یہ بات کمشنر سٹی کارپوریشن گلبرگہ شری کانت کٹی منی نے بتائی ہے، وہ اخباری نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ سی ایم پیکیج ، ایس ایف سی ، 13ویں فائنانس اور 22.75ایس ٹی ایف سی فنڈ کے تحت یہ ترقیاتی کام انجام دئیے جارہے ہیں۔ کمشنر نے مزید بتایا کہ شہر کی اہم سڑکوں کی درستگی بھی انجام دی جارہی ہے ۔ گلبرگہ ضلع کے نگران وزیر الحاج قمرالاسلام صاحب آج صبح10بجے شہر کے 6مقامات پر ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کا افتتاح انجام دیں ۔ کمشنر سٹی کارپوریشن نے مزید بتایا کہ گلبرگہ شہر میں کوڑا کرکٹ کی صفائی کی کے لئے 38آٹو ٹیپرخریدے گئے ہیں ۔ یہ ٹیپر شہر کے گلیوں میں گھوم پھر کر کوڑا کرکٹ اکٹھا کریں گے ۔ گلبرگہ ضلع کے نگران وزیر و وزیر بلدی نظم و نسق الحاج قمرالاسلام 10.30بجے دن گلبرگہ سٹی کارپوریشن میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں ان ٹیپرس کو گلبرگہ سٹی کارپوریشن کے حوالے کریں گے اور آن لائن ٹیکس کلیکشن سنٹر کا افتتاح انجام دیں گے ۔ گلبرگہ سٹی کارپوریشن میں قائم کئے گئے اس سنٹر سے شہریان کو آب اپنے ٹیکس کی ادائیگی گھر بیٹھے کرنے کی آن لائن سہولت مہیا ہوگی۔
عشق و عاشقی کی داستان ہے اس راہ کے مسافر کو قدم قدم پر ہجر و فراق کی تلخیاں سہنا پڑی۔۔ ڈاکٹر حشمت
بیدر۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع)غزل چونکہ معاملات مہر و محبت اور واردات عشق و عاشقی کی داستان ہے اس راہ کے مسافر کو قدم قدم پر ہجر و فراق کی تلخیاں سہنا پڑتی ہیں کتنی رکاؤٹیں عبور کرنا پڑتی ہیں جی جی کرمرنا اور مر مر کر جینا پڑتا ہے اس لئے ان واردات و تجربات کے بیان میں سوز و گداز کا عنصر لازمی طورپر شامل ہوتا ہے غزل گوئی میں کلاسیکل فن کے علاوہ عزلوں میں سوز و گداز یقیناًموجود ہے مگر اس کی کیفیت میر‘ غالب ‘ ولی ‘فیض ‘قتیل شفائی کی عزلوں میں سوز و گداز اور ان کا احساس جمال کار فرمامحسوس ہوتا ہے ۔ ان خیالات کا اِظہار ڈاکٹر حشمت فاتحہ خوانی صدر شعبہ اُردو کرناٹک کالج بیدر نے بیدر کے رنگ مندر میں منعقدہ حیدرآباد کرناٹک ساہتیہ موسیقی پروگرام میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ غزل گوئی بھی ایک ایسا فن ہے جو سامعین کو محظوظ کرتے ہوئے ان کے اندر سوز گداز کی کیفیت پیدا کرتا ہے ۔اس موقع پر کرناٹک اسٹیٹ کے معروف غزل سنگر سید طیب یعقوبی گلبرگہ ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈاینڈ سیول سپلائی نے اپنی ٹیم طبلہ نواز محمد محمود میاں صدر شعبہ موسیقی وی جی وومنس کالج گُلبرگہ ‘اور حبیب زین (چاؤش) کے ہمراہ اپنی فنکارانہ آواز میں فیض احمد فیض‘ قتیل شفائی کی غزلوں کو نہایت ہی بہتر انداز میں پیش کیا ۔ان کی غزل گوئی پر سامعین نے ان کو خوب داد و تحسین سے نوازا ‘اور غزل سنگر مسٹر رمیش کولار نے بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ غزل پیش کئے جسے سامعین نے خوب سراہا اور داد و تحسین سے نوازا ۔ اس پروگرام کی نظامت شریمتی کلپنا دیشپانڈے اسو سی ایٹ لیکچرر شعبہ ہندی کرناٹک کالج بیدر نے بحسن خوبی انجام دی ۔بعد ازاں کلاسیکل و جانپد ہوگرام پیش کئے گئے ۔
