وفد میں شامل انعام الرحمنٰ نے اوکھلا ٹئمزڈاٹ کام کو بتا یا کہ گاوں کی حالت کافی خراب ہے لوگ کافی خوف زدہ لگ بھگ تین سو افراد نے فرید آبا پولیس تھانے کو گھیر رکھا ہے کچھ سماجی تنظیمیں کھانے پینے کی بنیا دی اشیامتاثرین کو پہونچا رہی ہیں ،مسٹر انعام نے بتایا کہ ہمیں گاوں میں داخل ہونے سے بھی انتظامیہ نے روک دیا ۔ گاوں والوں نے ہمیں بتایا ہے کہ یہ فساد اس وقت شروع ہوا جب مسجد کی تعمیر سے متعلق ایک مقدمہ جیتنے کے بعد گاوں والوں نے مسجد کی تعمیر کاکام شروع کر دیا ، تعمیر کو روکنے کے لیے کچھ شرارتی عناصر نے جبری کو شش کی جس کی وجہ سے ما حول خراب ہو گیا ۔تشویش ناک امر یہ ہے کہ حادثے میں شر پسندوں نے چن چن کر ایسے گھروں یا افراد کو نشانہ بنیا ہے جو مالی اعتبار سے مضبوط تھے ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سب منصوبہ بند تھا۔ نقصان کا ابھی ٹھیک اندازہ تو نہیں لگایا جا سکتا البتہ 12 مکانات اور کئی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا ہے اور گھروں کو لوٹ لیا ہے ۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ پر جائے حادثہ پر دیر سے پہونچنے اور لاپروائی برتنے کا الزام عاید کیا ہے ۔ تادم تحریر حاصل اطلاعات کےمطابق حا لات رفتہ رفتہ معمول پر آرہے ہیں ، گاوں میں حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں ، فریدآباد کے پولیس کمشنر سبھاش یادو نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا ہے کہ بڑے پیمانے پر پولیسفورس کو تعینات کر دیا گیا ہے ۔
جمعیۃ علماء ممبرا کوسہ کے نائب صدر مولاناحافظ محمد ایاز کی کار حادثہ کی شکار
اہلیہ اور بچیوں کا جائے حادثہ پر ہی انتقا ل حافظ صاحب اور ڈرائیور شدیدی زخمی حالت میں داخل اسپتال
ممبئی ۔ 26مئی(فکروخبر/ذرائع)جمعےۃ علماء ممبرا کوسہ کے نائب صدر مولانا حافظ محمدایاز کی اہلیہ اور بچیاں اس وقت داعی اجل کو لبیک کہہ گئیں جب ان کی کار بری طرح حادثہ کا شکار ہو گئی مولانا موصوف بستی سے بذریعہ کار افراد خاندان کے ساتھ ممبئی تشریف لا رہے تھے کہ راستے میں صو بہ مدھیہ پردیش کے راج گڈھ علاقے میں بھوپال کے قریب ان کی کار حادثہ کی شکار ہو گئی اہلیہ اور تین بچیوں کی جائے حادثہ پر موت ہو گئی جب کہ مولانا اور ڈرائیور شدید زخمی حالت میں بھوپال کے حمیدیہ ہاسپٹل میں داخل ہیں یہ دونوں اس وقت کوما میں ہیں ۔
واضح رہے کہ حافظ ایاز صاحب جو کہ کوسہ ممبرا کے شافعی مسجد کی باجو والی بلڈنگ مدینہ منزل میں مقیم تھے گرمی کی چھٹیاں گذارنے کے لئے اپنے وطن پرینا ضلع بستی اتر پردیش تشریف لے گئے تھے ٹرین کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے بذریعہ کار افراد خاندان کے ساتھ ممبئی تشریف لا رہے تھے دوران سفر صو بہ مدھیہ پردیش کے راج گڈھ مقام پر جو کہ بھوپال کے قریب ہے ڈرائیور کا توازن کھوجانے کی وجہ سے کار حادثہ کا شکار ہو گئی جسمیں جائے حادثہ پر مولانا کی اہلیہ شاہدہ(۳۵سال) اور تین بچیوں صفاء (۹) اقراء(۷) ضحی(۴) کی موت ہو گئی مولانا اور ڈرائیور کو شدید زخمی حالت میں مقامی لوگوں نے اسپتال پہنچایا جن کا علاج و معالجہ جاری ہے۔ جمعےۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولاناحافظ ندیم صدیقی ،مولانا محمد ذاکر قاسمی جنرل سکریٹری جمعےۃ علماء مہاراشٹر نے اس حادثہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔اوراظہار تعزیت کرتے ہو ئے مرحومین کے لئے دعاء مغفرت و پسمانگان کے لئے صبر جمیل کی دعاء کی ہے مولانا مفتی سید محمد حذیفہ (ناظم تنظیم جمعےۃ علماء مہاراشٹر )نے تمام دینی مدارس کے ذمہ داران اور جمعےۃ علماء کی تمام ضلعی و مقامی شاخوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مرحومین کے لئے ایصال ثواب کریں اور حافظ ایاز صاحب کی جلد از جلد صحتیابی کے لئے دعاؤں کو خاص اہتمام کریں۔
