کیا باحجاب طالبات کو انصاف مل پائے گا؟  کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب معاملہ پر گیارہ دن سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ

bangalore, udupi, hijab row in karnataka, hijab, kundapura,

بنگلورو 26 فروری 2022 (فکروخبرنیوز) حجاب معاملہ میں ہائی کورٹ نے گیارہ ہدن سماعت کے بعد اب سہ رکنی بنچ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔  ہائی کورٹ نے تمام فریقین کے ساتھ ساتھ ان لوگوں سے جنہوں نے مداخلت کی درخواستیں دائر کی ہیں، عدالت میں اپنی تحریری گذارشات داخل کرنے کو کہا۔ چیف جسٹس ریتو راج اوستھی کی سربراہی میں ہائی کورٹ کی بنچ نے گزشتہ دو ہفتوں میں روزانہ کی بنیاد پر کچھ مسلم لڑکیوں کی طرف سے داخل کردہ درخواستوں کی سماعت کی جس میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت مانگی گئی ہے ۔ جمعہ کو سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اس نے ریاست میں حجاب تنازعہ کے پیچھے بنیاد پرست تنظیموں کے رول پر ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔ بنچ کے سامنے اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ سبھاش جھا نے کہا کہ کلاس رومز میں حجاب پہننے پر زور دینے والی ایجی ٹیشن ان بنیاد پرست تنظیموں کا کارنامہ ہے، جنہیں کچھ غیر ملکی ممالک کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔ اس شدت کی تحریک راتوں رات نہیں پیدا کیا جا سکتا ہے ۔اگر یہ تحریک منصوبہ بند ہے اور یہ ظاہر ہے کہ کسی تنظیم کی طرف سے فنڈنگ ​​کی گئی ہے، تو یہ نیلے رنگ سے شروع نہیں ہو سکتا۔ یہ ایک خوفناک ڈیزائن ہے۔  جھا نے بنچ کو بتایا کہ کرناٹک حکومت نے ہائی کورٹ کو مطلع کیا کہ کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) کے ممبران کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی ہے، جنہوں نے گورنمنٹ پری یونیورسٹی گرلز میں کچھ اساتذہ کو مبینہ طور پر دھمکی دی تھی۔

واضح رہے کہ حجاب معاملہ کی وجہ سے کرناٹک کے کئی کالجوں میں باحجاب طالبات کو حجاب نکال کربیٹھنے کی گذارش کی گئی جس پر کئی طالبات نے اپنے حق کا مطالبہ کرتے ہوئے حجاب پہننے کی اجازت مانگی، اس معاملہ پر سیاسی بازار بھی خوب گرمایا۔

Share this post

Loading...