شمالی ہند کی چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج پر کانگریس مایوس نہیں۔۔ لئیق الدین ایڈوکیٹ
بیدر۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع)شمالی ہند کی چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج پر حلقہ لوک سبھا کیلئے متوقع اُمیدوار جناب محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ سابق چیرمن کرناٹک اسٹیٹ وقف بورڈ و سابق رکن اسمبلی بیدر نے اپنے ایک صحافتی بیان میں بتایا ہے کہ ان نتائج سے کانگریس مایوس نہیں ہے ۔ان انتخابات سے عوام نے ہمیں پیغام دیا ہے اور اس پیغام کو دماغ سے نہیں بلکہ دل سے بھی سنا ہے ۔کانگریس میں صلاحیت ہے ۔ چار ریاستوں کے انتخابی نتائج کو آئندہ پارلیمانی انتخابات کا ریہرسل یا آئنہ نہیں سمجھا جاسکتا ۔راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی جیت کا سہرا وہاں کے مقامی بڑے لیڈرس کو جاتا ہے ‘اسے مودی فیکٹر نہیں سمجھا جاسکتا ۔ انھو ں نے کہا کہ ان چار ریاستوں کے انتخابات میں ملی عوامی رائے سب کو قبول کرنا ہی ہوگا ۔اس سے کانگریس پارٹی کے تسلط کو کسی طرح کا جھٹکا نہیں لگا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں پارٹی کو جیت کی پوری اُمید تھی ۔دہلی میں پارٹی کی ہار ہوئی ہے عوامی رائے کسی ایک پارٹی کے حق میں نہیں ہے ‘ جہاں تک راجستھان اور مدھیہ پردیش کا سوال ہے ان دونوں ریاستوں میں بی جے پی کی جیت ضرورت تھی لہذا ان انتخابات کے نتائج سے کوئی بڑا الٹ پھیر نہیں ہوا ہے ۔محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ نے بتایا کہ ریاستوں کے انتخابات مقامی مسائل پر لڑے جاتے ہیں‘ ریاستوں کے انتخابات میں مقامی مسائل ‘متعلقہ ریاستوں کی ذات برادری ‘فرقوں اور مقامی لیڈروں کا اثر اہم عنصر ہوتا ہے ۔ انتخابات میں شکست ۔جیت ہوتی رہتی ہے اور کانگریس لوک سبھا انتخابات میں نئی حکمتِ عملی اور نئے جوش کے ساتھ اترے گی ۔انھوں نے پریس نوٹ میں یہ بھی بتایا ہے کہ آئندہ ماہ ریاستِ کرناٹک کے سات مقامات پر مودی کے دورہ سے ریاستِ کرناٹک میں کانگریس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ریاستِ کرناٹک کی عوام بی جے پی کی سابق حکومت کودیکھی ہے جس میں بی جے پی کے دورِ اقتدار میں بد عنوانی ‘رشوت خوری ‘غیر قانونی کان کنی اور غیر قانونی اراضی پر قبضے اور بی جے پی کے سابق وزیر اعلی ‘ بی جے پی کے سابق وزراء اور ارکانِ اسمبلی کو بد عنوانیوں کے الزام میں جیل بھی جانا پڑا اور چند لیڈر جیل میں بند بھی ہیں ایسی صورتحال میں مود ی کے دورہ کرناٹک سے بی جے پی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔
16ڈسمبر بروزپیر ٹھیک 8:30بجے شب بمقام مغل گارڈن فنکشن ہال میں بین الریاستی مشاعرہ کااہتمام
بیدر۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع) 16ڈسمبر بروزپیر ٹھیک 8:30بجے شب بمقام مغل گارڈن فنکشن ہال، نورخان تعلیم بیدر میں شہر کی مختلف ادبی تنظیموں یاران ادب ، ادارہ ادبِ اسلامی ہند بید ر، انجمن ترقی اردو ہند شاخ بیدر ، نوائے احباب بید ر، بزم غزالاں ، بزم تیور ، علیم الدین فاؤنڈیشن ، آل انڈیا اردو منچ ، یوتھ ونگ JIHبید ر، نوجوانان محلہ گولہ خانہ بیدر ودیگر کی جانب سے بین الریاستی مشاعرہ کااہتمام کیاجارہاہے۔اس موقع جبکہ بید رکے آثار قدیمہ ، تذکرہ محمودگاوان(نثار احد کلیم ) ، جہانِ کلیم(نثار احد کلیم ) ، سعد(محمد امیر الدین امیر)، انشراح(محمد امیرالدین امیر) اور گھنٹی ’’مزاحیہ مجموعہ کلام‘‘(حامد سلیم ) جیسی کتابوں کی رسمِ اجراء ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر پی سی جعفر کے ہاتھوں ہوگی ۔ اردوذریعہ تعلیم کے شاہین ادارہ جات بیدر کو راجیوتسوایوارڈ ملنے کی خوشی میں جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات بیدر کی خدمت میں تہنیت پیش کی جائے گی ۔ بین الریاستی مشاعرہ کاافتتاح مسٹر بی نارائن کے ہاتھوں عمل میں آئے گا۔ جن شعراء کی مشاعرہ میں شرکت ہوگی ان کے اسمائے گرامی حسب ذیل ہیں ۔ مصداق اعظمی (اترپردیش) ، ڈاکٹر زبیر قمر دیگلور (مہاراشٹرا) ، انجینئر سید قاسم (مہاراشٹرا)، لطیف آرزو کوہیری ، سیف الدین سیف غوری ظہیر آباد ، ڈاکٹر نوید عبدالجلیل ظہیر آباد ، شکیل ظہیرآبادی ، سکندر فیاض سنگاریڈی ، اکرم نقاش گلبرگہ ، نورالدین نور گلبرگہ ، صدیق حیرت (حیدرآباد ) مصطفےٰ عادل (حیدرآباد)، عبدالکریم کریم (چٹگوپہ) کے علاوہ درج ذیل میزبان شعراء اپنا کلام سنائیں گے۔ نثاراحمد کلیم ،محمد امیرالدین امیرؔ ، لطیف خلشؔ ، سخاوت علی سخاوتؔ ، باسط خان صوفیؔ ، مقصود علی مقصود، حامد سلیم (مزاحیہ شاعر) ، ریحانہ بیگم ، الحاج محمد فضل الرحمن ہادیؔ ، اکرام الدین ساحل ؔ ، حیدرعلی شاکر، منورعلی شاہد ، سید جمیل احمد ہاشمی ، عبدالمقتدر تاج ، کمال الدین شمیم وغیرہ ۔ناظم مشاعرہ تنویر احمد سلمان (ہمناآباد)ہوں گے۔ وقت مقررہ پر تشریف لاکر مشاعرہ کو کامیاب بنانے کی مذکورہ تنظیموں کے ذمہ داران نثاراحمد کلیم ،محمد امیرالدین امیرؔ ، لطیف خلشؔ ،محمد اسدالدین ،محمد شجاع الدین ، اکرام الدین ساحل ؔ ،سید جمیل احمد ہاشمی اور رخسانہ نازنین نے اپیل کی ہے۔
Share this post