نئے ساتھیوں کے لئے دروازے کھلے ہیں، بہار انتخابات بہت اہم
امت شاہ نے جتن رام مانجھی کے ساتھ اتحادکااشارہ کیا
نئی دہلی۔26مئی(فکروخبر/ذرائع)بہار انتخابات میں سابق وزیر اعلیٰ جتن رام مانجھی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے امکانات کا اشارہ دیتے ہوئے بی جے پی کے صدرامت شاہ نے آج کہا کہ بات چیت چل رہی ہے اور نئے ساتھیوں کے لئے ان کی پارٹی کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔اس پس منظر میں کہ بہار میں اسمبلی انتخابات اس سال کے آخر میں ہونے والے ہیں اور دہلی اسمبلی انتخابات میں ملی بھاری شکست کے بعد بہار کے اس الیکشن کو بی جے پی کے لئے اہم امتحان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ بی جے پی بہار انتخابات کو بہت اہمیت دے رہی ہے اور یقین ظاہر کیا کہ ریاست میں پارٹی اکثریت حاصل کرے گی۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بی جے پی اپنے موجودہ ساتھیوں کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے گی یا مانجھی اور آر جے ڈی سے نکالے گئے لیڈر پپو یادو جیسے لوگوں سے ہاتھ ملائے گی؟ شاہ نے کہا کہ فی الحال بات چیت چل رہی ہے،ہمارے دروازے کھلے ہیں۔شاہ نے کسی ممکنہ ساتھی کا نام نہیں لیا،وہ یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کر رہے تھے۔پارٹی ذرائع نے کہا کہ بی جے پی مانجھی سے اتحاد کر سکتی ہے جو سیاسی طور پرمہادلت طبقہ سے آتے ہیں، اگرچہ بی جے پی کے پپو یادو سے ہاتھ ملانے کا امکان نہیں ہے۔اس سوال پر کہ کیا دہلی میں شکست کے بعد بہار کا الیکشن ان کے لئے امتحان ہے؟ بی جے پی صدر نے کہا کہ ہر انتخاب ان کے لئے امتحان ہے اور ساتھ ہی کہا کہ پارٹی اسے بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔شاہ نے کہا کہ ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور اسے بہت اہمیت دے رہے ہیں۔بہار سے رام ولاس پاسوان کی قیادت والی لوک جن شکتی پارٹی اور اپیندر کشواہا کی قیادت والی قومی لوک سمتا پارٹی بی جے پی کی موجودہ اتحادی پارٹیاں ہیں۔بی جے پی بہار میں اپنے سابق ساتھی جے ڈی یو لیڈر نتیش کمار کو شکست دینے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک رہی ہے۔نتیش کمار نے اپنے مخالف گروپ آر جے ڈی کے لیڈر لالو پرساد سے ہاتھ ملایا ہے۔کمار اور لالو پرساد کے درمیان خلش کے سامنے آنے کے ساتھ بی جے پی کا خیال ہے کہ وہ بہار کے ان دونوں لیڈرو سے ریاست کو آزاد کرا سکتی ہے جنہوں نے مجموعی طور پر 25سالوں تک یہاں حکومت کی ہے۔جے ڈی یو اور آر جے ڈی نے بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لئے پہلے جنتا پریوار کی چار دیگر جماعتوں کے ساتھ ضم کا اعلان کیا تھا لیکن اب ان کا یہ منصوبہ پٹری سے اتر تا نظر آرہا ہے اور ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کیا یہ دونوں جماعتیں اتحاد کے طور پر انتخابات لڑیں گی۔بی جے پی کے صدر نے الزام لگایا کہ یوپی اے حکومت نے جھوٹ کو سچ بنا کر پیش کرنے میں مہارت حاصل کی تھی۔