ہندو تنظیموں کا نیا وار ، اب پھول بھی ہندو تاجروں سے خریدنے کی اپیل

mogra, chameeli,موگرا چمیلی ، پتور ،

پتور 17 2(فکروخبرنیوز/ذرائع) ہندو تنظیموں نے ہندو عقیدت مندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان آٹورکشہ کا استعمال کریں جن پر بھگوا پرچم لہرایا گیا ہے۔ اور ہندو تاجروں سےچمیلی کے پھول خریدیں۔

حجاب کے تنازع کے تناظر میں ہندو تنظیموں نے مندروں کے قریب غیر ہندوؤں کی طرف سے پھولوں کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا جسے اس جاترا تہوار میں نافذ کر دیا گیا ہے۔ دیورا گڈے میں 300 سے زیادہ دکانیں کھلی ہیں جہاں پھول فروخت کیے جارہے ہیں۔

تاجروں نے 17 اپریل بروز اتوار کو ہونے والے اُللتھی اور مہلنگشورا جاترے کے لیے پھول بیچنے کے لیے ایک پریمیم پر جگہ خریدی ہے جب وہاں عقیدت مندوں کی ایک بڑی جماعت ہوتی ہے۔ پھولوں کی مانگ زیادہ ہونے کی وجہ سے تاجروں نے نیلامی میں حصہ لے کر جگہ خرید لی ہے۔ دیورا گڈے میں جاتھرے کے دوران چمیلی کے پھولوں کی مانگ ہوتی ہے۔

چمیلی کے پھول بالناڑی کے جاتھرے میں وافر مقدار میں استعمال ہوتے ہیں

ہندو تنظیموں نے اب تمام عقیدت مندوں سے چمیلی کے پھول صرف ہندو تاجروں سے خریدنے کی اپیل کی ہے۔

جاترے کے دوران 50 لاکھ روپے مالیت کے چمیلی کے پھول فروخت ہوتے ہیں اس لیے ہندو تنظیموں نے اپیل کی ہے کہ چونکہ یہ ہندو تہوار ہے لوگ بھی ہندوؤں سے ہی چمیلی کے پھول خریدیں۔

یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ہندو تنظیموں نے کہا ہے کہ پھولوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو ہندو مخالف مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ہندو جاگرانا ویدیکے نے ایک روزہ جاتھرے کے لیے چمیلی کے پھول شروع کیے ہیں۔

ہندو جاگرانا ویدیکے کے سکریٹری دنیش پنجیگا نے کہا کہ پچھلے سات سالوں میں صرف چمیلی کے پھولوں کی فروخت ہوئی ہے اور اس سال صرف 100 فیصد پیداوار صرف ہندو تاجر ہی فروخت کریں گے۔

ویدیکے نے ہندو عقیدت مندوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ہندوؤں کے ذریعہ چلائے جانے والے آٹوز میں جاتھرے کا دورہ کریں جس کے لیے آٹو ڈرائیوروں میں جھنڈے تقسیم کیے گئے ہیں۔

Share this post

Loading...