اور چاروں دہلی سے گھر کے لئے نکل چکے ہیں ،واضح رہے کہ کرشنا پرساد اور اس کے تین دوست دہلی کچھ خریداری کے لئے نکلے تھے 20جون اچانک اس کے فون کال نے گھر والوں کی نیندیں حرام کرڈالی ،اس نے فون پر بتایا کہ کسی نے انہیں اغوا کر لیا ہے اور رہائی کے لئے تین لاکھ روپئے کی مانگ رکھی ہے ،گھر والوں کا کہنا ہے کہ اس کے بعد بھی اس نے تین مرتبہ اکاؤنٹ میں روپیہ ٹرانسفر کرنے کے لئے فون کال کیا ،جس کے بعد پریشان گھر والوں نے کباڈا پولس تھانہ میں اس کی رپورٹ درج کرالی اور ساتھ ہی منسٹر سدا نند گوڈا سے بھی مدد کی اپیل کی ، کہا جا رہا ہے کہ اس س کے بعد کرشنا پرساد نے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے بھی رقم ٹرانسفر کرنے لئے کہاجس کے بعد کچھ لوگوں نے رقم ٹرانسفر بھی کروادی ،آخر کار غنڈوں نے ان سے رقم وصولنے کے بعد انہیں رہا کر دیا ہے ،ابھی تک اس بات کا پتہ نہیں چل پا یا ہے کہ کتنی رقم اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی گئی ،اور غنڈوں نے اس میں سے کتنے روپئے اڑا لئے ، جبکہ مزے کی بات یہ ہے کہ کرشنا نے اپنے آخری فون کال میں بتایا کہ خود غنڈوں نے ان کے لوٹنے کا انتظام کرتے ہوئے دو ہزارکی رقم ان کے حوالہ کی ،جس کے بعد اس کا فون کٹ گیا ،اس واقعہ میں کتنی سچائی ہے اس کا خلاصہ ان کے لوٹنے پر ہی پتہ لگے گا ۔
Share this post