شاہ نے یہ بھی کہا کہ ملک میں جب بھی کانگریس حکومت رہی، ملک کی ترقی کی شرح نیچے گری ہے لیکن جب بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو یہ اوپر اٹھتی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ آزادی کے بعد سے 60سالوں کے دور اقتدار میں کانگریس نے کالادھن پر لگام لگانے کے لئے کیا کیا۔انہوں نے زور دیا کہ بی جے پی کالادھن کو واپس لانے کے لئے قانونی اقدامات میں مصروف عمل ہے۔بی جے پی کے صدر نے کہا کہ کسی کو نہیں بخشا جائے گا اور اسی وجہ سے بیرون ملک میں جمع بغیر حساب کے کالے دھن کے لئے اس حکومت نے نیا قانون بنایا ہے،میں آپ کو یقین دلا سکتا ہوں کہ اب سے کوئی دولت اس ملک سے باہر نہیں جائے گی۔شاہ نے ان لوگوں پر بھی نشانہ سادھا ہے جو بیرون ملک میں بغیر حساب والا مال جمع کرنے والوں کے نام جاننا چاہتے ہیں اور ایسے لوگوں کو کالادھن پیدا کرنے والوں کا وکیل بتایا کیونکہ نام اجاگر کرنے سے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہوگی۔
پٹری پر لوٹی معیشت، حکومت میں اعتماد ہوا بحال:وزیر اعظم کا عوام کے نام کھلا خط
نئی دہلی۔26مئی(فکروخبر/ذرائع)وزیر اعظم کے طور پر ایک سال مکمل کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنی حکومت کی طرف سے کئے گئے کاموں کی تفصیل دی، جن میں معیشت میں بہتری لانے سے لے کر غریبوں کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات تک شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کی زندگی کے معیار میں بہتری لانے کی شروعات ہے۔لوگوں کے نام لکھے کھلے خط میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم حکومت میں یقین کی بحالی کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ہم نے ایک’’بدعنوانی سے پاک ‘‘حکومت کو یقینی بنانے ، قومی ترقی کے کام میں ریاستی حکومتوں کو برابرکا شریک بنانے اور ٹیم انڈیا کی روح پیدا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔مودی نے کہا کہ لوگوں نے ایک سال پہلے’’پردھان سیوک‘‘بنا کر جو ذمہ داری اور احترام انہیں دیا تھا، اسے پوری ایمانداری اور سنجیدگی کے ساتھ کرنے کے لئے انہوں نے اپنے جسم اور روح کے ہر ذرے کو وقف کر دیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ایک ایسے وقت پر عہدہ سنبھالا تھا، جب ہندوستان کی کہانی پر یقین کم رہا تھا،مسلسل بڑھتی بدعنوانی کی حالت نے حکومت کو اپاہج بنا دیا تھا،مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اقتصادی عدم تحفظ کے درمیان لوگوں کو مجبور چھوڑ دیا گیا تھا۔مودی نے کہا ہک فوری طور پر اور باہمت قدم اٹھایا جانا ضروری ہو گیا تھا۔عہدے پر ایک سال رہنے کے دوران کا رپورٹ کارڈپیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے منظم طریقہ اپنایا۔مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کو فوری طور پر کنٹرول میں لایا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ مستقل اور پالیسی کی بنیاد فعال حکومت کی بدولت ہماری دم توڑ چکی معیشت میں نئی روح پھونکی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملک کے قیمتی قدرتی وسائل سے کچھ گنے چنے لوگوں کو دئے جانے کی جگہ شفاف نیلامی کے عمل لائی گئی۔