گنگولی میں جمعرات کو بھڑکی فساد کی آگ کل رات مزید بھڑک گئی

اس بات سے ناراض اسی قوم کے لوگ ایک کار پر سوار ہوکر آئے اور یہاں کے پولس ایس پی کے سامنے ہی دوسرے قوم کے افراد کو اپنے ظلم کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔ اس جھڑپ کے دوران یہاں ایک صحافی بھی زخمی ہوگیا تھا۔ جمعرات کی شام پولس کی مداخلت کے بعد کشیدگی کے باوجود پولس کے سخت حفاظتی بندوبست کی وجہ سے شہر امن کی جانب لوٹ رہا تھا کہ کل رات رات قریب دو بجے شرپسندوں نے جامع مسجد کے کامپلیکس کو نذرِ آتش کردیا۔ جس کی وجہ سے اس عمارت میں موجود سبھی دکانیں جل کر راکھ ہوگئیں، اس بیچ عوام کا الزام ہے کہ ماحول میں کشیدگی کی وجہ سے شہر بھر میں پولس گشتی اور نوجوانوں کی تعیناتی کے باوجود شرپسندو آگ لگانے میں کیسے کامیاب ہوئے ۔ فی الحال شہر بھر میں پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے ہوئے ہیں ، اور مزید پولس فورس کو تعینات کیا گیا ہے ، پولس جھڑپ کے دوران دونوں فریقین کے ملزمین کے خلاف کیس درج کرنے کے بجائے صرف مسلم قوم کے نوجوانوں کے خلاف کیس درج کررہی ہے علاوہ جامع مسجد میں لگائی گئی آگ کو شارٹ سرکیوٹ کہہ کر شرپسندوں کی حمایت کررہی ہے ۔ جب کہ افواہوں کا بازار گرم ہے ۔

Share this post

Loading...