مولانا نے کہاکہ وہ ہندوستان کے عظیم ترین محسن تھے اوران کے سانحۂ وفات سے پورا ملک غم میں ڈوباہواہے۔انھوں نے کہاکہ سابق صدراپنی نجی زندگی میں بھی ایک عظیم اور اچھے انسان تھے،سب سے بڑے عہدے پر رہتے ہوئے بھی انھوں نے اپنی زندگی نہایت ہی سادگی اور تواضع کے ساتھ بسرکی۔وہ ہندوستان کے ایک عظیم تر سیاسی عہدے پر فائزتھے،مگرکبھی بھی کسی بھی سیاسی جھمیلے میں ان کا نام نہیں آیا۔مولانا قاسمی نے کہاکہ عبدالکلام نوجوان نسل کے لیے حوصلہ و ہمت کی علامت تھے اور وہ نوجوانوں کوہمیشہ جدوجہد اور محنتِ پیہم کی تلقین کرتے تھے۔مولانانے سابق صدر کی علمی حیثیت اور بلند مقامی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ان کا دماغ اور ذہن ہمہ وقت نئی دریافتوں اور نئے تلاش کے سفرپررہتاتھا،وہ بہت زیادہ پڑھتے تھے،وہ ایک عظیم مصنف بھی تھے اور ان کی خودنوشت سوانح’ونگس آف فائر‘ہندوستان کی سب سے زیادہ بکنے اور پڑھی جانے والی کتاب ہے۔مولانانے ان کی ناگہانی وفات پراپنے قلبی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے پسماندگان کے لیے صبرجمیل اور مرحوم کے لیے مغفرت کی خصوصی دعاکی۔واضح ہوکہ اے پی جے عبدالکلام ہندوستان کے گیارہویں صدر تھے اوران کا زمانۂ صدارت 2002ء سے2007ء کے مابین تھا،انھوں نے اپنے دورِصدارت میں ہندوستان کوبطورخاص سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبوں میں بڑی بڑی کامیابیوں سے ہم کنار کیا۔پیرکی شام کووہ میگھالیہ کے آئی آئی ایم شیلانگ میں ارضیات پرلیکچردے رہے تھے کہ اچانک انھیں دل کا دورہ پڑا،جہاں سے انھیں فوری طوربتھنی ہسپتال پہنچایاگیا،جہاں انھیں انتہائی نگہ داشت والی یونٹ میں داخل کیاگیا۔مگر ڈاکٹروں کی ہزار کوششوں کے باوجودانھیں بچایانہ سکا اور وہ دارِفانی سے کوچ کرگئے۔ان کی وفات پرپورے ملک میں سوگ ہے،وزیر اعظم اور صدرجمہوریہ سمیت ہرشعبے کی نمایاں شخصیات نے انھیں خراج عقیدت پیش کیاہے اور ان کے کارناموں کوناقابل فراموش بتایاہے۔
’میزائل مین‘ ڈاکٹر کلام ایک مدبر، ان کی خدمات پر ملک کو ہمیشہ ناز رہے گا: آل انڈیا ملی کونسل
نئی دہلی۔ 28جولائی (فکروخبر/ذرائع )میزائل مین‘ اور ملک کے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام کے انتقال پر آل انڈیا ملی کونسل نے اپنی تعزیت پیش کرتے ہوئے انھیں ایک مدبر بتایا اور کہا کہ ان کے جانے سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کی تلافی آسان نہیں ہوگی۔ملی کونسل جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ پوکھرن نیوکلیائی دھماکے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر کلام ہمیشہ ہی خواب دیکھنے اور آگے بڑھنے کی حوصلہ افزائی کرتے تھے اس حوالے سے ان کی پوری زندگی ایک نمونہ ہے۔مزاج میں سادگی اور حقیقت پسندی نے انھیں سماج کے ہر طبقہ بالخصوص نوجوانوں میں کافی محبوب بنادیا تھا۔ وہ جب بھی کسی پروگرام میں جاتے لڑکے اور لڑکیاں انھیں گھیر لیتی اور ان سے سوالات پوچھتی جس کا وہ تسلی بخش جواب دیتے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس سے بھی ہوتا ہے کہ جب میں پروگراموں میں شرکت کے لیے ملک کے کئی شہروں میں گیا تو وہاں موجود طلباء وطالبات کی بھیڑ مجھ سے یہ سوال کرتی تھی کہ ’’کیا ڈاکٹر عبد الکلام کو دوبارہ صدر جمہوریہ نہیں بنایا جاسکتا ہے‘‘۔