کالے دھن کے خلاف سخت قدم اٹھائے گئے، جن میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کرنااورکالے دھن کے معاملے پر بین الاقوامی اتفاق رائے بنانے کے لئے سخت قانون منظور کرنا شامل رہا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ارادوں اور کاموں دونوں میں شفافیت کے اصول پر قائم رہنے کی وجہ سے کرپشن سے پاک حکومت کو یقینی بنایا جا سکا۔مودی نے کہا کہ ٹیم انڈیا کی روح تیار کرنے اور قومی ترقی کے لئے کوششوں میں ریاستی حکومتوں کو برابر کا ساتھی بنایا گیا ہے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم حکومت میں اعتماد بحال کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت غریبو ں اور پیچھے چھوٹ گئے لوگوں کے لئے مصروف عمل ہے ۔مودی نے کہا کہ اسکولوں میں بیت الخلا بنانے سے لے کر آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور ایمس قائم کرنے، بچوں کو ویکسین مہیا کرانے سے لے کر لوگوں کی طرف سے سوچھ بھارت ابھیان شروع کرنے تک، مزدوروں کو کم از کم پنشن یقینی بنانے سے لے کر عام آدمی کو سوشل سیکورٹی مہیا کرانے تک، قدرتی آفات سے متاثر کسانوں کی مدد میں اضافہ سے لے کر ڈبلیوٹی او میں ان کے مفادات کی حفاظت تک کئی قدم اور منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔انہوں نے کئی دیگر پہلو کو بھی ذکر کیا۔مودی نے 24گھنٹے بجلی، سڑک اور ریل سے ملک کو جوڑنے، بے گھروں کے لئے گھروں کی تعمیر، چھوٹے شہروں کی تنصیب، شمال مشرقی کو جوڑنے اور مشرقی ہندوستان کی ترقی کو ترجیح دینے کی سمت میں کوششوں کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ دوستوں، یہ صرف شروعات ہے،ہمارا مقصد بنیادی ڈھانچہ، خدمات اور زندگی کے معیار میں تبدیلی لانا ہے،ہم لوگ مل کر آپ کے اور آپ کی آزادی کے خوابوں کے ہندوستان کی تعمیر کریں گے۔انہوں نے آخر میں کہا کہ اس کے لئے، میں آپ سے مزید حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
محمد مرسی کی سزائے موت کے خلاف ناندیڑضلع کلکٹریٹ پر پاپولر فرنٹ کا احتجاجی دھرنہ
فوجی حکومت کی بربریت کو ختم کرنے اور انسانی اقداروں کی حفاظت کرنے کا مطالبہ
ناندیڑ ۔26؍ مئی (فکروخبر /ارشاد احمد بشارت ؔ ):مصر ی عوام کے ذریعہ جمہوری طریقہ سے منتخب کردہ سابق صدر محمد مرسی کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد پاپولرفرنٹ آف انڈیا ،ناندیڑ کی جانب سے ضلع کلکٹریٹ ناندیڑ پرگذشتہ روز احتجاجی دھرنہ کا انعقاد کیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق اخوان المسلمون کے سرکردہ قائد و مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو موجودہ فوجی حکومت نے سزائے موت کا مستحق قرار دیا ہے ۔ مصر کی فوجی حکومت کے اس جابرانہ و غیر انسانی فیصلے سے دنیا بھر میں سخت ناراضگی ، غم و غصہ کا اظہار کیا جا رہاہے ۔ دنیا کے مختلف گوشوں میں اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا جا رہاہے ۔ وطن عزیز میں صرف اور صرف پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی جانب سے احتجاج کیا جا رہاہے ۔ گذشتہ دنوں راجدھانی دہلی میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی جانب سے سخت گیر احتجاج درج کیا گیا ۔ا سی طرح ملک کے دیگر علاقوں میں بھی مصر کی فوجی حکومت کے فیصلے کی مذمت احتجاج درج کرواتے ہوئے کی گئی ۔ ناندیڑ ضلع کلکٹریٹ پر ۲۵؍ مئی کو صبح ۱۰؍ بجے تا ۳۰:۱۱؍ بجے کے درمیان ایک احتجاجی دھرنہ منعقد کیا گیا ۔دھرنہ میں پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے ذمہ داران و کارکنان کے علاوہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ذمہ داران نے بھی شرکت درج کی ۔