ان باتوں کا اظہار لندن اسلامک فورم کے صدر اور کئی دینی وتعلیمی اداروں سے منسلک مشہور ومعروف اسلامی اسکالر مولانا عیسیٰ منصوری دامت برکاتہم نے کی ۔بروز پیر بعد نماز مغرب محترم مولانا الیاس ندوی ؔ ،مولانا مقبول ندوی اور ماسٹر عبدالرحیم کے ہمراہ موصوف مولانا دفتر فکروخبر پہنچ کر دفتر کے معائنہ کے بعد کچھ دیر کے لیے ایڈیٹر کا عہدہ سنبھالا۔ا ور ویب سائٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد پانچ ریاستوں کے حالیہ انتخابات کے تنائج پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے دراصل سیاسی چالوں کو سمجھا ہی نہیں، آستین کے سانپ کا کردارکونسی پارٹی ادا کررہی ہے اس سے ہم نابلد ہیں۔ مولانا موصوف نے فرمایا کہ علم سے قومیں عروج کو پہنچتی ہیں اور اس سلسلہ میں مغرب بڑی تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ۔ ایک ایک شخص تیس چالیس سال محنت کرکے دنیا کے سامنے نئی چیز پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اس میدان میں مسلمان بہت پیچھے ہیں ۔ مسلمانوں کے مختلف علوم وفنون کو انہوں نے اپنی زبانوں میں ترجمہ کرانے کے بعد بھرپور فائدہ اُٹھایا اور عوام نے اس کو ہاتھوں ہاتھ لیا اور انہی کے ذریعہ پوری دنیا پر حکومت کا خواب دیکھ رہے ہیں ۔ آج ان علوم کی اسلامیزائشن کی ضرورت ہے اور میرا تو یہ ماننا ہے کہ ان کتابوں کے ترجمہ کراکے مسلمانوں کو عالمی حالات سے واقف کرانا چاہیے اور اس کے لیے باقاعدہ دارالترجمہ ہو جس کے تحت ایسی کتابیں شائع کی جائیں جس کے ذریعہ مسلمان ان علوم سے فائدہ اٹھائیں ۔مولانا نے اس سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا جس طرح اس میدان میں کام ہونا چاہیے وہ نہیں ہوپارہا ہے۔ہندوستانی مسلمانوں کے سیاسی منظرنامہ کے تحت کہا کہ کانگریس اور بی جے پی دونوں پارٹیاں سیکولر نہیں ہے اور مسلمانوں کو دونوں سے خطرہ لاحق ہے۔ بی جے پی کھلم کھلا مسلمانوں کے خلاف بولتی اور سازشیں کرتی ہیں اور کانگریس پیچھے سے مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان اس میدان میں ایک قائد کی حیثیت سے سامنے آئے ۔ مولانا موصوف نے لندن میں کی جانے والی سرگرمیوں کا تعارف کراتے ہوئے فرمایا کہ میرا ملنا کئی ایسے لوگوں سے بارہا ہوتا ہے جو اسلامی تعلیمات کو سمجھنے کے لیے بے تاب ہیں اور صحیح طرح سے ان تک اسلام کی تعلیمات نہیں پہنچ پائی ہے ۔ مسلمانوں پر جو تبلیغ کی ذمہ داری ڈالی گئی ہے اس کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے صحیح اسلامی فکر ان تک پہنچائی جائے ۔ ملحوظ رہے کہ اس موقع پر مولانا الیاس ندویؔ اور ایڈیٹر فکروخبر انصارعزیزندوی نے فکروخبرکے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالی ، مولانانے فکروخبر کے اقدا م کی سراہنا کرتے ہوئے فکروخبرکے ایڈیٹر انچیف مولانا ہاشم نظام ندوی سے فون پر گفتگوکی اورمبارکبادی پیش کی ۔
فیصل شیخ مرڈیشور اور سفیان کی حالت نازک
بھٹکل کونسلر اور تنظیم کے وفد نے منگلور میں زخمیوں کی عیادت کی
بھٹکل 11دسمبر (فکروخبرنیوز ) مرڈیشور میں کچھ دن قبل پیش آئے سڑک حادثے میں زخمی ہونے والے فیصل شیخ ابن شیخ شبیر اور بھٹکل کے تازہ سڑک حادثے میں شدید زخمی ہونے والے بھٹکل میونسپل کے ہیڈ کلرک جناب سفیان کی حالت سخت نازک بنی ہوئی ہے اور دونوں کو سخت نگہداشت والے کمرے میں رکھا گیا ہے ۔ اس بات کی اطلاع جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے فکروخبر کو دی ہے ، مذکورہ بالا زخمیوں کی عیادت اور اہلِ خاندان کی مزاج پرسی کے بعد منگلور سے لوٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں زخمیوں کے لیے خصوصی دعا فرمائیں ، ملحوظ رہے کہ تنظیم کے جنرل سکریٹری جناب الطاف کھروری، جناب مٹا صادق، جناب عبدالرؤف نائطے وغیرہ پر مشتمل یہ وفد زخمی احباب کی عیادت کے لیے منگلور گیا تھا۔
بی سی ایل کے چوتھے دن ٹیپو وارئر نے میدان مارلیا
بھٹکل 11دسمبر (فکروخبرنیوز)بھٹکل کرکٹ لیگ میچ گزرتے ایام کے ساتھ اپنے شباب کی جانب بڑھ رہا ہے ،اور ہر فریقین ٹیموں کے مابین دلچسپ کھیل کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے ، آج چوتھے دن کا پہلا میچ ٹیپووارئر اور فاسٹ ٹریٹ کے مابین بڑا دلچسپ رہا۔ فاسٹ ٹریٹ فریق کے کپتان حسین شاہ بندری نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ لیا۔فاسٹ ٹریٹ ٹیم کو اس وقت بڑی مایوسی ہوئی جب صرف چالیس رنوں میں ہی وہ اپنے پانچ بہترین بلے باز کو کھوبیٹھی ، مگر منہاج نے بہترین بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کو شرمندگی کی ہار سے بچا لیا اور دو چھکوں کی مدد سے 41رن بنائے اورپوری ٹیم 128رن پر آل آؤٹ ہوگئی ۔128رن کے ہدف کو پار کرنے کے لیے ٹیپووارئر کے سلامی بلے باز عبدالباری نے 29رن بنائے جس میں تین چوکے اور دو چھکے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ قمرالدین برماور نے شاندار باری کھیلی ،1چھکا اور4چوکوں کے مدد سے 34رن بنائے ۔اور مصطفیٰ ساؤڈا نے 25رن بنا کر دونوں بلے باز ناٹ آؤٹ رہے اور ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ مین آف دی میچ ٹیپو وارئر کے کھلاڑی مستقیم قرار دئے گئے جنہوں نے بہترین گیندبازی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے تین وکٹ حاصل کئے تھے۔
Share this post
