گائے کو ذبح کرکے گوشت کھانے والے ہندو جاگرن ویدیکے کے ممبر تھے ؟؟(مزید اہم ترین ساحلی )

چار سال قبل اس نے اس سلسلہ میں ایک تقریب بھی منعقد کی تھی جس میں دلتوں کواس پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کی تھی ۔ دوسری جانب اہلِ خانہ نے ہندو جاگرن ویدیکے کے ذمہ داروں کے اس عصبیت کی وجہ سے خود کو ہندوتوا کارکن ہونے سے انکار کیا ہے ۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ہم نے مذکورہ تنظیم کی تقریبات میں شرکت کرنا چھوڑ دیا ہے جب لیڈروں نے ہمارے کھانے کی اشیاء کو لے کر مخالفت کی ۔ ان کاکہنا ہے کہ اگر وہ ہندو ہے تو پھر ہم کون ؟ جو لوگ گائے کا گوشت کھاتے ہیں وہ بھی ہندو ہیں اور ہمارے مذہب میں بہت سارے ہندو گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔ دھنش (23) جو دلت حملہ میں بری طرح زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں داخل ہوا تھا اس کا کہنا ہے کہ گائے گوشت ہمارے کھانے کا ایک حصہ ہے ، اگر گائے کا گوشت کھانا قانون کے خلاف ہے تو پولیس کو کارروائی کرنے کا حق ہے ، اس نے مزید کہا کہ اس معاملہ میں کسی کو ہم پر حملہ کرنے کا کیسے حق پہنچتا ہے ؟ ذرائع کے مطابق بہت سے دلت خاندانوں نے متأثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گائے کا گوشت ہمارے کھانے کا ایک حصہ ہے اور یہ گوشت صحت کے لیے بھی مفید ہے ۔ ہم لوگ بکرے کا گوشت نہیں خرید سکتے جس کے ایک کلو کی قیمت چار سو رپئے ہے۔ چند دلت خاندانوں نے دلت اہلِ خانہ پر حملہ کا ذمہ دار علاقے کی اونچی ذات کے افراد کو قرار دیا ہے ، گرومرتھی نامی شخص کا کہنا ہے کہ ہم اچھے کپڑوں میں اونچی ذات کے افراد کے سامنے گذرنے سے یہ بات انہیں ہضم نہیں ہوتی اور میرا خیال ہے کہ انہیں وجوہات کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنایا گیا ہے۔ 


اڈپی اور جنوبی کنیرا میں ڈینگو کے سات سو ٹیسٹ مثبت نکلے 

اب تک سولہ افراد کی موت ، ڈینگو سے بچنے کی تدابیر کے لیے حکومت نے کیے 42لاکھ روپئے مختص 

منگلور /اڈپی 28؍ جولائی (فکروخبرنیوز) اڈپی اور جنوبی کینرا کے ضلعوں میں ڈینگو بخار کے مریضوں کی تعداد نے حکام کی دعوؤں کی کھول دی جنہوں نے ڈینگو مرض پر قابو پانے کی بات کہی تھی ۔ جنوری سے اب تک قریب سات سو ٹیسٹ مثبت نکلے ہیں ، محکمۂ صحت عامہ کے افسران کے مطابق صرف جنوبی کنیرا میں جولائی 2016تک قریب ایک ہزار پانچ سو ڈینگو بخار کے معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے 335رپورٹس ڈینگو کے مثبت آئے ہیں اور صرف پچھلے دو ماہ میں سو لہ افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔پچھلے سات ماہ سے ضلع اڈپی میں ڈینگو مریضوں کی تعداد 350تک پہنچ چکی ہے ۔ ڈینگو کے کئی مریضوں کی جانچ کرنے والے ڈاکٹر شرینواس کاکلایا کے مطابق ڈینگو کے مچھروں کے خلاف عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے ، مادہ مچھروں کے ڈینگو مریض کو کاٹنے کے بعد دوسرے شخص کو کاٹنے سے یہ مرض دوسرے میں منتقل ہوتا ہے او ران مچھروں کی نسلیں گھر وں کے باہر جمع صاف پانی میں بھی ہوا کرتی ہے۔ جنوبی کنیرا کے محکمۂ صحت کے افسر رامارکرشنا اور ضلع کی بیماریوں کی نگرانی کرنے والے بی وی راجیش نے کہا کہ جن کو ڈینگو بخارلاحق ہونے کا شک ہے اور جن کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان کو فوری طور پر علاج شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ اڈپی ضلع کی افسر برائے محکمۂ صحت وخاندان بہبو د ڈاکٹر روہنی کا کہنا ہے کہ ضلع میں ڈینگو کے جون کے مہینے میں 186معاملات جبکہ راس مہینے میں اب تک 51معاملات سامنے آئے ہیں۔
اس نے مزید کہا کہ سپاری اور بڑ کے باغات سے ڈینگو بخار کے پھیلاؤ میں مدد مل رہی ہے او راس بخار سے بچنے کی تدابیر اختیار کرنے کے لیے اب تک بیالیس لاکھ روپئے مختص کیے جاچکے ہیں۔ 


ہم ہماری ماں کو انسانی چہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں ، پروفیسر نائک 

دلتوں پر حملے کے خلاف پرزور احتجاج ، مرکزی حکومت کو اگلے انتخابات میں سبق سکھانے کی دھمکی 

منگلور 28؍ جولائی (فکروخبرنیوز) کرناٹک دلت سنگھا سمیتی کی جانب سے حالیہ دلتوں کے حملے کولے کر مرکزی حکومت کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے گائے کاگوشت کھائے جانے کے معاملہ پر سحت تنقید کا نشانہ بنایا ، اس موقع پر امبیڈکر سرکل سے ڈی سی دفتر تک پیدل مارچ بھی کیا۔کرناٹکادلت سنگھا رکشا سیمتی کے ریاستی کنوینر دیوداس نے کہا ہے کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار دلتوں کی پریشانیوں میں اضافہ کا سبب بن رہے ہیں۔ گائے کے گوشت کو لے کر مذکورہ جماعت اور تنظیمیں دلتوں پر حملے کررہے ہیں جبکہ وہ خود جماعت کے لیڈران کے خلاف کوئی کارراوئی نہیں کررہے جو گوشت در آمد کرنے میں ملوث ہیں۔ وہ گؤ رکشا کے نام پر دلت اور خواتین کے حقوق پر ڈاکے ڈال رہے ہیں۔ ہم اگلے انتخابات میں یقینی طور پر بی جے پی کو سبق سکھانے والے ہیں۔ ہندوستان ریشنالسٹ اسوسی ایشن کے صدر پرفیسر نریندرا نائک نے کہا کہ بی جے پی حکومت دلتوں کے خلاف ہے اور ان کی غذا پر وک لگانے کی کوششیں کررہی ہیں۔ بڑھتی مہنگائی کے پیشِ نظر غریب خاندان کا زندگی گذارنا مشکل ہوگیا ہے۔ گائے کا گوشت دیگر جانوروں کے گوشت کے مقابلہ میں زیادہ سستا اور غذائیت والی ہے اور دلت اس کاگوشت کھاتے ہیں جس کو لے ہندو تنظیمیں دلتوں کا جینا دوبھر کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہماری ماں انسانی شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم یکساں طور پر انسانیت میں برابری چاہتے ہیں ، بی جے جانوروں کی تو عزت کرتی ہے لیکن انسانوں کی نہیں۔ اس موقع پر سنتوش کمار بیجل ، پی وی موہن ،دیانند شیٹی ، گوپال متور اور کئی دیگر لوگ موجود تھے۔ 

Share this post

Loading...