معروف سینئر صحافی خالد یونس انصاری نے بھی شرکت درج کرتے ہوئے احتجاجی دھرنہ کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے محمد مرسی سے اظہار ہمدر دی کی ۔اس موقع پر پولر فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی سیکریٹری عابد علی نے عوا م الناس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصر میں اخوان المسلمون کی حکومت اقتدار میں آنے سے قبل بادشاہت تھی جس کو ختم کرتے ہوئے جمہوری طریقہ سے انتخابات کرواکر اخوان اقتدار میں آئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں دنیا بھر میں سامراجی حکومتیں اپنے دائرے کار کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں وہیں پر مصر کی آمرانہ حکومت کا خاتمہ اور جمہوری حکومت کا قیام عرب دنیا میں ایک نیا انقلاب تھا ۔ایک جانب امریکہ خود کو جمہوریت کا پاسدار بتا تا ہے لیکن مصری فوج کی بغاوت کے بعد ا س نے محمد مرسی حکومت کی کوئی مدد نہیں کی ۔ہونا تو چاہئے تھا کہ ایک جمہوری حکومت کے خاتمہ پر امریکہ سخت ردعمل کا اظہار کرتا اور اس کو بحال کرنے کی کوشش کرتا ۔لیکن مصری فوج کی بغاوت کے بعد عالمی برادری کی خاموشی نہ صرف معنی خیز ہے بلکہ اس بات کی جانب اشارہ کررہی ہے کہ عالمی برادری ترقی پسند و جدیدیت پسند مسلم ممالک کو ذبوح حالی کی خواہاں ہے ۔عابد علی نے کہا کہ محمد مرسی حکومت کو ختم کرکے مصر کو فوجی حکومت میں تبدیل کرنا اور محمد مرسی سمیت ہزاروں جمہور پسند قائدین کو سزائے موت سنانا انسانی اقداروں کے قتل سے کم نہیں ہے ۔پاپولر فرنٹ کے احتجاجی دھرنہ میں شرکت کرنے تمام افراد نے محمد مرسی کو رہاکرنے اور مصر میں دوبارہ جمہوری حکومت کے قیام کو لے کر نعرے بازی کی ۔
جنوبی ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں گرمی سے 750 سے زائد افراد ہلاک
حیدر آباد ۔ 26مئی (فکروخبر/ذرائع) جنوبی ریاستوں تلنگنا اور آندھرا پردیش میں جھلسا دینے والی گرمی سے ایک ہفتہ میں 750 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔ منگل کو بھارتی ذرائع ابلاغ نے محکمہ موسمیات کے حوالہ سے بتایا کہ ان علاقوں میں شدید گرمی کا یہ سلسلہ مزید چند روز تک جاری رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق ریاست آندھرا پردیش میں کم از کم 551 افراد جبکہ تلنگنا میں کم از کم 213 افراد کے ہلاک ہو جانے کی اطلاعات ملی ہیں جہاں پر درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی تجاویز کر گیا ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حکام نے بتایا کہ شدید گرمی کے باعث ہلاک ہونے والوں کے اعداد وشمار مرتب کرنے کا کام جاری ہے۔
گاڑی کی ٹکر سے دس سالہ بچے کی موت
بریلی۔26مئی(فکروخبر/ذرائع )گاؤں کے بچوں کے ساتھ اپنے ایک رشتے دارکے گھر جا رہے دس سالا بچے کو ایک گاڑی نے ٹکر ماردی جس سے اس کی موقع پر موت ہو گئی ۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ آؤلا تھانہ علاقے کے دگوہی گاؤں میں ہوئے سڑک حادثے میں بدایوں کے کنور پور گاؤں تھانہ حلقہ کے سگوہی کے رہنے والے دس سالا وجئے کی آج موت ہو گئی ۔ متوفی کے والد نے بتایا کہ وجئے پانچویں جماعت کا طالب علم تھا۔ کل دن میں وہ گاؤں کے کچھ بچوں کے ساتھ ایک رشتے دار کے وہاں بغیر بتائے ہی گیا تھا۔ شام کو جب وہ گھر واپس آنے کیلئے سواری کا انتظار کررہاتھا۔تبھی تیزی سے آرہی ایک جگاڑ گاڑی نے اسے ٹکر مار دی۔ مسٹر وجے کی موت ہو گئی۔ حادثے کے بعد ڈرائیور گاڑی لے کر فرار ہو گیا۔ حادثے کی اطلاع مقامی لوگوں نے پولیس کو دی۔پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔
