24؍ اکتوبر 2022(فکروخبر/ذرائع) کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ 21 اکتوبر کو گوری لنکیش قتل کیس کے ایک ملزم کی ضمانت کی عرضی کو خارج کر دیا۔ ملزم رشیکیش دیوڈیکر نے اس بنیاد پر پہلے سے ضمانت مانگی تھی کہ 90 دن گزرنے کے بعد بھی اس کے خلاف کوئی چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی۔ مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے اس شخص کو جنوری 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ضابطہ فوجداری کے سیکشن 167(2) کے تحت، کسی فرد کو ایسے معاملات میں چارج شیٹ داخل کیے بغیر 90 دن سے زیادہ حراست میں نہیں رکھا جا سکتا۔ دس سال سے کم نہیں، اور ایک ملزم ان حالات میں 'قانونی/ڈیفالٹ ضمانت' کا اہل ہے۔ رشیکیش نے اس سے قبل اسی طرح کی درخواست کے ساتھ خصوصی عدالت میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ 4 اپریل 2020 کو 90 دن مکمل ہونے پر پہلے سے طے شدہ ضمانت کے اہل ہو گئے تھے۔ عدالت نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
تاہم حکومتی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رشیکیش کو حراست میں لینے سے پہلے ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ پہلے سے طے شدہ ضمانت کے لیے ان کی درخواست اس وجہ سے قابل قبول نہیں ہے۔ ملزم جرم کے بعد 2020 میں جھارکھنڈ کے دھنباد سے گرفتار ہونے تک مفرور تھا۔ اس پر گوری لنکیش کے قتل میں ملوث لوگوں کی منصوبہ بندی کرنے اور بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ان اہم افراد میں سے ایک ہے جس نے مبینہ طور پر مرکزی ملزم امول کالے کے ساتھ مل کر قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔
ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس سورج گووندراج نے فیصلہ دیا کہ ملزم سی آر پی سی 167 (2) کا فائدہ نہیں لے سکتا کیونکہ اس کی گرفتاری سے قبل چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ موجودہ کیس میں درخواست گزار کی گرفتاری سے پہلے ہی درخواست گزار کے خلاف چارج شیٹ ڈال دی گئی تھی، درخواست گزار کو بطور ملزم پیش کیا گیا تھا اور اس پر کچھ جرم کا الزام لگایا گیا تھا۔
بشکریہ : ٹی این ایم سے ترجمہ
Share this post
