بھٹکل :23اگست 2020(فکروخبرنیوز) شہر بھٹکل میں گزرتے ایام کے ساتھ حفاظ کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ، چھوٹی عمر سے لے کر عمر رسید ہ افرا د کے بھی قرآن مجید کو اپنے سینوں میں محفوظ کرنے کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں، ایک چھوٹے سے تعلقہ میں حفاظ کرام کی اتنی کثیر تعداد موجود ہے کہ بھٹکل کو حفاظ کی نگری کہنے میں کوئی مبالغہ نہیں ہے ،
آج بھٹکل کی مسجد ہدی میں ننھے طالب علم جنادہ رکن الدین فرزند مولانا طلحہ رکن الدین کے حفظ قرآن کی تکمیل پر ایک پرنور تقریب منعقد ہوئی ، جس میں مولانا عمران اکرمی ندوی نے قرآن کی چند آیات کی تلاوت کر حفظ قرآن کی تکمیل کرائی ،
حفظ قرآن کی تکمیل پر خود ننھے حافظ جنادہ رکن الدین نے کہا کہ یہ نعمت جو اسے حاصل ہوئی ہے اس میں اس کی اپنی محنت کے ساتھ ساتھ ان کی والدہ کی فکر اور استاد مولوی حافظ عبد المقیت درگا کی توجہ شامل ہے
اس موقع پر علمائے کرام نے حفظ قرآن کی سعادت حاصل کرنے والے طالب علم اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کی ، اورحاضرین سے بھی حفظ قرآن کی طرف توجہ دینے اور اپنی اولاد کو قرآن کی تعلیم دلانے پر زور دیا
مولانا الیاس جاکٹی ندوی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح اس لڑکے نے محنت و لگن سے حفظ قرآن کو اپنے سینے میں محفوظ کیا اس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ یہ بس قرآن مجید کا ایک معجزہ ہے ، مولانا نے کہا کہ لاک ڈاون کے دور میں جب بچے کھیل کود میں مشغول رہتے ہیں ایسے وقت میں قرآن کے لئے اپنا وقت فارغ کرنا یہ اللہ کا ان بچوں پر بڑا احسان ہے ، مولانا نے عوام کو بھی نصیحت کی کہ وہ بھی اگر حافظ قرآن بننے کے عزم کے ساتھ اٹھ کھڑیں گے تو اللہ اس کو اپنے فضل سے آسان بنا دیں گے
اس موقع پر مہتم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی ، جناب اسحاق شاہ بندری ، ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل جناب ماسٹر شفیع صاحب ،مولانا یونس برماور ،مولانا سید زبیر مارکیٹ ، مولانا انصار خطیب ندوی مدنی وغیرہ موجود تھے
Share this post
