اس کے لئے نامور وکیل لگائے جائیں گے. انہوں نے کہا کہ دہشت گرد یعقوب میمن کی پھانسی کی سب سے پہلے اویسی نے مخالفت کی. اس کے بعد لوگوں کو خط لکھنا شروع کیا. کملیش نے کہا کہ اویسی کے ساتھ ایسے لوگ بھی غدار ہیں. انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایے آئی ایم آئی ایم صدر کا سر کاٹنے کے لئے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے.کملیش نے کہا کہ یعقوب میمن کو سزا ملنے سے پہلے کہا جاتا تھا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، تو اب کیسے مذہب کا معاملہ آ گیا. کملیش کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے یعقوب کی پھانسی کی مخالفت کی، انہیں جیل بھیجنا چاہئے. انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والی تمام بڑی ہستیاں ہیں، لیکن ہندو مہاسبھا ان سب اس معاملے پر پرزور مخالفت کرے گی.کملیش نے بتایا کہ اویسی کا سر کاٹنے کا اعلان قومی ایگزیکٹیو سے بات چیت کے بعد کیا گیا ہے. اس بارے میں ملک بھر میں جنرل اسمبلی کے کارکنوں اور ہندو تنظیموں کو خط لکھا جائے گا. اس کے علاوہ سو لوگوں کی آئی ٹی پروفیشنل کی ٹیم بھی بنائی گئی ہے، جو سوشل میڈیا پر مہم چلا کر اس اعلان کو ہر شخص تک پہنچایا جائے گا. کملیش کے مطابق اویسی کا سر کاٹنا، ہندو مخالف قوتوں کے لئے سبق ہو گا.
مقابلہ جاتی امتحانات کے خلاف طلباء نے کیا ستیہ گرہ
لکھنؤ۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع )2015کے دوبارہ امتحان سمیت چھ مطالبات کے سلسلے میں اور یوپی سی پی ایم ٹی سمیت دیگر مقابلہ جاتی امتحانات میں بدعنوانی کے خلاف گاندھی مجسمہ پر ستیہ گرہ کا اہتمام کیاگیا۔ جس میں بڑی تعداد میں طلبہ ، سرپرست، اساتذہ اور دانشور شامل ہوئے۔ پروگرام کی صدارت صلاح کار کمیٹی کے رکن او پی سنہا نے کی۔ صلاح کار کمیٹی کے صدر گنشیام شریواستو نے یوپی سی پی ایم ٹی ۲۰۱۵ میں بدعنوانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیپر لیک ہونے سے اور اس کا فائدہ امید واروں تک پہنچے اور ان کی بے ضابطگیوں کے سبب طلبا کا مستقبل تاریک ہوگیا ہے۔ اور سرپرستوں کی گاڑھی کمائی مٹی میں مل گئی ہے۔ طالب علم نونیت نے کہا کہ یوپی سی پی ایم ٹی ۵۱۰۲ کے بیس فیصد سے زائد سوالات میں کمیاں تھی۔ کسی سوال کا کوئی متبادل صحیح نہیں تھا تو کسی کے دو صحیح متبادل تھے تو کسی سوال کے جواب کاایک بھی متبادل صحیح نہیں تھا۔ طالب علم محمد عارف نے کہا کہ یوپی سی پی ایم ٹی میں ہوئی بدعنوانی سے ہماری محنت کا پھل منا بھائیوں نے ہڑپ لیا۔ اب ہم اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں لیکن ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ بلکہ اس ٹھگی کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔
