بنگلورو 09؍ اپریل 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا نے حکمراں بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ غیر ہندی بولنے والی ریاستوں کے خلاف "ثقافتی دہشت گردی" کے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے سرکاری زبان کے بارے میں تبصرہ پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
شاہ نے جمعرات کو کہا کہ ہندی کو انگریزی کے متبادل کے طور پر قبول کیا جانا چاہئے نہ کہ مقامی زبانوں کے۔ پارلیمانی سرکاری زبان کمیٹی کی 37ویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے شاہ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت چلانے کا ذریعہ سرکاری زبان ہے اور اس سے "یقینی طور پر ہندی کی اہمیت بڑھے گی"۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مختلف ریاستوں کے لوگوں کو ایک دوسرے سے ہندی - "ہندوستان کی زبان" میں بات کرنی چاہیے، نہ کہ انگریزی میں
امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت چلانے کا ذریعہ سرکاری زبان ہے، اور اس سے ہندی کی اہمیت یقینی طور پر بڑھے گی۔ اب وقت آگیا ہے کہ سرکاری زبان کو ملک کے اتحاد کا ایک اہم حصہ بنایا جائے۔ جب ریاستوں کے شہری جو دوسری زبانیں بولتے ہیں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں، یہ ہندوستان کی زبان میں ہونا چاہئے۔
اس تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سدارامیا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک کناڈیگا کے طور پر، میں امت شاہ کے سرکاری زبان اور ذرائع ابلاغ کے بارے میں تبصرہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتا ہوں۔ ہندی ہماری قومی زبان نہیں ہے اور ہم اسے کبھی نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے لکھا کہ لسانی تنوع ہمارے ملک کا نچوڑ ہے اور ہم ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کریں گے، سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تکثیریت وہ ہے جس نے ہمارے ملک کو ایک ساتھ رکھا ہے اور بی جے پی کی طرف سے اس کو ختم کرنے کی کسی بھی کوشش کا سخت مخالفت سے مقابلہ کیا جائے گا۔
Share this post
