گؤ دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف ہندو شخصیات کا آگے آنا قابلِ قدر : سابق وائس چانسلر علی گڑھ

جنہوں نے دہشت گردوں کے خلاف مارچ میں حصہ لیا اور Not in My Name مارچ کو کامیاب بنایا۔ لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ضمیرالدین شاہ نے کہا کہ یہی لوگ جرأتمند اور بہادر ہیں جو تنگ نظر، کوتاہ ذہن خودساختہ مجرموں سے ملک کو بچائیں گے۔ برسرعام 16 سالہ مسلم نوجوان جنید کو زدوکوب کرکے ہلاک کرنا ایک واضح دھمکی ہے کہ جو لوگ اقتدار اور طاقت کے حامل ہیں وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ اگر ان طاقتوں اور اقتدار کے بیجا استعمال کرنے والوں کو روکا نہیں گیا ان کی گردنیں نہ مروڑدی گئی تو پھر حالات دھماکو ہوں گے۔ اس طرح کے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اگر حالات کو یوں ہی چھوڑ دیا گیا تو پھر صورتحال بے قابو ہوگی۔ ضمیرالدین شاہ نے بتایا کہ اب بھی خاموش ہوں کیونکہ میں سرکاری ملازمت میں ہوں لیکن آج میں اپنے دل کو مضطرب محسوس کررہا ہوں۔ اس مسئلہ پر اپنے ملک کے عوام کے سامنے بے قرار اور مجبور ہوں۔ ایک مسلم لڑکے کی زدوکوبی اور دردناک موت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سیول سوسائٹی گروپس نے Not in My Name مظاہرہ کیا۔

Share this post

Loading...