مولانا نے اس موقع پر کئی ساری مثالوں کے ذریعہ سے سمجھاتے ہوئے کہا کہ آج عالمی نقشہ میں نقصانات کی بڑھوتری اس لئے ہورہی ہے کہ اس میں ٹھیک سے تفتیش نہیں کی جارہی ، مولانا نے پڑوس ملک کے وزیرِ اعظم کے ایک بیان کے حوالے سے کہا کہ ملک پر موجود ہزاروں کروڑ کے قرض کا تذکرہ کرنے کے بعد وزیرِ موصوف قرضہ کی بھرپائی کے لئے دوبارہ قرضہ لینے کی بات کررہے تھے، یعنی کے مرض کی دوا نہیں بلکہ بلکہ مرض کو بڑھاوا دے رہے ہیں،ا یسے حالات میں ہمیں اسلامی معاشیات اور اسلامیات کو منظر عام پر لاکر اس کی حقیقی تصویر لوگوں کے سامنے پیش کرناضروری ہے۔ اگر اسلامی معاشیات کو اپنایا جائے تو ساری انسانیت کے جتنے مسائل ہیں ختم ہوجائیں گے، مولانا موصوف نے اسلامی مالیات کے دوسرے اُصول کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں کی مجبوری کا فائدہ نہیں اُٹھانا چاہئے،اسلام میں اس بات کی بھی اجازت نہیں کہ آپ آج کسی پروڈکٹ کو اس نیت سے ذخیرہ کرکے رکھیں کہ کل اس کو زیادہ دام میں فروخت کریں ۔آ جو مارکیٹ میں اسٹاک ختم ہونے کی بیماری ہے وہ اسی وجہ سے ہے، تاجر جب دیکھتا ہے کہ بارش نہیں ہورہی ہے ، فصل میں کمی ہوسکتی ہے تو پھر اسٹاک مارکیٹ والے اس ذخیرہ کو بچالیتے ہیں ، اور اسٹاک ختم ہونے کا دعویٰ کرکے اس کو زیادہ داموں میں بیچتے ہیں۔ مولانا اس موقع پر انشورنس کی اصلیت پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ بات عقل میں نہیں آرہی ہے کہ ایک شخص گاڑی کا انشورنس بناتا ہے تو بہت ہی کم رقم میں اور جب گاڑی حادثے کا شکار ہوتی ہے تو اس کو موٹی رقم دی جارہی ہے، دراصل یہ رقم کہاں سے آرہی ہے، یہ رقم ان سواریوں کی ہے جو حادثے کا شکار نہیں بنی، تو یہ بھی اسلام میں جائز نہیں۔ یہ اور ان جیسے کئی مسائل کی بناساری انسانیت پریشان ہے، مولانا س موقع پر ہیرا گروپ کے دفتر انچارج جناب ڈاکٹر رضوان شیخ صاحب کی ان کاوشوں کو اس جیسے اسلامی تجارتی کمپنی کے بنیادڈالے جانے پر سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ آج انسانیت پریشان ہے اس وجہ سے اس اسلامی تجارت کو آپ اسلام کے طور پر نہ پیش کریں بلکہ اس کو انسانیت کے فائدے پر پیش کریں،آج دنیا اس کو تسلیم کررہی ہے کہ مستحکم معاشیات صرف اسلامی اصولوں کا اپنانے میں ہیں جو چودہ سو سال پہلے قرآن نے سنا دیا تھا۔مولانا نے کئی ساری مثالیں پیش کرنے کے بعد کمپنی کے تعارف پیش کئے جانے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے تلقین کی کہ اس میدان میں آگے بڑھیں۔ ملحوظ رہے کہ اس سے قبل جناب رضوان شیخ نے کمپنی کا مکمل تعارف پیش کرے ہوئے کمپنی کے اصل مقصد کو تجارت کو سود سے پاک کرنا بتایا،اس کمپنی میں حلال طریقے سے اپنی رقم کو تجارت میں لگانے کی بات کرتے ہوئے کئی ساری اہم باتوں کو سامنے رکھا(اس سلسلہ میں مکمل تعارف کے لیے ڈاکٹر رضوان صاحب سے فکروخبر دفتر میں انٹرویو لیا گیا ہے، انشاء اللہ وہ کل شائع کردیا جائے گا۔)
