بنگلورو 06؍ فروری 2022(فکروخبرنیوز) اڈپی کے بعد کنداپور میں کالج میں حجاب پہننے کو لے کرجاری تنازعہ کے بیچ کرناٹک حکومت کی جانب سے ایک حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت ، نجی اسکولوں اور پی یو کالج انتظامیہ کی طرف سے تجویز کردہ یونیفارم پہننے کو لازمی ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کا عمل آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ حکومت کے اس فیصلہ سے حجاب کی مخالفت کرنے والوں کو تقویت ملی ہے اور حجاب کے حق میں اپنی آواز اٹھانے والوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ حکومت کی جانب سے حکم نامہ ایک ایسے وقت میں آیا جب حجاب کے مسئلہ میں 8 فروری منگل کو ہائی کورٹ میں سماعت ہونے و الی ہے۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ کرناٹکا ایجوکیشن قانون 1983کی دفعہ133کی ذیلی دفعہ(2)کے تحت تمام سرکاری کالجوں اور اسکولوں میں حکومت کی طرف سے جو یونیفارم مقرر کیا جائے گا اور نجی اسکولوں میں وہاں کا انتظامیہ جس طرح کے یونیفارم کی پابندی لگا تا ہے اس پر عمل کرنا لازمی ہو گا۔اسی طرح اگر کالجوں میں کسی طرح کا یونیفارم مقر ر نہیں ہے تو طلباء شائستہ لباس پہن کر حاضر ہوں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جو کالج ریاستی حکومت کے شعبہ پری یونیورسٹی کے تحت ہیں وہ کالج ڈیولپمنٹ بورڈ کے طے کردہ لباس کی پیروی کریں گے۔ اور اگر ایسا کوئی ضابطہ نہیں ہے تو طلباء ایسا لباس پہن سکتے ہیں جس سے مساوات، سالمیت اور امن و امان متاثر نہ ہو۔ حکم نامے میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔اور مختلف ہائی کورٹس جنہوں نے مختلف مقدمات میں فیصلہ دیا ہے کہ طلباء سے سر پر اسکارف نہ پہننا آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی نہیں ہے لیکن حجاب کے حق میں اپنی آواز بلند کرنے والے آرٹیکل 25 کے حوالے سے یہ کہہ رہے ہیں کہ حجاب سے روکنا آرٹیکل 25 کی صریح خلاف ورزی ہے۔
Share this post
