؎ہوناور05/ ستمبر 2016(فکروخبر نیوز) لنگنا مکی ڈیم میں پانی کی سطح اوپر تک پہنچنے کے بعد ڈیم کے پھاٹک کھولے جانے کی وجہ سے گیرسپا ڈیم کے بھی کچھ پھاٹک کھول دئیے گئے ہیں۔ شراوتی ندی کے کنارے پر ایک بہت بڑی آباد مقیم ہے جنہیں گیر سپا ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کے بعد سخت تشویش لاحق ہوتی ہے۔ فکروخبر کے مطابق اس سے قبل 70ہزار کیوسک پانی گیر سپا ڈیم سے چھوڑ دیا گیا تھا۔ شیموگہ، تیرتھ ہلی وغیرہ میں موسلادھار کی بارش کی وجہ سے لنگن مکی ڈیم میں پانی کی سطح اوپر ہے اور یہاں سے پانی چھوڑے جانے کے بعد گیرسپا ڈیم سے بھی پانی چھوڑ دیا جاتا ہے۔ گیر سپا ڈیم میں پانی زیادہ ہونے سے کل رات مزید 35ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا گیا ہے، حالیہ دنوں میں کل 95ہزار کیوسک پانی اب تک چھوڑا جاچکا ہے۔ ہوناور انتظامیہ لوگوں کی حفاظت کے لیے پوری مستعدی دکھارہی ہے۔ اس سے قبل ضلع انتظامیہ کے ذمہ داروں میں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمار، بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ساجد ملا اور دیگر ذمہ داروں نے یہاں خود پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا تھا۔ کل تحصیلدار اور دیگرسرکاری عملہ نے ندی کے بالکل کنارے بسنے والے لوگوں کو خالی کرانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ سرلگی اور اس سے متصل گاؤں کے کچھ گھروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ اب تک وہاں حالات نارمل ہے اور کوئی تشویش کی بات نہیں ہے۔ شراوتی پٹی پر بسنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ شیموگہ اور اس سے متصل علاقوں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ یونہی جاری رہتا ہے تو مزید پانی چھوڑنے جانے کے امکانات ہیں جس کے بعد یہاں کے لوگوں کے لیے پریشانیاں کھڑی ہوسکتی ہیں۔
Share this post