صبح کی سیر پر نکلے میاں بیوی کی سڑک حادثے میں موت
بریلی ۔26مئی(فکروخبر/ذرائع ) آج صبح کی سیر پر نکلے میاں بیوی کو ایئر فورس کے افسرکی کار میں ٹکر ماردی جس سے دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی ۔اطلاع پر پہنچی پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ عزت نگر تھانہ علاقے میں ایئر فورس گیٹ کے نزدیک واقع اسلم کالونی میں رہنے والے نتھو بخش اور ان کی اہلیہ تمیزن کی آج صبح ہوئے سڑک حادثے میں موت ہو گئی۔ پوسٹ مارٹم ہاؤس پر موجود متوفین کے بڑے بیٹے ولی حسن نے بتایا کہ آج علی الصبح یومیہ کی طرح دونوں لوگ سیر پر نکلے تھے۔ کچھ دور چلنے کے بعد ایئر ونگ کمانڈر کی کار نے ٹکر مار دی۔ جس سے دونوں شدید طو ر پر زخمی ہوگئے۔ کچھ دیر بعد موقع پر پہنچے لوگوں نے اس کی اطلاع متوفین کے کنبے والوں کو دی ۔ جب تک کنبہ والے موقع پر پہنچے دونوں کی موت ہو چکی تھی۔
ضلع مجسٹریٹ نے مڈ ڈے میل کی تقسیم پرظاہر کی ناراضگی
امروہہ ۔26مئی(فکروخبر/ذرائع )ضلع مجسٹریٹ ویدھ پرکاش کی صدارت میں آج پرائمری اسکولوں میں جون ماہ میں مڈڈے میل تقسیم سے متعلق جلسہ منعقد ہوا۔جلسہ میں ضلع مجسٹریٹ نے کچھ اسکولوں میں مڈ ڈے میل نہ بننے ، بچوں کی تعداد کم ہونے پر سخت ناراضگی ظاہر کی اور کارروائی کی ہدایت دی ۔ ضلع مجسٹریٹ نے بچوں کی تعداد کم ہونے پر اساتذہ کی لاپروائی کو بڑا سبب بتایا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی تعداد میں اضافہ کیلئے سمر کیمپ لگائے جائیں اور کیمپ میں بچوں کی دلچسپی کی بنیاد پر تربیت دی جائے تاکہ بچوں کے جوہر نکھرے۔ سمر کیمپ میں بچوں کو موسیقی ،کمپیوٹر،رقص وغیرہ سکھایاجائے۔ ضلع مجسٹریٹ نے ہدایت دی کہ اسکولوں میں بچوں کی موجودگی کا مسلسل تین دن تک معائنہ کریں اور بچوں کی تعداد کی اوسط کی بنیادپرمڈڈے میل بنے ۔ انہوں نے کہاکہ مڈ ڈے میل مینوں کی بنیاد پر بنے اور کھانے کے معیار میں کمی نہ آئے ۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہاکہ مڈ ڈے میل میں کھانا تازہ کھلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی قسم کی کمی پائی جاتی ہے تو سخت کارروائی کی جائے ۔ضلع مجسٹریٹ نے تمام بلاک تعلیمی افسروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ۵۱ جولائی تک رپورٹ دیں گے کہ سبھی پرائمری اسکولوں میں بیت الخلاء چل رہے ہیں اور استعمال میں آرہے ہیں ۔ ضلع امروہہ میں ۹۵ نئے بیت الخلاء بنائے جا رہے ہیں اور ۳۰ جون تک تیار ہو جائیں گے۔ بی ایس ایس نے بتایاکہ ۳۲۵ ؍اسکولوں میں بیت الخلاء چل رہے ہیں۔ضلع مجسٹریٹ نے ہدایت دی کہ ۱۵ جون تک سبھی بیت الخلاء کی مرمت کر کے چالو کیا جائے۔ جلسہ میں ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ محمود عالم انصاری ،خصوصی ترقیاتی افسر ایس کے مشرا ، ضلع ثانوی تعلیمی افسر گرور سنگھ ،ضلع فراہمی افسر راگھویندر سنگھ ضلع پنچایت راج افسر زاہد حیسن، ضلع پروگرام افسر ترون ورما، خصوصی غذاء تحفظ افسر انل کمار سنگھ ،ڈی سی مڈ ڈے میل منوج کمار سبھی بلاک تعلیمی افسر سمیت دیگر افسران موجود تھے ۔
(تمام خبریں یواین این اور دیگر ذرائع سے اخذ کی گئی ہیں)
Share this post
