گذشتہ دو دن قبل یہاں کے مقامی افراد کے چار مویشی چراگاہ سے لاپتہ ہوگئے تھے۔ اور یہی مویشی کل شام ایک ایک پک اپ سواری میں لے جاتے ہوئے سنگھ پریوار کے کارکن مسلم نوجوانوں کے ہتھے چڑھ گئے اس سلسلہ میں کڈبا پولس نے چار نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ یہ مویشی سونور کے عثمان نامی شخص کے ملکیت میں آتے تھے۔ سوار ی کو روک کر پوچھے جانے پر کارکنان نے پہلے یہ بہانہ بنایا کہ یہ ’’گو پرشٹھانہ کیندرا ‘‘ سے لایا گیا گیا ہے۔ کہاں لے جایا جارہا ہے اس طرح کا سوال کئے جانے پر سنگھ پریوار کے کارکنان نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس سے شک و شبہ میں ملوث مسلم نوجوان نے پولس کو خبر کردی۔ پولس نے مویشی اور پک اپ سواری کو ضبط کرتے ہوئے تمام چار ملزموں کو حراست میں لے لیا ہے، ملزموں کی شناخت ،پرکاش،سندر پجاری اور سنتوش کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ یہ لوگ سونور کے چراگاہ میں چر رہے مویشویوں کو چرانے کے بعد کیرلا کے قصائی خانے میں فروخت کرنے کے لیے لے جارہے تھے۔ اس موقع پر اس بات پر خوب اعتراض جتایا گیا کہ ہندو تنظیم خود اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے باوجود مسلمانوں کو دوشی کہتی ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے اسی بات کو لے کر اُڈپی ضلع کے ہندو تنظیمیں ، وی ایچ پی، بجرنگ دل، ہندو جنا جاگرتی سمیتی اور سنگھ پریوار کے کارکن نے احتجاج کیا تھا۔
Share this post