ڈاکٹر عالم نے کہا کہ ان کی زندگی سائنسی تجربات کرنے اور انھیں دوسروں سے شیئر کرنے میں گزری، یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیشہ اعلیٰ مقصد اور بلند حوصلہ رکھنے پر زور دیتے تھے۔ وہ ایک ایسے سپوت ہیں جس پر اس ملک کو ہمیشہ ناز رہے گا۔ ان کی غیر معمولی خدمات پر حکومت ہند نے انھیں ’بھارت رتن‘ کے ایوارڈ سے سرفراز کیا تھا۔ غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کلام نے اپنی محنت اور لگن سے جس بلندی اور مرتبہ کو حاصل کیا وہ ہم سبھی کے لیے لائق تقلید ہے۔ اس کی تلافی تبھی ممکن ہے جب ہم سبھی ان کے مشن کو آگے بڑھانے اور اپنی زندگی کو بامقصد بنانے کے عزم کے ساتھ عمل پیرا ہوں تاکہ دوسروں کے لیے مشعل راہ بن سکیں۔
ایم جے اکبر کی بی جے پی کوٹے سے سیٹ پکی
نئی دہلی ،28جولائی ( فکروخبر/ذرائع )جھارکھنڈ سے راجیہ سبھا کی واحد نشست کے لئے ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے دو جولائی کو پولنگ ہوگی. اس میں بی جے پی کے امیدوار مشہور صحافی ایم جے اکبر کا براہ راست مقابلہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے امیدوار سابق وزیر حاجی حسین انصاری سے ہوگا۔ انتخابات میں ایم جے اکبر کی جیت طے ہے ۔ جھارکھنڈ اسمبلی کے سکریٹری اور راجیہ سبھا انتخابات کے لئے انتخابی افسر سشیل سنگھ کے مطابق نامزدگی کی واپسی کے آخری دن یعنی جمعرات کو کسی بھی امیدوار نے اپنا نام واپس نہیں لیا ہے۔بی جے پی کی جانب سے سینئر صحافی ایم جے اکبر اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار حاجی حسین انصاری انتخابی میدان میں ہیں۔ بی جے پی مع حلیف پارٹی آل جھارکھنڈاسٹوڈنٹ یونین ؒ کو ملا کر کل 47 ووٹ ہیں۔ جبکہ ایک ووٹ نامزد رکن اسمبلی کا بھی ہے۔ اگر آل جھارکھنڈاسٹوڈنٹ یونین اسمبلی کمل کشور بھگت کی رکنیت ختم ہو جانے کی وجہ سے بی جے پی کا ایک ووٹ کم ہو گیا ہے۔ ادھر، مخالف جماعتوں کے پاس 34 ممبران اسمبلی ہیں۔ یہاں سے ایم جے اکبر کا جیتنا یقینی سمجھا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر کلام کو اردو یونیورسٹی کا خراج
حیدرآباد۔ 28جولائی (فکروخبر/ذرائع )مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی نے سابق صدر جمہوریۂ ہند و ممتاز سائنسداں بھارت رتن ڈاکٹر ابوالفاخر زین العابدین عبدالکلام جو مانو کے اولین وزیٹرس میں سے تھے کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ پروفیسر خواجہ محمد شاہد، انچارج وائس چانسلر نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا کہ انہوں نے 15؍ مارچ 2003 کو یونیورسٹی کی عمارت انتظامی کا افتتاح انجام دیا تھا۔ اردو یونیورسٹی کے پہلے جلسۂ تقسیم اسناد 5؍ اگست 2005ء میں انہوں نے شرکت کی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ اردو یونیورسٹی ہی اردو زبان کو قومی سطح پر ترقی دے سکتی ہے۔ انہوں نے اردو زبان کو سائنس سے مربوط کرتے ہوئے جدید مسابقتی اور معیاری ادب کی فراہمی پر زور دیا تھا۔ انھوں نے تدریسی پیشہ کو عصری تقاضوں سے لیس کرنے کی وکالت کی تھی اور کہا تھا کہ اردو کو سائنس اور روزگار سے جوڑ کر ہی ملک و قوم کے لیے قائدانہ خوبیوں کے حامل طلباء تیار کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے ٹیلی ویژن اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ تشنگان علم تک رسائی حاصل کرنے کا مشورہ بھی دیاتھا۔ پروفیسر شاہد نے کہا کہ ڈاکٹر کلام اپنی کتابوں ’’ونگس آف فائر‘‘، ’’اگنائٹیڈ مائنڈس‘‘ اور ’’انڈیا 2020‘‘ کے ذریعہ ہمیشہ نوجوانوں کو آگے بڑھنے کی تحریک دیتے رہے۔ وہ بطور خاص طلبہ کو سائنس میں اپنا کیریئر بنانے کی ترغیب دیتے تھے۔ ڈاکٹر عبدالکلام نے دفاعی ٹکنالوجی، میزائل پروگرام، نیوکلیر اسلحہ پروگرام، خلائی پروگرامس نیز ہلکے طیاروں کے پراجیکٹ جیسے اہم کاموں کے ذریعہ ملک کو جو استحکام بخشا اور بطور سائنسداں جو نمایاں خدمات انجام دیں اس کو ہندوستان ہمیشہ یاد رکھے گا۔ پروفیسر خواجہ شاہد نے کہا کہ ڈاکٹر کلام کے انتقال سے ہندوستان ایک عظیم سائنسداں، دانشور، بے مثال منتظم، انسان دوست سے محروم ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی آئی آئی ایم شیلانگ میں کل شام ایک لکچر دینے کے دوران اچانک طبیعت بگڑگئی تھی۔ بعد ازاں حرکت قلب بند ہونے سے ان کا انتقال ہوگیا۔ پروفیسر خواجہ شاہد نے یونیورسٹی طلبہ، اساتذہ اور اسٹاف کی جانب سے مرحوم کی غیر معمولی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے نئی نسل کو اُن کے مشن کی تکمیل کا مشورہ دیا۔
مسلم ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اورمنیجروں کا انتخاب
کانپور۔ 28جولائی (فکروخبر/ذرائع )مسلم ایسوسی ایشن کے ذریعہ چلنے والے سبھی چھ اسکولوں اورفائنینس کمیٹی کی منیجنگ کمیٹی کے عہدیداروں اوراراکین کا انتخاب آج منعقدہوا۔سبھی عہدیداروں کو اتفاق رائے سے منتخب کیا گیا مسلم ایسوسی ایشن کی فائینینس کمیٹی کی صدر محمد شاہد، نائب صدرخالدمقبول لاری،جنرل سکریٹری حاجی عبدالحسیب عراقی،فائینینس سکریٹری محمد اسلم، اسسٹینٹ فائینینس سکریٹری محمد عرفان کو منتخب کیا گیا۔حلیم مسلم پی جی کالج میں سکریٹری محمد اسلم نعمان، جوائنٹ سکریٹرمحمد دانش منتخب کئے گئے۔ حلیم مسلم انٹرکالج میں منیجر محمد سیم، اسسٹینٹ منیجر محمد عدنان، خازن شہنشاہ کو منتخب کیاگیا۔مسلم جبلی گرلس انٹرکالج میں منیجر محمدطارق لطیف ، اسسٹینٹ منیجر توحید عالم کو بنایاگیا۔حلیم مسلم انگلش اسکول میں منیجر محمد کامران، اسسٹینٹ منیجرمحمد اکرم منتخب ہوئے۔حلیم مسلم جونیئرہائی اسکول میں منیجر محمد شریف ، اسسٹینٹ منیجر محمدعرمان کو بنایاگیا۔نسواں جونیئر ہائی اسکول جاج مؤمیں منیجر اسد کمال عراقی، اسسٹینٹ منیجر ثمینہ اسد کو منتخب کیاگیا۔یہ ساری کارروائی الیکشن افسرشمس الاسلام ایڈوکیٹ کی نگرانی میں ہوا۔الیکشن افسرنے آج عہدیداروں کواوراسکول کے منیجروں کا اعلان کیا۔واضح ہو کہ ڈپٹی رجسٹرارفرمس سوسائیٹیز اورچسٹ کانپور اروند کماراتم کے ذریعہ مسلم ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری عبدالحسیب اور۰۳رکنی کمیٹی کو تسلیم شدہ قراردیاتھا۔اورمسلم ایسوسی ایشن کے تمام کام کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
