اختتام نشست میں جمعیت الحفاظ بھٹکل کے صدر مولانا نعمت اللہ عسکری ندوی نے اپنے صدارتی خطاب میں والدین کے نام ایک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میری ایک ہی آواز ہے کہ ہر بچہ حافظِ قرآن بنے ۔ اپنے بچوں کو قرآن ضرور پڑھائیں ۔ آپ اس کو انجینئر بنانا چاہیں تو آپ بناسکتے ہیں ، آپ اس کو ڈاکٹر بنانا چاہیں تب بھی کوئی مضائقہ نہیں لیکن سب سے پہلے اللہ کا کلام کا علم سکھائیں ، اس کو قرآن کی تعلیم سے آراستہ کرنے کی کوشش کریں کیونکہ جنت کے درجات چڑھتے جانے فضیلت حدیث شریف میں جو بیان کی گئی ہے وہ حافظِ قرآن کے لیے ہے، مولانا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ راتوں میں قرآن مجید کو پڑھنے کو بہت پسند کرتا ہے اور اس بندے کو اپنا محبوب بنالیتا ہے۔ آج کے اس مسابقہ میں شریک ہمارے ان بچوں نے اس کی تیاری کے لیے رات دن ایک کیے۔ مجھے بتایا گیا کہ چوبیس گھنٹے میں یہ حفاظ صرف تین چار گھنٹے ہی آرام کیا کرتے تھے اور بقیہ اوقات قرآن کریم کی تلاوت میں گذارا کرتے تھے۔ راتوں میں اٹھ کر بھی انہوں نے قرآن مجید کی تلاوت کی ۔ ہم نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ کو کونسا عمل پسند آئے اور ہماری مغفرت کے فیصلہ ہوجائیں۔ مولانا نے ہر شخص کو حافظِ قرآن بننے کی جانب پہل کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم ارادہ کرلیں کہ ہم حافظِ قرآن بنیں گے اور اس کے لیے آج ہی سے تیاری شروع کرلیں۔ ایک دن اللہ تعالیٰ آپ حضرات کو اس نعمت سے مالامال فرمائے گا۔
خیال رہے کہ جمعیۃ الحفاظ بھٹکل کی جانب سے ریاستی سطح کے دوروزہ مسابقہ حفظ قرآن کریم کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں تین زمرہ میں ریاست بھر کے کل ۴۳ طلباء نے شرکت کی تھی
Share this post
