بنگلورو 04؍ اپریل 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک میں تنازعات کے دوران اب وزراء نئے نئے تنازعہ کو لے کر ایک دوسرے سے سبقت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس دوران اپنے متنازعہ بیانات سے اپنے شبیہ خراب کرنے والے وزراء بھی ان متنازعہ بیانات کو غلط ٹہراتے ہوئے اپنے امیج درست کرنے کی کوشش میں ہیں۔
حجاب اور ہندو تہواروں کے موقع مسلم تاجروں کا بائیکاٹ کرنے کے بعد کرناٹک میں اب نیا شوشہ حلال گوشت کا ہے۔ وزیر سی ٹی روی نے حلال گوشت کو جہاد سے جوڑتے ہوئے تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی ۔ اب اسی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے دائیں بازوں کی جماعتوں نے کئی دکانوں پر پہنچ کر اس کی تحقیق شروع کردی ہے اور خود قانون ہاتھ میں لیتے ہوئے لوگوں میں خوف وہراس پیدا کیا۔
حجاب تنازعہ کے دوران زعفرانی جھنڈے کو لال قلعہ پر لہرانے والا متنازعہ بیان دینے والے دیہی ترقی اور پنچایت راج کے وزیر کے ایس ایشورپا نے حلال اور جھٹکا گوشت تنازعہ کو سماج میں تقسیم پیدا کرنے کی سازش قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہندوتوا کی حمایت کرتی ہے لیکن مسلمانوں کی مخالفت نہیں کرتی۔ ہم محب وطن مسلمانوں کا احترام کرتے ہیں، لیکن پاکستان کے حق میں نعرے لگانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔
Share this post