ناجائز مٹی کی کھدائی کئے جانے پر باشندوں نے گاڑی میں کیا پنکچر
گورکھپور۔ 28جولائی (فکروخبر/ذرائع)ناجائز کانکنی کی مخالفت کرنے والے مہیماٹ گاؤں کے لوگوں نے دوپہر ایس پی رہنماکے ڈمپرکا پہیہ پنچرکردیااطلاع کے بعد پہنچے ایس پی لیڈررہنماء نے ہنگامہ کرنے کے ساتھ ہی کھوربارتھانہ میں گاؤں والوں کے خلاف تحریردی پولیس معاملے کی تفتیش کررہی ہے۔نوااول کے رہنے والے ایس پی رہنمارام سنگھاسن یادوڈمپر چلواتے ہیں صبح ان کے ڈرائیوردوڈمپر پر مٹی لاد کر شہر کی طرف جارہے تھے۔ مہیماٹ کے نزدیک گاؤں کے مہیندر یادو نے گاؤں کے دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر ڈمپر کے پہیے میں سوجاگھونپ کر پنکچرکردیا۔اطلاع کے بعد پہنچے رام سنگھاسن نے معاملے کی اطلاع ایس اوکھوربار کو دینے کے ساتھ ہی مہیندر اوران کے حمایتوں کے خلاف تحریر دی۔ناجائز مٹی کی کھدائی کے سلسلے میں گاؤں میں دودن سے تنازعہ چل رہاتھا ۔ مہیندرنے اپنے کھیت سے جبراًمٹی نکالنے کی شکایت سنیچر کو ہی ایس ایس پی سے مل کر کی تھی لیکن اس معاملے میں پولیس نے کوئی کارروائی نہیں۔ مہیندرکا کہناہے کہ گزشتہ ۴۲جون کی شب کھیت سے جبراًمٹی نکالنے کی مخالفت کرنے پر رام سنگھاسن یادو نے مارپیٹ کا کیس درج کرادیا تھا۔
میونسپل کارپوریشن اسمارٹ سٹی کے دوڑمیں سرفہرست بننے سے دور
گورکھپور۔ 28جولائی (فکروخبر/ذرائع )اپنی ذراسی لاپروائی سے میونسپل کارپوریشن اسمارٹ سٹی کی دوڑمیں سرفہرست بننے سے رہ گیا۔ریونیوٹکس اوردیگر وسائل کے حصہ میں مقررہ ۰۲فیصد سے کم ہونے کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن کو اس زمرے میں صفر نمبر حاصل ہوئے ہیں۔اسمارٹ سٹی بننے میں گورکھپور کی حالت کافی بہترہے ۔ مقررہ پندرہ زمروں میں۰۰۱نمبر میں سے ۰۸نمبر ملیں گے ۔اس کے ساتھ ہی گورکھپورتیسرے نمبرپرہے اگرکچھ معاملوں میں میونسپل کارپوریشن سطح پر لاپروائی نہیں کی جاتی تو گورکھپور اول نمبر پرپہنچ سکتاتھا۔ٹیکس وصولی اوردیگر ذرائع سے آمدنی کے وسائل تیار نہ کرنے کے سبب میونسپل کارپوریشن اس زمرے کا نمبر نہیں پاسکا۔شہری مقامی بلدیات کا بجٹ کاحصہ ۰۲فیصدسے کم ہے۔اسی وجہ سے اس زمرے میں میونسپل کارپوریشن کو صفرنمبرحاصل ہوئے ہیں اورگورکھپور تیسرے پائیدان پر چلا گیا۔اسے اس میں نمبرمل جاتے تووہ سرفہرست رہتا۔
سدھارتھ نگر میں ڈائریا پھیلا
سدھارنگر ۔ 28جولائی (فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش میں سدھار نگر کے بانسی میونسپل علاقہ کے آدھا درجن محلوں میں آلودہ پانی پینے سے ۰۶سے زیادہ لوگ ڈائریا میں مبتلا ہوگئے ۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ پچھلے چاردن کے دوران لوہیا نگر، نرالا نگر، ایشا نگر اور گاندھی نگر محلوں کے ۰۴سے زیادہ لوگوں کو قہ دست کی شکایت کے ساتھ ابتدائی طبی مرکز میں داخل کرایا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ڈائریا سے نمٹنے کے لئے متاثرہ محلوں میں خصوصی مہم شروع کی گئی ہے جبکہ محکمہ صحت کی ٹیم دوائیں تقسیم کررہی ہے ۔
Share this post
