حجاب تنازعہ پر فیصلہ سنانے والے ججوں کو جان سے مارنے کی دھمکی ، دو گرفتار ، حکومت نے ججوں کو وائی سیکوریٹی فراہم کی

karnataka, hijab row, death thereat

بنگلورو 20 مارچ 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک ہائی کورٹ کے خصوصی بنچ کے ججوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے سلسلے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے کلاس رومز کے اندر حجاب پہننے کی اجازت دینے کی درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ کرناٹک حکومت نے ہائی کورٹ کے ان ججوں کے لیے سیکورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے

ملزمان میں سے کوائی رحمت اللہ کو ترونیل ویلی سے گرفتار کیا گیا جبکہ ایس جمال محمد عثمانی کو تھانجور سے حراست میں لیا گیا۔ دونوں گرفتاریاں ہفتے کی رات عمل میں آئیں۔ ان دونوں کا تعلق تمل ناڈو توحید جماعت (TNTJ) سے بتایا جاتا ہے۔

یہ گرفتاریاں کرناٹک اور تمل ناڈو میں ملزمان کے خلاف متعدد شکایات کے بعد کی گئیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ریتو راج اوستھی، جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ اور زیب النساء  محی الدین پر مشتمل خصوصی بنچ نے کلاس رومز میں حجاب کا مطالبہ کرنے والی عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔

تمل ناڈو میں کئی تنظیمیں اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔

اپنی تقریر میں ملزم نے جھارکھنڈ میں ایک ڈسٹرکٹ جج کو پچھلے سال اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ صبح کی سیر پر نکلا تھا۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ لوگ جانتے ہیں کہ کرناٹک کے چیف جسٹس صبح کے وقت کہاں جاتے ہیں۔

تمل ناڈو بی جے پی کے سربراہ اور کرناٹک میں اپنی خدمات انجام دینے والے سابق آئی پی ایس افسر کے اناملائی نے مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ایم این بھنڈاری کو خط لکھ کر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 506 (1)، 505 (1) (بی)، 153 اے، 109 اور 504 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

وزیر اعلی بسواراج بومائی نے اتوار کو کہا کہ ہائی کورٹ کے جج جنہوں نے حجاب کے معاملے پر فیصلہ دیا، انہیں Y-کیٹیگری کی سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔

اتوار کو یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بومئی نے کہا کہ اگر کوئی اس فیصلے سے خوش نہیں ہے تو اس کے پاس اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کرنے کا اختیار ہے۔ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے خطرہ بننے والی ملک دشمن طاقتوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ ججوں کے لیے پہلے ہی سیکیورٹی کو مضبوط کیا گیا ہے لیکن میں نے انہیں Y-کیٹیگری سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع : ڈائجی ورلڈ کے ان پٹ کے ساتھ

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

Share this post

Loading...