امیتابھ ٹھاکر کے حامیوں نے کیا مظاہرہ
لکھنؤ۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع )آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر معاملے میں انکے حمایتیوں حضرت گنج واقع گاندھی مجسمہ پر علامتی دھرنے کا اہتمام کیا۔ جس میں بڑی تعداد میں لوگ موجودتھے۔ دھرنے کی قیادت کررہے سشیل اوستھی نے بتایا کہ دھرنے کی بنیاد آئی جی امیتابھ ٹھاکر معاملے پر اترپردیش حکومت کے ذریعہ اپنائی جارہی تفریق کے خلاف ہے۔ اکھلیش حکومت کے ذریعہ اپنائے جارہے ظلم کے رویہ سے جو بھی لوگ متفق نہیں ہیں ان سبھی لوگوں سے اپیل ہے کہ اپنے اظہار خیال کی آزادی کے حق کا پر امن طریقے سے استعمال کرکے اپنے ذمہ دار شہری ہونے کا قرض ادا کریں۔
یعقوب میمن کی پھانسی سرکار کے لئے بنی ہے درد سر
ہر دہشت گرد انہ حملہ سے اقلیتی فرقہ کو ہی کیوں جوڑا جاتا ہے؟
سہارنپور۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع ) آ جکل پندرہ اگست اور مودی جی پر حملہ کی اطلاع پر ہماری اے ٹی ایس اور آئی بی کی خبر کے بعد ڈی جی پی یوپی کے حوالہ سے پولس نے دہشت گردی کی واردات سے ہوشیاررہنے کی غرض سے پور ی دہلی خاص طور پر میرٹھ، غارزی آباد،علیگڑھ، مظفرنگر، شاملی اور سہارنپور میں خاص الرٹ جاری کیاہے عام چرچہ ہے کہ یہ مسلمانوں اور مسلم اداروں میں خوف پھیلانے کی سازش کاہی ایک حصہ ہے یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں ان خفیہ یونٹ نے پچھلے لمبے عرصہ کے دوران کانپور، اعظم گڑھ، فیض آباد، بجنور،میرٹھ، مظفر نگر، سہارنپوراور دیوبند سے جتنے بھی افراد گرفتار کئے عدالت نے ان سبھی کو باعزت بری ہی کیا ہے مگرپھر بھی اس طرح کی یہ گرفتاریاں لگاتار جاری ہیں اور نشانہ اقلیتی فرقہ کے ساتھ ساتھ اقلیتی اداروں پر بھی رہتا آیاہے؟ اسی طرح سے ان دنوں یعقوب میمن کا تنازعہ بھی سر خیوں میں بنا ہوہے یہ عدلیہ کے خلاف نہی بلکہ خفیہ یونٹس اور پولیس کی کار کردگی کے خلاف ہے وجہ صاف ہے کہ پولیس ہی فرضی مقدمات بناتی ہے اور جھوٹے ثبوب عدالت کے سامنے پیش کرتی ہے اور قابل اخترام عدالت پولیس کے دستاویز کو سہی مانکر ہی فیصلہ دیتی آج میمن کے معاملہ میں جو طوفان اٹھاہے وہ پولیس اور خفیہ محکمہ کی کاکردگی کے خلاف ہے اب مرکزی سرکار کو سوچنا ہوگا کہ اس طوفان سے اور اسی طرح کے آنے والے طوفانوں سے کس طرح بچاجائیاقلیتی فرقہ عدلیہ پر زبردست اعتماد رکھتاہے اور رکھتا رہیگا مگر پولیس کے خلاف یہ آواز اب رکنے والی نہی خفیہ یونٹ اور پولیس کو اپنا جانب دارانہ نقاب اتار پھینکنا ہوگا؟مندرجہ اہم اور قابل تشویش موضوع پر آج ایک پریس بیان جاری کرتے ہوئے قومی سطح پر پسماندہ،دبے کچلے اوراقلیتی فرقہ کے جائز حقوق کے لئے لمبے عرصہ سے جدوجہد کرنے والے جناب احسان الحق ملک نے کہاہے کہ ملک میں اندنوں خفیہ یونٹ اور پولیس عدالتوں میں چھوٹے ثبوت پیش کرنے کی عادی ہوچکی ہے جس وجہ سے شریف عوام کے لئے جینا محال ہوگیاہے؟