گلبرگہ:17؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع) مسٹر شیخ رکن الدین سلیم سابق رکن ریلوے مشاورتی بورڈ نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا ہے کہ حلقہ پارلیمینٹ بیدر میں کانگریس کا موقف نہایت مضبوط ہے۔ یہاں کے چار اسمبلی حلقوں سے کانگریسی امیدوار منتخب ہوئے ہیں ۔ وہیں ایک جنتا دل سیکولر کا امیدوار بھی منتخب ہوا ہے۔ جب کہ حلقہ اسمبلی اواراد سے صرف ایک بی جے پی امیدوار نے کامیابی حاصل کی ہے۔ سابق حلقہ پارلیمینٹ بیدر سے شری نرسنگ راؤ سوریہ ونشی اور اور سابق چیف منسٹر دھرم سنگھ نے بھی کامیابی حاصل کی تھی ۔ اس پارلیمانی حلقہ میں مسلم رائے دہندوں کی اکثریت بھی ہے۔ اور یہی رائے دہندے اس حلقہ سے کھڑے ہونے والے امیدوار کی کامیابی کے ضامن بھی ہیں۔ ان کے علاوہ اس حلقہ پارلیمینٹ میں دلت اور عیسائی رائے دہندے بھی کثیر تعداد میں ہیں ۔ اس طرح یہاں سے ایک مسلم امیدوار کی کامیابی یقینی ہے۔ سابق وزیر مرحوم معراج الدین پٹیل ضلع بیدر سے منتخب ہونے والے ایک کامیاب لیڈر تھے۔ ان امیدواروں کی کامیابی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہاں مسلمانوں ، دلتوں اور عیسائیوں کے ووٹ فیصلہ کن ہیں ۔
جناب روشن بیگ سابق ریاستی وزیر وموجودہ رکن اسمبلی بنگلور جنھوں نے اپنی خدمات کا ایک شاندار اور منفرد ریکارڈ پیش کیا ہے ، ہم ان کی سماجی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کرسکیں گے۔ خصوصیت کے ساتھ ہر سال وہ حجاج کرام کے لئے جو خدمات انجام دیتے آرہے ہیں وہ لائق تحسین ہیں۔ روشن بیگ بلا لحاظ مذہب و ملت عوام میں اپنی قابل قدر شناخت بنا چکے ہیں ۔ انھوں نے ہر موڑ پر اپنی قوم اور ملت کی رہنمائی کی ہے ۔ لہٰذا ایسی عظیم شخصیت جو متحرک اور فعال ہے کانگریس کے لئے نہایت مفید ہے۔ اسی لئے کانگریس کانگریس اعلی ٰکماناور مرکزی قیادت کو چاہئے کہ وہ روشن بیگ کے نام کو فوقیت دے۔تاکہ ان میں جو قائیدانہ صلاحتیں ہیں ہم ان سے استفادہ کرسکیں ۔ روشن بیگ مرکز میں رہ کر ساری ریاست کی بھرپور نمائیندگی کرسکتے ہیں ۔ نہ صرف یہ بلکہ حلقہ پارلیمینٹ بیدر کے عوام کے لئے بھی یہ بات نہیات فائیدہ مند ہوگی کہ مرکز میں ان کے مسائل کی موثر نمائیندگی کے لئے ایک باصلاحیت قائد انھیں مل سکے گا جس کے سبب ضلع بیدر بھی تیزی سے ترقی کرسکے گا۔
مسٹر نور الدین سلیم نے کہا ہے کہ آئے دن اخبارات میں کئی امیدواروں کے تعلق سے دعوے پیش کئے جارہے ہیں جب کہ کانگریس مسلمانوں کی مرہون منت ہے اور ان ہی کے سبب کرناٹک میں برسر اقتدار ہے اور مرکز میں بھی برسوں برسوں تک اقتدار پر رہی ہے ۔ سابق میں جن غلطیوں کا خمیازہ کانگریس کو بھگتنا پڑا ہے انھیں دہرانا ٹھیک نہیں ہے۔ لہذا کانگریس کی مرکزی قیادت کو چاہئے کہ و ہ دور اندیشی سے کام لیتے ہئے مسلمانوں کو اپنے اعتماد میں لے اور مسلمانوں کے ساتھ انصاف کرے ۔
Share this post
