بنگلورو26؍جولائی 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو مرکز میں حکمراں بی جے پی حکومت کو الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے ذریعہ تقریبا 1,100 ٹویٹر اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے حکم کے سلسلے میں ایک نوٹس جاری کیا۔
جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ کی سربراہی والی سنگل ڈویژن بنچ نے ٹویٹر کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی کے دلائل کے بعد یہ حکم دیا، وضاحت کی کہ اگر بلاک کرنے کا حکم جاری رہا تو ٹویٹر کا پورا کاروبار بند ہو جائے گا۔ اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے لیے قواعد کے مطابق وجوہات کو ریکارڈ کرکے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم کو دینا ہوگا جو نہیں کیا جا رہا ہے۔
درخواست گزار (ٹویٹر) اکاؤنٹ ہولڈرز کو ان کے اکاؤنٹس بلاک کرنے پر جوابدہ ہے۔ بنچ نے اس معاملے کی سماعت کے لیے 25 اگست کی تاریخ متعین کی ہے۔
ٹویٹر نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (MeiTY) کی جانب سے آئی ٹی ایکٹ کے تحت بلاک کرنے کے احکامات اختیارات کے بے جا استعمال اور غیر مناسب ہیں۔
Share this post