قابل قدر سوشل قائد مسٹر اے ایچ ملک نے بیان میں واضع کیاہے کہ ممبئی دھماکوں کے نام نہاد ملزم یعقوب میمن کو پھانسی کی سزاسنائے جانے کے خلاف ملک کے قریب دوسو دانشوروں نے صدر جمہوریہ ہند اور مرکزی سرکار سے گزارش کی ہے کہ یعقوب میمن کی پھانسی کی سزاکو کسی دیگر سزا میں تبدیل کیا جائے؟ سوشل قائد مسٹر اے ایچ ملک نے بیان میں دہرایاہے کہ بار بار گجرات، ممبئی، دہلی اور ویسٹ یوپی میں خفیہ یونٹ عملہ کے ذریعہ ہائی الرٹ کی بات کرنا ہمیشہ ہی مزاق کا موضوع بناہے ضلع میں فساد کی اطلاع کے بعد بھی گزشتہ دو سالوں کے دوران ضلع مظفر نگر اور سہارنپور کے فسادات میں ان یونٹ کو اطلاع فساد پھوٹ پڑنے کے کافی دیر بعد ہی ملی ہے جبکہ دہشت گردانہ وارداتوں کی اطلاع ان سبھی کو ایکشن ہونے سے قبل ہی کس طرح مل جاتی ہے ۔ قومی سطح پر سیکولر طور پر پسماندہ،دبے کچلے اوراقلیتی فرقہ کے جائز حقوق کے لئے ہندو اور مسلم کو ساتھ لیکرلمبے عرصہ سے جدوجہد کرنے والے جناب احسان الحق ملک نے کہاہے کہ یہ بات قابل غور ہے کبھی پندرہ اگست پر حملہ کا ناٹک تو کبھی مودی جی پر حملہ آخر ان ایجنسیز کے پاس ایساکیا جادو ہے کہ فساد کی اطلاع فساد کے بعد اور دہشت گردی کی افواہ کی اطلاع ہفتہ قبلانکے پاس ہوتی ہے ؟ ہمارے اس ضلع میں کسی بھی طرح کی دہشت گردانہ واقعات کی سرگرمی نہ کبھی تھی اور ناہی ضلع کو دہشت گردوں کے کسی بھی طرح کے حملہ کا آج تک خطرہ ہے آج تک جتنی بھی خبریں دہشت گردی کی وارداتوں سے متعلق آئی بی اور دیگر خفیہ یونٹ کے حوا لہ سے چھن چھن اخبارات کی سرخیاں آرہی رہی ہیں وہ محض عوام میں خوف پھیلانے اور اپنا قد اونچا اٹھانے کی وجہ سے ہی پھیلائی جارہی ہیں؟ قابل ذکر ہے کہ قابل احترام دارالعلوم دیوبند اور دیگر مدارس کو بدنام کرنے کی غرض سے پاگل پن کی مریضہ سادھوی پراچی ، یوگی آدتیہ ناتھ ، گری راج سنگھ ، اشوک سنگھل ، پروین تو گڑیا چندمندرجہ بالا خفیہ یونٹ اور چند قومی اخبا رات ا ور ٹی وی چینل پچھلے۲۵ سالوں سے ا سی طرح کی چٹ پٹی خبروں کو عام کرتے آرہے ہیں۔ جب کہ عدالتوں نے اپنے تمام حالیہ فیصلوں میں یہ ثابت بھی کر دکھایا ہے کہ ان خفیہ یونٹ نے پچھلے عرصہ میں گجرات کے بہت سے شہروں کے علاوہ دیوبند، سہارنپوراورسرساوہ کے علی پورہ ،دہلی ، ممبئی ، حیدرآباد، بنگلور ،پونا، جے پور، اجمیر اور یوپی کے دیگر شہرو ں سے جس قدر افراد کو اس گھنونے الزام میں گرفتار کیا تھا اور جو دس دس سال تک جیلوں میں قید رہے اور یہ سبھی بے قصور لوگ ایک لمبے عرصہ جیل میں قید کی سختی برداشت کرنے کے سبب ایک زندہ لاش بن گئے ہیں۔ بعد قابل عدالتوں نے ان معزز افراد کو اپنے تاریخ ساز فیصلوں میں بیقصور مانتے ہوئے باعزت بری کردیاہے انہی میں ایک نام ہے تھانہ سرساوہ کے گاؤں علی پورا کے رہنے والے مفتی اسرار احمد کا کہ جن کو مقامی مدرسہ سے ایک سازش کے تحت دس سال قبل گرفتار کر سخت سیکیورٹی کے بیچ گجرات اور دہلی کی جیلوں میں رکھاگیا مگر بفضل خدا کہ ایک طویل عرصہ بعد اور خفیہ یونٹ کی بھاری رکاوٹوں کے باوجود قابل احترام عدالت مفتی اسرار کو باعزت بری کر دیا اس طرح ضلع کے دیگر علاقوں سے جو بنگلہ دیشی اور دیگر افراد ان کے ذریعہ گرفتار کئے گئے وہ سبھی باعزت ہی بری ہوئے ہیں؟ نوئیڈاسے جن دہشت گردوں کو پکڑے جانے کی چرچائیں ہیں وہ بھی ایک سازش کاہی حصہ ہے ایک اخبار نے کہاہے کہ نوئیڈا کی طرح ہی پچھلے د و سالوں کے درمیان سہارنپور کمشنری کے علاقہ سے ان خفیہ یونٹ نے ایک دہشت گرد کو گرفتارکرکے اسکانام اعجاز شیخ بتایاگیاتھا جوایک بڑی دہشت گردی کی سازش میں شامل بتایاگیا مگر اعجاز شیخ کی گرفتاری کے ۲ دن بعد ہی ضلع پولس چیف نے یہ کہکر ان خفیہ یونٹ کی پول کھول دی تھی کہ سہارنپور سٹی ریلوے اسٹیشن کے سی سی ٹی وی کیمرے میں اعجاز شیخ کی گرفتاری سے متعلق کوئی بھی فو ٹیج نہی ہے پولس ترجمان نے پریس کے سامنے بتایا کہ خوفیہ یونٹ اعجازشیخ کو کسی اور مقام سے گرفتار کر کے لائی ہے؟ اس کے علاوہ بھی ایس ٹی ایف،اے ٹی ایس اورآئی بی نے جس عبدالعزیز کو نوئیڈا گرفتار کیاہے وہ بھی دیوبند کانہی ہے ضلع پولس نے بھی عزیز کے دیوبند کے تعلق کو محض خبر قراردیاہے۔
قومی شاہراہ پر روڈویز بس ڈیوائیڈر سے ٹکراکر پلٹ گئی
پلٹی بس کو ٹرک نے ماری ٹکر،ڈرائیور سمیت دومسافروں کی موقع پرموت
ہاپوڑ۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع )ضلع کے تھانہ بابو گڑھ علاقے میں کچیسر روڈ چوپلا پر روڈ ویز بس ڈیوائیڈر سے ٹکراکر پلٹ گئی تبھی ڈی سی ایم ٹرک نے سڑک پر پلٹی پڑی روڈ ویز بس میں ٹکر مار دی ۔بس میں سوار دو مسافروں کی موقع پرہی موت ہوگئی جبکہ کئی مسافر زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں کے شور کو سن کر موقع پر پہنچے راہگیروں نے زخمیوں کو بس سے باہر نکال کر واردات کی اطلاع پولیس کودی ۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو علاج کے لئے نرسنگ ہوم داخل کرایا ۔ پولیس نے دونوں لاشوں کا پنچ نامہ بھرکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ حادثہ کے بعد قومی شاہراہ پر کئی کلو میٹرطویل جام لگ گیا۔اطلاع کے مطابق شاہجہاں پور ڈپو کی روڈویز بس سنیچر کی شام مسافروں کو لیکر دلی کیلئے چلی تھی ۔ رات میں تقریباً پونے بارہ بجے ہاپوڑ کے تھانہ بابوگڑھ علاقے میں قومی شاہراہ ۴۲ واقع کچیسر روڈ چوپلا پر پہنچی روڈویز بس ڈرائیور کو نیند آگئی بس بے قابو ہوکر ڈیوائیڈر سے ٹکراکر بس پلٹ گئی تبھی دہلی کی جانب جارہے ڈی سی ایم ٹرک نے پیچھے سے سڑک پر پلٹی روڈ ویز بس میں ٹکر مار دی ۔ ٹکر لگنے سے بس ڈرائیور یوسف باشندہ ہردوئی اور ایک دیگر مسافر کی موقع پرہی موت ہوگئی ۔ جب کہ رنجیت ، پنٹو ، مٹرلال ، محفوظ باشندہ بریلی سمیت دس مسافر زخمی ہوگئے ۔زخمیوں کی چیخ پکار سن کر موقع پر پہنچے راہگیروں نے زخمیوں کو بس کے باہر نکال کر حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی ۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو مقامی نرسنگ ہوم میں داخل کرایا۔ جہاں دو زخمیوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔پولیس نے دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ وہیں قومی شاہراہ پر روڈویز بس پلٹ نے سے سڑک کی دونوں جانب کی کلو میٹر طویل جام لگ گیا ۔پولیس نے کرین کی مدد سے بس کو سڑک سے ہٹوایا اس کے بعد آمدو رفت شروع ہوئی ۔
جانچ کے دوران سوتے ملنے پر تین پولیس اہلکار لائن حاضر
ہاپوڑ۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع )ضلع میں چلائے جارہے آپریشن تھنڈر کی مانیٹرنگ نکلے پولیس کپتان نے تین پولیس اہلکاروں کو سوتے ملنے پر انہیں لائن حاضر کردیا۔ جبکہ مجرمین کو گرفتار نہ کرنے پر تین تھانہ انچارجوں کی سرزنش کی ۔ جبکہ ڈیوٹی میں مستعد ملنے پر چوکی انچارج سمیت سات پولیس اہلکاروں کو نقد انعام سے سرفراز کیا ۔ واضح ہوکہ ایس پی شیو ہری مینا کی ہدایت پر ضلع میں آپریشن تھنڈر چلایاجارہاہے ۔جو دن اور رات میں بارہ بجے سے چار بجے تک چلایاجارہاہے ۔ سنیچر کی شب پولیس کپتان مہم کی مانیٹرنگ کرنے کیلئے پرائیویٹ گاڑی سے نکلے تھے انہوں نے دیکھاکہ بلند شہر روڈ پرانی چنگی پر ایچ سی پی موہک سنگھ ، سپاہی سنتوش کرسی پر بیٹھے ملے تو ایس پی نے انہیں سخت انتباہ دیا اس کے بعد وہ نظام پور بائی پاس پر پہنچے تو ایچ سی پی اوم پرکاش ، کانسٹبل اشوک کمار جے ویر سنگھ سوتے ملے تو ایس پی نے فوری لائن حاضر کردیا۔یہاں سے پولیس سپرنٹنڈنٹ پلکھوا علاقے میں پہنچے تو انہوں نے پی سی پانچ پر ایچ سی پی اوم کار سنگھ ، سپاہی سمے سنگھ ،ہوم گارڈ سنیل تیاگی ڈیوٹی میں مستعد ملے جنہیں ایس پی نے ۰۰۵۔۰۰۵ روپئے کا نقد انعام دیا ۔ ایس پی چھجارسی چوکی پرپہنچے تو چوکی انچارج جے پال سنگھ فورس کے ساتھ گاڑیوں کی چیکنگ کرتے ملے جنہیں ایس پی نے ۱۱سو روپئے کا نقد انعام دیا ۔ وہیں مہم کے دوران چار تھاہ انچارجوں نے ۴۱ مطلوبہ ملزمین کو گرفتارکرنے میں کامیابی حاصل کی جبکہ ملزمین کو گرفتار نہ کرنے والے تھانہ انچارجوں کو پھٹکار لگائی ۔
شدید دھوپ اورامس سے عوامی زندگی متاثر
چاردن قبل ہوئی بارش کے بعد نکلی دھوپ سے ہرشخص بے حال