مولانا الیاس ندویؔ صاحب کے بیان کے بعد مولانا خواجہ ندویؔ نے بھی مختصراً اسلامی معاشیات و مالیات پر روشنی ڈالتے ہوئے سود سے کاروبار اور تجارت کو پاک رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے اس کمپنی کی سراہنا کی۔ اس کے بعد سوال وجواب کا سیشن شروع ہوا، کئی احباب نے اپنے اپنے سوالات سامنے رکھے جس کے جوابا ت موصوف رضوان صاحب نے پیش کئے اور بعض سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیے ان کے ویب سائٹ www.heeraibg.com وژٹ کرنے کے لئے کہا، مولانازکریا ندوی کے دعائیہ کلمات پر یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی ،جب کہ برادرم جاوید نے نظامت کے خدمات انجام دئے۔
ہوناور کے ہندو مخالف پولس افسران اور تحصیلدار کے خلاف قانونی کارہ جوئی کی جائے: بی جے پی
بھٹکل 19اکتوبر (فکروخبرنیوز ) ہوناور کے کیرے کونا نامی علاقے میں زبردستی تبدیلئ مذہب کو روکنے گئے ہندو ؤں کو گرفتار کرنے والے اور اس سلسلہ میں تفتیش اور پوچھ تاچھ کے لیے گئے ہندو لیڈران پر لاٹھی چارج کرنے والے ہوناور کے پولس افسران کے خلاف فوری قانونی کارہ جوئی کی جائے ۔ ان باتوں کا مطالبہ بھارتیہ جنتا پارٹی بھٹکل حلقہ اُتر کنڑا ضلع کے اراکین و ذمہ دارن نے کیا ہے ۔ انہو ں نے حکومت کے نام دئے گئے میمورنڈ م میں الزام لگایا کہ اُتر کنڑا میں ہوناور ایک پر امن شہر ہے ، یہاں کچھ دن قبل تبدیلی مذہب کی کوشش کررہی ایک عورت کو روکے جانے پر پولس نے ہندوؤں کو گرفتار کرلیا ہے اور یہ پوچھنے کے لیے کچھ ہندو لیڈران پولس تھانے گئے تو ہوناور کے انسپکٹر جائے انتونی نے لاٹھی چارج کیا اس کے علاوہ ہلیال کی تحصیلدار شاردا کولاکار ہندو مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے، اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قصائی خانے کی تعمیرات کے لیے اجازت فراہم کئے ہیں،ا س طرح کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیاہے کہ فوری متعلقہ پولس افسران اور تحصیلدار کی تحقیقات کرتے ہوئے قانونی کارہ جوئی کی جائے، اس موقع پر کئی مقامی بی جے پی لیڈران وکارکنان موجود تھے۔
بھٹکل چوتھنی اہم شاہرا ہ نہ چلنے کے قابل ہے نہ دیکھنے کے
چوتھنی کے مقامی باشندوں نے شاہراہ درستگی کے لیے یادداشت پیش کی
بھٹکل 19اکتوبر (فکروخبرنیوز ) بھٹکل چوتھنی اہم شاہراہ کا نظام اتنا بگڑ چکا ہے کہ یہاں گاڑیوں کا گذرنا اور راہگیروں کا چلنا دشوار ہوگیا ہے، اس راستے کے نظام کی درستگی کے لیے آج بھٹکل چوتھنی کے رہائشی افراد نے حکومت کے نام میمورنڈم پیش کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ فوری اس نظام کو درست کرے۔ یادداشت میں بتایا گیا ہے کہ چوتھنی اہم شاہراہ گذشتہ کئی سالوں سے بوسیدہ ہوگیاہے، راستوں کے بیچوں بیچ گڈے کھدرے ہیں، جہاں سواریوں کا گذرنا بہت ہی دشوار ہے ،ا یسے حالات میں سڑک حادثات کے اندیشے ہیں، اس سلسلہ میں دوبارہ تعمیراتی کاموں کے لیے کئی باربھٹکل انتظامیہ کو یادداشت پیش کیا گیا ، راستہ روکو احتجاج بھی کیا گیا ، سوائے جھوٹے وعدوں کے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ امسال بھٹکل بلدیہ کے لیے حکومت سے راستہ درستگی کے لئے 80لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں، درخواست ہے کہ جلد سے جلد راستہ درستگی کے ساتھ یو جی ڈی نظام فراہم کیا جائے ۔ اس موقع پر چوتھنی کے کئی مقامی باشندے موجود تھے۔
Share this post
