ دوسروں کے مقابلہ میں بہتر ہے اور اس ملک میں جتنے ذہین افراد بستے ہیں وہ کسی دوسرے ممالک میں نہیں لیکن یہاں کے لوگوں کی ایک کمزوری ہے کہ وہ جلد جذباتی ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے حل ہونے کے مسائل بھی بگڑجاتے ہیں۔موصوف نے ادار ہ کی ترقی کے لیے سبھوں سے میل جول بڑھانے اور ہر ایک کے ساتھ خندہ پیشانی سے ملنے کی بات کہتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ادارہ کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ وہ خوشگوار ماحول میں ہر ایک کے ساتھ ملے اور اپنے سے چھوٹوں سے بھی مشورہ کرنے میں عار محسوس نہ کرے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ منفی کو مثبت انداز میں لیتے ہوئے ادارہ کو ترقیوں کی راہ پر گامزن کرنے کی فکر کریں، ساتھ ہی ساتھ کم بولیں اور زیادہ دوسروں کی سنتے ہوئے کام کرنے کی کوشش کریں۔انہوں نے طلباء پر اپنی پوری محنت صرف کرکے انہیں ایک بہترین انسان بنانے میں اہم رول ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنا گاہک سمجھنا کسی بھی حال میں درست نہیں ہے۔
نوجوانوں سے خصوصی طو رپر کہا کہ وہ سوشیل میڈیا کا استعمال ترک کردیں اور غیر ضروری بحثوں میں پڑنے کے بجائے اپنی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے روشن مستقبل کی فکر میں رہے۔
ملحوظ رہے کہ موصوف بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی دعوت پر بھٹکل آئے ہوئے ہیں اور اسی مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مذکورہ عنوان کے تحت یہ پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔
Share this post