فتح پور۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع ) شدید دھوپ اور امس بھری گرمی سے عوام بے حال ہواٹھے تووہیں کسان بارش کے بھروسے مستقبل کے خواب دیکھ رہے تھے اور آسمان کودیکھ کر فکر مند ہورہے ہیں ۔ لیکن یہ بادل کسانوں کو دھوکہ دے کر چلے جاتے ہیں ۔ چار دن قبل ہوئی بارش کے بعد نکلی تیز دھوپ سے امس بھری گرمی نے بے حال کردیاہے ۔ اس دھوپ اور امس بھری گرمی سے عوامی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ۔ اور شدید گرمی سے راحت دینے والے آلات بھی بے اثر ثابت ہورہے ہیں۔واضح ہوکہ چاردن قبل نصف گھنٹے کی ہوئی تیز بارش کے بعد معمولی بارش کا سلسلہ رات بھر جاری رہا لیکن اس کے بعد سے تیز دھوپ نے لوگوں کو پہلے والی گرمی کا احساس پھرسے کرانا شروع کردیاہے ۔ بارش کے بعد دھوپ نکلنے سے مقامی باشندے بے حال ہیں ۔ پسینے سے شرابور لوگ بڑی مشکل سے اپنا کام نمٹاپارہے ہیں ۔ شدید گرمی میں پنکھے ، کولر ، اے سی ناکام ثابت ہورہے ہیں ۔ لوگ ضروری کام نمٹانے کیلئے اپنے جسم کو ڈھک کر اور چھاتہ لیکر جاتے دیکھائی دے رہے ہیں۔ مقامی باشندوں کا کہناہے کہ ایک دن کی بارش نے مزید گرمی اور امس بڑھادی ہے ۔ وہیں شدید گرمی کے سبب بچوں کی حالت بری دکھائی دے رہی ہے۔ اتوار کے دن ہونے کے سبب زیادہ تر بچے گھروں میں ہی دکھے ۔
خستہ حال بجلی کے کھمبے دے رہے ہیں حادثوں کو دعوت
کھمبوں پر ۳۳ ہزار کی لائنیں ہیں ٹکی ، محکمہ خاموش تماشائی
فتح پور۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع )بجلی محکمہ کی لاپروائی کے سبب شہر کے تمام بجلی پول موت کو دعوت دے رہی ہے ۔ زیادہ تر پرانے پول میں زنگ لگنے سے ذیلی سطح پر چھید ہوگئے ہیں۔ لیکن محکمہ اس جانب توجہ نہیں دے رہاہے ۔ کبھی بڑاحادثہ ہونے سے انکار نہیں کیاجاسکتاہے ۔ واضح ہوکہ بجلی محکمہ ان دنوں بجلی چوری کے خلاف مہم چلاکر ریونیو میں اضافہ کرنے کے ساتھ بجلی چوری روکنے کا کام کررہاہے ۔لیکن شہر میں پرانے ہوچکے لوہے کے بجلی کے کھمبے حادثوں کو دعوت دے رہی ہیں۔ زیادہ کھمبے نیچے سے پوری طرح خراب ہوچکے ہیں۔ یہ نظارہ شہر کے کئی مقامات پر دیکھاجاسکتاہے ۔ جن کے اوپر سے گیا رہ ہزار اور ۳۳ہزار کی لائنیں کھینچی ہوئی ہیں ۔ اسی طرح رادھا نگر پاور ہاؤس کے سامنے لگا بجلی کے کھمبے کے نیچے کاحصہ گل گیاہے ۔ جس کے اوپر ۳۳ ہزار ہائی ٹینشن کی لائن لگی ہوئی ہے کبھی بھی آندھی اور طوفان سے یہ کھمبا گر سکتاہے ۔ جس سے بہت بڑا حادثہ ہوسکتاہے ۔مقامی لوگوں کا کہناہے کہ کھمبے کو تبدیل کئے جانے کیلئے کئی مرتبہ بجلی محکمہ کے اعلیٰ افسران کو روشناس کرایاگیا لیکن اب تک کسی نے بھی اس جانب توجہ نہیں دی ۔ شاید محکمہ کو کسی بڑے حادثے کا انتظار ہے ۔مقامی لوگوں کا یہی کہناہیکہ اگر کھمبے کو ہٹایا نہیں گیا تو جلد ہی سپرننٹنڈنگ انجینئر دفتر کا گھیراؤ کیاجائے گا ۔
Share this post
