ایک شخص کی موقعۂ واردات پر ہی موت واقع ہوگئی جبکہ دیگر تین شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گیے ہیں۔ بتایا جارہا ہے ٹینکر کے رفتار کی اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ٹینکر ایک بجلی کھمبے سے ٹکرانے کے بعد مزدور پر چڑھ دوڑی ۔ حادثہ کے بعدجب مزدور انّپا کو تلاش کیا جانے لگا اور ملبے میں پھسنے کی وجہ سے اس کا پتہ نہیں چل پایا۔ کچھ دیر بعد ایک شخص کو اس کے پیروں کی انگلیاں دکھائی دیں جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی جس نے موقعۂ واردات پر پہنچ کر ملبا ہٹایا اور انپا کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کردی۔ زخمیوں کو کوٹیشور کے ایک اسپتال میں داخل کیاگیا جہاں ان کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ کوٹا پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔
عدالت کی جانب سے گانجہ اسمگل کرنے والے ملزم کوبیس سال جیل کی سزا سنائی گئی
بیدر 30؍ جولائی (فکروخبر نیوز) گانجہ اسمگل کرنے کے الزامات کا سامنا کررہے ایک ملزم کو یہاں کے سیشن کورٹ کی جانب سے بیس سال سزا سنائے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ جمعہ کے روز سنائے گئے ایک فیصلہ میں آٹو رکشہ پر غیر قانونی طور پر گانجہ لے جانے والے دو افراد کو مجرم قرار دیتے ہوئے مذکورہ سزا سنائی گئی ہے۔ مجرمین کی شناخت محمد رئیس الدین (24) مقیم پنسارا تالیم اور محمد ناصر مقیم مانیار تالیم کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ عدالت نے ان پر دو لاکھ روپئے جرمانہ بھی عائد کیا ہے جس کو ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید پانچ سال کی جیل ہوگی۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں رئیس الدین کی ضمانت کی عرضی مسترد کردی گئی ہے جب اس نے عدالت کے حدود میں ایک پولیس کانسٹیبل کو دھمکی دی تھی ۔ 10 ؍ ستمبر 2013کو ایک رکشہ رئیس الدین اور محمد ناصر غیر قانونی طور پر اکیس کلو گانجہ غیر قانونی طور پر منتقلی کے دوران پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے گانجہ اور مذکورہ دو ملزمین کے ساتھ ساتھ محمد سامی کو بھی گرفتار کیا تھا اور کندی گنج پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ سمیع کے سماعت کے دوران غیر حاضررہنے کی وجہ سے اس کامعاملہ چندمدت کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔ ملزمین کے چھوٹے چھوٹے بچے ہونے کی وجہ سے ان کی جانب سے عدالت میں سزا میں تخفیف کیے جانے کی اپیل کی گئی تھی لیکن عدالت نے اسے بھی خارج کردیا۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے بڑے بیٹے نے بلجیم کے اسپتال میں دم توڑدیا
بنگلور 30؍ جولائی (فکروخبرنیوز) بلجیم کے اسپتال میں زیر علاج کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے بڑے بیٹے نے آج صبح اپنی بیماری سے لڑتے ہوئے آخری سانس لی۔ راکیش جو اپنے دوست کے ساتھ یوروپ کے دورے پر تھا اچانک اس کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے اسے انٹر ویب یونیورسٹی کے آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا ۔ بتایا جارہا ہے کہ راکیش کو پیٹ کی ایک بیماری تھی جس کی وجہ سے سفر کے دوران اس کی طبیعت مزید خراب ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق بیٹے کی ناز ک حالت کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور اس کی اہلیہ بیجنگ کے لیے جمعہ کے روز روانہ ہوگئے تھے اور آج صبح راکیش کی موت واقع ہوگئی۔ اس سے پہلے جمعرات کے روز سدا رامیا نے ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ راکیش کا بلجیم میں بہترین علاج ہورہا ہے۔ ملحوظ رہے کہ راکیش پچھلے ہفتہ اپنے ایک دوست کے ساتھ یوروپ کے سفر پر روانہ ہواتھااورو ہیں اس کی طبیعت بگڑنے کی وجہ سے اسے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
Share this post
