گستاخِ رسول کملیش تیوار ی کے خلاف بھٹکل میں پرزور احتجاج

اور پھر عین موقع پر گراؤنڈ بدل کر احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا ہے، اس کے باوجود عاشقانِ رسول قریب دس ہزار کی تعداد اس موقع پر احتجاج میں شرکت کرتے ہوئے جلسہ کوکامیاب بنایا اور حبِ نبوی کا ثبوت پیش کیا، تلاوتِ قرآن پاک و نعت شریف کے بعد جلسہ کا باقاعدہ آغاز ہوا اور تنظیم کے جنرل سکریٹری الطاف کھروری کے استقبالیہ کلمات اور گراؤنڈ کو بدلنے کی وجوہات کے بیان کے بعد خطیب تنظیم مسجد نوائط کالونی و اُستاد جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد بھٹکل مولانا انصارمدنی نے عوام سے مخاطب ہوکر کہاکہ آپ ﷺ کے شان میں گستاخی اور آپ ﷺ کی توہین کوئی بھی مسلمان جو اس روئے زمین پر بستاہے وہ برداشت نہیں کرے گا ، احادیث کے حوالے سے مولانا نے کہا کہ آپ ﷺ کے ساتھ محبت کرنا واجب ان کی تعظیم وتکریم کرنا واجب ہے، واقعات کے حوالے سے بتایا کہ ایسے کملیش تیواری جیسے لوگ ہر دور میں رہے ہیں جو بولہب اور ابوجہل کی اولاد کا کردار ادا کرتے ہیں ،مگر وہ اپنے انجام کو پہنچ کر رہیں گے ، کملیش جیسے منحوس لوگوں کے توہین سے کیا ہونے والا ہے جبکہ اللہ رب العزت آپ ﷺ کو ورفعنا لک ذکرک کا اعزاز عطا کیاہے ،مولانا نے اُمید ظاہر کی کہ جب ہم اس مجلس سے لوٹیں اپنے ایمان کو تازہ کرتے ہوئے آپ ﷺ کی محبت کو اور مضبوط کرتے ہوئے سنتوں پر عمل کرنے کے ارادے کے ساتھ لوٹیں، اس کے بعد ناوندا سے تشریف لائے ہوئے کنڑا مقرر حافظ سفیان نے اس موقع پر اپنے پرمغز اور شعلہ بیان سے عوام کا رخ اپنی جانب موڑ لیا قرآن کی آیات و احادیث کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ مسلمانوں کے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے نبی ہیں، ان کی تعریفیں زمین و آسمان میں ہوتی ہیں، یہ وہ نبی ہیں جو ایک قتل کو پوری انسانیت کا قتل بتایا، یہ وہ نبی ہیں جن کی تعریف میں غیر مسلم شنکر آچاریہ اور عیسائی بھی رطب اللسان ہے ، مگر کملیش تیوار ی کی گندی زبان بولی، انہوں نے یہاں پولس انتظامیہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ یہ جو پرسکون اور پرامن احتجاج آپ دیکھ رہے ہیں صرف اس وجہ سے کہ ہندوستان کا مسلمان یہاں کے قانون اور آئین کی عزت کرتا ہے ، اس کا احترام کرتا ہے، اس کو آنکھوں پر بٹھاتاہے بصورتِ دیگر اس احتجاج کی نوعیت ہی کچھ اورہوتی ،مسلمان کبھی آئین کے برخلاف جاکر کوئی کام نہیں کرتا، انہوں نے اس موقع پر آپ ﷺ کی صفات کو گنواتے ہوئے کہا کہ جنگ وجدال میں جس اعلیٰ ذات ﷺ نے بچوں اور خواتین سے دور رہ کر ان کو قتل نہ کرنے کا درس دیا ایسے رسول اللہ ﷺ کی ذات کو نشانہ بنایا گیا ہے ، انہوں نے اس موقع پر کئی اہم نکات پر گفتگو کرتے ہوئے احتجاجیوں کے نعروں کے دوران اپنے بیان کو سمیٹ لیا۔اسی موقع پر قاضی خلیفہ جماعت المسلین، اور اُستاد جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد بھٹکل نے عوام سے پردرد انداز میں خطاب کرتے ہوئے طائف کا واقعہ پیش کیا جس میں آپ ﷺ کے ساتھ وہاں کے لوگوں نے جو رویہ اپنایا اور جو سلو ک کیا اس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود آپ ﷺ نے ان کو دعائیں دی جنہو ں نے راہوں میں کانٹے بچھائے پتھروں سے لہو لہا ن کیاان کو معاف کردیا۔ مولانا نے آپ ﷺ کے سلسلہ میں مزید گفتگو کی اور کہاقیامت تک ایسی ذات اس دھرتی میں پیدا نہیں ہوگی ،مولانا مزید کہا کہ کملیش تیواری جیسے لوگ آتے رہے اورجاتے رہے ، ایسے خبیثوں کی کمی نہیں مگر وہ اپنے انجام کو بھی پہنچے اور رہتی دنیا کے لئے نشانِ عبرت بن گئے۔ ملحوظ رہے کہ عبدالرقیب ایم جے نے شکریہ کلمات ادا کئے اور اس سے پہلے جناب عبداللہ دامودی نے میمورنڈم پڑھ کر سنایا جس میں تنظیم اور اہلیانِ بھٹکل کی جانب گستاخِ رسول کملیش تیواری کو کڑی سے کڑی سزا دینے کامطالبہ کیا گیاہے۔ قبل از مغرب یہ جلسہ دعائیہ کلمات پر اختتام کو پہنچا۔نظامت کے فرائض جناب عتیق الرحمٰن شاہ بندری نے ادا کئے۔

Share this post

Loading...