بھٹکل 14؍ فروری 2021(فکروخبرنیوز) کونکنی برادری سے تعلق رکھنے والی ہرشا شنکر بھٹ نامی خاتون کی نوائطی آف بھٹکل کتاب کا اجراء آج بھٹکل کے مشہور تاریخی مقام ناؤجے فاتر میں عمل میں آیا جس میں مصنفہ سمیت کونکنی برادری کی مشہور شخصیات نے بھی شرکت کی۔ کتاب کے اجراء کے بعد محترمہ ہرشا بھٹ نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ نوائطی برادری دنیا کے جس کونے پر بھی جائیں وہ اپنے علاقہ سے جڑے رہتے ہیں جس سے ایک مضبوط برادری وجود میں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوائطی لوگوں کی ایک الگ تہذیب ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ سالوں سے یہاں کے لوگ اس سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس کتاب کے لکھنے کے پیچھے کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب میری والد نے کہا کہ بھٹکل کے مسلمان ایک الگ کونکنی بولی بولتے ہیں جس کے بعد مجھے اس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا اور میں نے ممبئی تک کا سفر کیا اور میں نوائطی زبان سے زیادہ مانوس ہوئی۔ اس بات کا اظہار کرتے ہوئے انہو ں نے اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ میں نے نوائط کے متعلق ایک کتاب ترتیب دی ہے اور آگیمجھے اسی کیمونیٹی کے بارے میں بہت کچھ لکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے لوگوں کے لیے ایک کھڑکی کھول دی ہے جس سے بہت ساری چیزیں نظر آئیں گی۔
جناب گرودت بنٹوالکر صاحب نے اپنی باتوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کے اعتبار سے وہاں کی زبان میں بھی فرق محسوس ہوتا ہے یعنی ہر پندرہ کلومیٹر پر زبان میں تھوڑی بہت تبدیلی آہی جاتی ہے اور جہاں کے لوگ جس طرح کی بات کرتے ہیں وہ ان کی طرف منسوب کی جاتی ہے۔ انہوں نے ریسرچ کے میدان میں مل جل کر کام کرنے کی پیشکش بھی کی اور کونکنی ورلڈ اسوسی ایشن کی طرف سے بھر پور تعاون دینے کی بھی بات کہی۔
بھٹکل کے مشہور عالمِ دین مولانا محمد الیاس ندوی نے اس موقع پر اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندو مسلم کیمونیٹی کے مختلف پروگرام منعقد ہوچکے ہیں لیکن نوائطی اور کونکنی پہلے بار اتنی بڑی تعداد میں جمع ہیں، اب نوائط محفل کے ذمہ داران سے درخواست ہے کہ جس طرح ہرشا بھٹ نے نوائطی کیمونیٹی پر ریسرچ کرکے کتاب لکھی ہے اسی طرح ایک نوائطی کی کونکنی پر ریسرچ کے بعد کتاب آنی چاہیے۔ نوائطی اور کونکنی ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوں جس طرح ہم یہاں ایک ساتھ بیٹھے ہیں کوشش اس بات کی ہمیں کرنا ہے کہ ہم جنت میں بھی ایک ساتھ بیٹھیں اور اس کے لیے ہمیں بھولا ہوا سبق یاد کرنا ہے اور اس بات کی گواہی دینا ہے کہ اس کائنات کا مالک ایک ہی ہے۔
پروگرام میں تلاوت کا ترجمہ کنڑا زبان میں استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل جناب ماسٹر عبدالسمیع صاحب نے پیش کیا۔ صدارت وشوا کونکنی کیندرا کے صدر جناب بستی وامن شینائی نے کی اور نظامت کے فرائض عتیق الرحمن شاہ بندری نے انجام دئیے۔ واضح رہے کہ یہ پروگرام سن شائن اسپورٹس سینٹر کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا جس میں ان کا ترانہ بھی پیش کیا گیا۔
Share this post
