ہیبلے پنچایت نے کچرہ نکاسی کی جانب کی پہل ، منیٰ روڈ پر جمع کچروں کا ڈھیر ٹھکانے لگایا گیا

بھٹکل 05؍ بھٹکل 2018(فکروخبرنیوز) ہیبلے پنچایت حدود میں آنے والے محلوں میں کچرہ نکاسی نہ ہونے سے وہاں کے عوام کافی پریشان ہیں ۔ کئی مرتبہ پنچایت کے ذمہ داروں کو یادداشت پیش کرکے اس طرف توجہ بھی دلائی جاچکی ہے لیکن ذمہ داروں کے مطابق کچرہ نکاسی کے لیے ان کے پاس کوئی جگہ نہ رہنے سے وہ کچرہ نکاسی سے عاجز ہیں۔ اہم شاہراہ حنیف آباد کراس کے قریب منیٰ روڈ پر کچروں کے ڈھیر موجود تھے جس کی وجہ سے اس راستے سے گذرنا بھی مشکل ہورہا تھا۔ آج پنچایت کے ذمہ داروں کی جانب سے کچرہ نکاسی کی جانب ایک مستحسن قدم اٹھاتے ہوئے وہاں کچرہ نکاسی کا عمل کی طرف پہل کی ۔ اب وہاں دیکھنے سے پتہ ہی نہیں چل رہا ہے کہ کبھی وہاں سے عوام کا گذرنا دشوار ہورہا تھا۔ منیٰ روڈ کا کچرہ نکاسی کے بعد اب پنچایت حدود میں آنے والے دیگر محلوں میں کچرہ نکاسی کا درپیش مسئلہ حل ہونے کے امکانات ظاہر ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ ہیبلے پنچایت میں کچرہ نکاسی ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے۔ اس طرف ذمہ داروں کی توجہ بھی کئی مرتبہ مبذول کرانے کی کوشش کی گئی لیکن باربار توجہ دلانے کے باوجود ذمہ دار یہ کہتے رہے کہ کچرہ نکاسی کے لیے ان کے پاس کوئی مخصوص جگہ نہیں ہے۔ عوام کی جانب سے بڑھتے دباؤ کو دیکھتے ہوئے پنچایت کی جانب سے شہری بلدیہ میں یہ درخواست پیش کی گئی تھی بلدیہ کی جانب سے شہر کے مختلف محلوں کا کچرہ جمع کرنے کے بعد جس مخصوص جگہ پر کچرہ پھینکا جاتا ہے انہیں بھی وہاں کچرہ پھینکنے کی اجازت دی جائے لیکن بلدیہ کی جانب سے حال ہی میں منعقدہ اجلاس میں اس درخواست کو منظوری نہیں مل سکی ۔ ابھی دوروز قبل ماری ہبہ کے پیشِ نظر شہر میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے محکمۂ پولیس کی جانب سے پیس میٹنگ بلائی گئی تھی جس میں اسسٹنٹ کمشنر سمیت تحصیلدار اور دیگر انتظامیہ کے ذمہ داران موجود تھے وہاں پر بھی عنایت اللہ شاہ بندری نے منیٰ روڈ کا تذکرہ کرتے ہوئے وہاں سے کچرہ نکاسی نہ ہونے پر اپنے غصہ کا اظہار کیا تھا اور اسسٹنٹ کمشنر سے درخواست کی تھی اس طرف فوری طور پر توجہ دلائی جائے ۔ انہوں نے اس موقع پر برملا اس بات کا بھی اظہار کیا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کوئی اقدام نہ کیے جانے پر وہ عوام کو بلا تفریق مذہب جمع کرکے کچرہ نکاسی کے لیے پہل کرنے والے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ انتظامیہ نے عنایت اللہ شاہ بندری کی جانب سے اٹھائے گئے کچرہ نکاسی کے مسئلہ کی طرف فوری اقدام کرتے ہوئے پنچایت کے ذمہ داروں کو وہاں سے کچرہ نکاسی کے احکامات جاری کردئیے ہوں ؟؟ اب سب سے بڑا سوال عوام کی جانب سے یہ پوچھا جارہا ہے کہ وہاں سے کچرہ نکاسی کے بعد کیا وہاں پر دوبارہ کچرہ نہیں ڈالا جائے گا۔ اگر ڈالا جائے تو کیا اسی طرح ہیبلے پنچایت کچرہ نکاسی کی طرف توجہ دے گی یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا!!؟؟

Share this post

Loading...