غیر درسی مطالعہ کے بغیر استعدادپیداکرنا اور رسوخ حاصل کرنا مشکل

ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام علوم کو دوبارہ مرتب کیا جائے اور اسلامی سانچے میں ڈھالا جائے۔جو بھی علم حاصل کریں اس میں رسوخ پیدا کریں ۔ درسی مضامین علوم تک پہونچانے کا کام دیتے ہیں ، مہارت حاصل کرنے کے لیے آپ کو غیر درسی کتابوں کا مطالعہ کرنا ضروری ہے ۔ ا سکے بغیر استعداد پیدا کرنااور رسوخ حاصل کرنامشکل ترین امر ہے ۔ان خیالات کا اظہار لندن اسلامک فورم کے صدر مولانا عیسیٰ منصوری نے کیا ۔ وہ آج صبح گیارہ بجے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے کانفرنس ہال میں طلباء جامعہ کی تنظیم اللجنۃ کے زیرِ اہتمام منعقدہ جلسہ میں علماء اور طلباء سے خطاب کررہے تھے ۔مولانا نے خطاب میں تاریخ کو دہراتے ہوئے کہا کہ بنی اسرائیل کے لیے جو شریعت نازل کی گئی تھی وہ صرف اسی قوم کے لیے خاص تھی جس کی تشریح قرآن اور بائبل دونوں میں موجود ہے لیکن اس کے باوجود اس شریعت کے نام نہاد حامل جاں توڑ کوشش کررہے ہیں کہ ان کا مذہب دنیا میں پھیلے اور اس کی تبلیغ ہو ۔ اب امتِ محمدیہ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا ، ان کے لیے کس درجہ اپنی دین کی تبلیغ کرنی چاہیے ۔ دینی علوم میں مہارت حاصل کرکے اس کی تبلیغ پر زور دیتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ عیسائی مشنریوں میں کئی کئی زبانیں سکھائی جارہی ہیں اور وہ اتنی مہارت کے ساتھ زبانیں بولتے ہیں کہ معلوم کرنا مشکل ہوتا ہے کہ اس کی مادری زبان کونسی ہے۔ اسلام عالمگیر مذہب ہے اور اس کی تبلیغ کے لیے آدمی کو دل سے نیت کرنی ضروری ہے تب جاکر اس کے عزائم اور حوصلہ کے مطابق اللہ تعالیٰ کی طرف سے توفیق ملتی ہے اور پوری دنیا میں اس کے ذریعہ دین کی خدمت انجام پاتی ہے ۔ مولانا نے دورِ حاضر اور مغرب کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا اسلامی علوم کو دوبارہ مرتب کرنے کی ضرورت ہے ۔ اپنے خطاب کے دوران مولانا الیاس ندوی کے دعوتی کاموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی علوم ہیں وہ مسلمانوں کی وجہ سے ہی وجود میں آئے اور موجودہ حالات کے تناظر میں ان کو اسلامی رنگ دے کر دنیا کے سامنے رکھنادین کی سب سے بڑی خدمت ہے ۔ مولانا الیاس ندوی یہ خدمت کہ عصری علوم اسلامی طریقے کے مطابق سیکھائے جائیں یہ اس سلسلہ کی بہترین کوشش ہے۔ اس میدان میں مسلمانوں کو آگے بڑھ کر کام کرنا چاہئے اور یہ ان کا اولین فریضہ بھی ہے ۔ ملحوظ رہے کہ مولانا کے خطاب سے پہلے طلباء جامعہ نے تقریری و دیگر ثقافتی پروگرام پیش کئے اور معہد حسن البناء شہید کی طرف سے اردو زبان میں فقہ شافعی کی معتبر کتاب ’’ المبسوط ‘‘ کو دوبارہ مرتب کر کے شائع کیا گیا جس کا اجراء مولانا عیسیٰ منصوری اور قاضی شہر مولانا ملا محمد اقبال ندوی کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔نظامت کے فرائض مہتمم جامعہ مولانا عبدالباری ندویؔ صاحب نے انجام دی اور قاضی شہر مولانا محمداقبال ملا کے دعائیہ کلمات کے ساتھ جلسہ اختتام کو پہنچا۔ 
فقہ شافعی کی معتبر کتاب ’’ المبسوط ‘‘ 
اس کتاب کے سلسلہ میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے مولانا ناصر اکرمی مدظلہ نے یہاں فکروخبر کو بتایا کہ اس کتاب کے شائع ہوئے ایک زمانہ ہوگیا تھا، اس کو رائج الاستعمال اردو کے قالب میں ڈھالنا ، کتاب میں مذکور آیات اور احادیث کے حوالے سے و تخریج کرکے نئی طباعت کرنا ضرور ی تھا، مولاناسیف اللہ رحمانی مدظلہ کے سامنے از سرنو طباعت کے سلسلہ میں مشورہ کیاگیا تو مدظلہ نہ صرف مشوروں سے نوازا بلکہ کتاب کے لئے پیشِ لفظ بھی تحریر فرمایا اور حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتہم نے بھی اپنی قیمتی مقدمہ سے اس کتاب کو زینت بخشی، اس کتاب کو ایڈٹ کرکے حوالے و تخریج احادیث کا کام ڈاکٹر عبدالحمید اطہر ندوی نے بڑی خوش اسلوبی اور جانفشانی سے انجام دیا ہے ۔ جب کہ اس کتاب کی طباعت کی تمام تر ذمہ داری مرکز النوائط ابوظہبی نے اپنی ذمہ لے کر ذخیرہ آخرت کا سامان بہم پہنچایا ہے ۔

IMG-20131210-WA0033

Share this post

Loading...