اپکار ٹرسٹ ہیرا انگڈی کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ میں علماء نے اتحاد و اتفاق پر دیا زور

ایسی تعلیم سے اپنے نونہالوں کو دور رکھیں جس سے ہمیں خون کے آنسو رونے پڑیں : مولانا محمد الیاس ندوی

نوجوان دینی جذبہ کے ساتھ سماجی خدمات میں آگے بڑھیں : مولانا شکیل احمد ندوی

ہوناور 04؍ اکتوبر 2021(فکروخبرنیوز) یہاں کے ہیراانگڈی علاقہ میں اپکار ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایمولنس کی افتتاحی تقریب کی مناسبت سے کل رات بعد عشاء ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں بھٹکل کے مشہور عالم دین مولانا محمد الیاس ندوی اور منکی کے قاضی مولانا شکیل احمد ندوی نے شرکت کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مولانا محمد الیاس ندوی نے ابکار ٹرسٹ کے زیر اہتمام انجام پانے والے مختلف سماجی خدمات کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے کے کام آنا اور خود کو اس کے لیے پیش کرنا ، اس سے بڑھ کر انسانیت کی خدمت کرنے پر اللہ تعالیٰ بہت بڑے اجر سے نوازنے والے ہیں ، انہوں نے نوجوانوں کے ذریعہ انجام پانے والی ان خدمات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اسے تعلیمی میدان میں اپنی خدمات انجام دینے کا مشورہ دیا ۔ مولانا نے تعلیم کے ذریعہ آنے والے الحاد اور اس کے تباہ کن نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ قبل اس کے کہ ہمارے بچے دینی تعلیمات سے دور ہوجائیں ہم سب کو ان کی فکر کرنی کی ضرورت ہے اور اس بات کو لے کر سر جوڑکر بیٹھنے کی ضرورت ہے کہ ہم نئی نسل کو ایمان پر باقی رکھنے کے لیے کیا اسباب اختیار کرسکتے ہیں۔ مولانا نے بچوں کی دینی خطوط پر تربیت کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی اولاد چاہے دنیا کے اعتبار سے جتنی ترقی کرلے لیکن ایمان نہیں ہوگا تو اس ترقی کے ذریعہ امت کو فائدہ پہنچنے کے بجائے نقصان پہنچے گا اور ایسے افراد کے ذریعہ جتنا دین کا نقصان ہوگا وہ دیگر لوگوں سے نہیں ہوسکتا۔ مولانا خواتین میں دینی تعلیمات کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے اور مکمل دینی تعلیمات پر مشتمل ایک ادارہ کے قیام  پر زور دیا جس کے ذریعہ سے ان کے اندر دینی شعور پیدا ہوجائے اور وہ نئی نسل کی دینی خطوط پر تربیت کےلیے تیار ہوجائیں۔ 

مولانا نے اتحاد واتفاق کو زندگی کے ہر موڑ پر مضبوطی سے تھامے رکھنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ابکار ٹرسٹ صرف خاندان تک محدود نہ رہیں بلکہ اس کا دائرہ نہ صرف قوم بلکہ انسانیت تک پہنچیں۔

مولانا نے تعلیمی پالیسی 2020 کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کے ذریعہ اخلاق کے ساتھ ساتھ ایمان بھی ختم ہوگا، اس میں کچھ ایسی چیزیں شامل کی گئیں ہیں جس کو پڑھنے سے محسوس ہورہا ہے کہ یہ ایک بڑی سوچی سمجھی سازش کے تحت تیار کی گئی ہے۔ مولانا نے معاشرہ میں تیزی سے آرہے اخلاقی گراوٹ کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے اس کے ذمہ دار والدین کو قرار دیا اور کہا کہ جب ہم نے اپنے بچوں کو بگاڑنے کے تمام اسباب مہیا کیے ہیں تو بچے بننے کے بجائے بگڑہی جائیں گے اورخصوصاً ایسی تعلیم سے اپنے نونہالوں کو دور رکھیں جس سے ہمیں خون کے آنسو رونے پڑجائیں۔

مولانا شکیل احمد ندوی نے کہا خدمتِ خلق کے لیے اپکار ٹرسٹ کے قیام پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعہ انجام پانی والی سماجی خدمات کی تفصیلات سن کر بڑی خوشی ہوئی۔ لاک ڈاؤن کے زمانہ میں لوگوں کی ہر طرح کی مدد اور اس علاقہ میں ایمبولنس کی خدمات نہ ہونے سے ہونے والی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے ایمولنس شروع کرنا بہت بڑی خدمت ہے ، مولانا نے اتحادواتفاق کا دامن مضبوطی سے تھامنے اور آپسی اختلافات سے بچنے کی نصیحت کی ۔اسی طرح مولانا نے نوجوانوں کو دینی جذبہ کے ساتھ آگے بڑھنے پر زور دیا۔

اس موقع پر مولوی زفیف اور طریف ابو حسینا نے اپنی مترنم آواز نوائطی کلام بھی پیش کیا۔

اسٹیج پر علاقہ کے مختلف ذمہ داران موجود تھے۔

Share this post

Loading...