مورخہ۲۴ ذو القعدہ سن ۱۴۴۱، مطابق ۱۵جولائی بروز بدھ کی شام ڈھلنے کو تھی، سورج اپنی روشنی بکھیر کر مغرب کی طرف گامزن تھا کہ خبر ملی قاضی شہر بھٹکل و صدر جامعہ اسلامیہ بھٹکل جناب مولانااقبال صاحب ملا ندوی اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا
آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا
اچھے لوگ کبھی نہیں مرتے، بلکہ وہ اپنی مادی جسمانی صورت سے تو آزاد ہو جاتے ہیں لیکن ان کی یادیں دلوں میں ہمیشہ گھر کئے رہتی ہیں، ہم انہیں وقتا فوقتا یاد کرتے رہتے ہیں اور ان کی علمی تحقیقات ایک زمانے تک باقی رہتی ہے ایک عربی شاعر نے کیا خوب کہا ہے
یلوح الخط فی القرطاس دھرا
وکاتبہ رمیم فی التراب
ترجمہ :ناسخ ( ناسخ جو قلمی نسخہ یا مخطوطہ لکھتا ہے) کا خط ہمیشہ کے لئے قرطاس پر ظاہر اور واضح ہو کر رہتا ہے
جبکہ اس کو لکھنے والا مٹی کے اندر مدفون ہو کر بوسیدہ ہڈیوں میں تبدیل ہو چکا ہوتا ہے
قاضی صاحب رحمۃ اللہ علیہ میں اللہ تعالی نے بے شمار اوصاف ودیعت کئے تھے، مولانا بعض ایسے فنون میں مہارت رکھتے تھے،جس میں مہارت حاصل کرنا ہر خاص وعام کے بس کی بات نہیں۔
ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں
ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
مولانا مرحوم نے فن فلکیات سے نہ صرف اہل بھٹکل کو فائدہ پہنچایا بلکہ اس سے پوری ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ پورے ہندوستان میں اس فن سے لوگ منتفع ہوئے۔
مولانا مرحوم نے جس دور میں آنکھیں کھولی تھیں اور جوانی کی جو بہاریں گذاری تھی وہ زمانہ اہل بھٹکل میں شرک و بدعات کے عروج کا دور تھا ،گھر گھر بدعات تھیں لیکن مولانا مرحوم، جناب مولانا غزالی رحمہ اللہ اور مولانا صادق صاحب اطال اللہ عمرہ کی کوششو ں سے وہ منکرات اور بدعات نہ صرف ختم ہوئیں بلکہ چند سالوں کے اندر حرف غلط کی طرح مٹ گئیں ۔
مولانا کی پوری زندگی تعلیم و تعلم ہی میں گذری، کبھی طلباء تو کبھی طالبات، کبھی درس قرآن کے حلقے تو کبھی مستورات کے اجتماع میں نصیحتیں ،الغرض پوری زندگی علم کے تشنہ لبوں کو سیراب کراتے ہوئے ہی گذاری ۔
مولانا زہدہ وقناعت کے پیکر ، چال متواضع ،وضع قطع بالکل سنت کے مطابق، اپنے قول وفعل کے سچے اور پکے ،دلیلوں کے ساتھ بات کرتے ،جب کوئی مسئلہ پوچھا جاتا تو تشفی بخش جواب دیتے ،اور جب کوئی سوال کرتا تو سائل کو مطمئن کراتے۔
آج مولانا ہم سے رخصت ہوگئے ،آپ کی موت سے ایک خلا پیدا ہوگیا ،ایسا لگ رہا ہے جیسے شہر بھٹکل سے ایک عالم کے ساتھ ساتھ ایک فن(فن فلکیات ) کا ماہر ، امامِ فن بھی رخصت ہوگیا۔
دعا ہےکہ اللہ تعالیٰ مرحوم قاضی صاحب کی مغفرت فرمائے اور امت کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین
آسماں تیری لحد پر شبنم آفشانی کرے
سبزہ نورستہ اس گھر کی نگہبانی کرے
صدر ، جنرل سیکریٹری و جمیع ممبران
حنیف ویلفیئر ایسوسی ایشن بھٹکل
15/جولائی/2020ء
Share this post
