محترمہ بھارتی نے گجرات اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے دوران نامہ نگاروں سے کہا کہ گاندھی جی کے قتل سے سب سے زیادہ نقصان ہندوستان کو ہوا کیونکہ اس کا رہنما کھو گیا۔ دوسرے نمبر پر سنگھ (آر ایس ایس) اور جن سنگھ (بی جے پی کا پرانا نام) کو نقصان ہوا کیونکہ ان پر پابندی اور الزام لگے اور آج تک الزامات لگتے ہیں۔ کانگریس نے تو عدالت سے بری ہونے کے باوجود ہم پر الزام لگانا نہیں چھوڑا۔
محترمہ اوما بھارتی نے کہا کہ گاندھی جی کے قتل سے صرف کانگریس کو فائدہ ہوا کیونکہ تب گاندھی جی کی کانگریس میں دلچسپی ختم ہوچکی تھی اور وہ عوامی طورپر اس کو ختم کرنے کی بات کررہے تھے اور کسی بھی وقت اس کا اعلان کرسکتے تھے۔ اس لئے ان کے قتل سے کسی کو زندگی ملی، فائدہ ملا تو وہ صرف کانگریس ہے۔ گاندھی جی کچھ دن مزید رہ گئے ہوتے تو کانگریس کو ختم کردیا ہوتا اور نیا سیاسی نظام بنا دیا ہوتا۔ اس لئے یہ تو آج بھی قابل غور موضوع ہے کہ گوڈسے کو ان کے خلاف کس نے اکسایا۔ کیونکہ گاندھی جی کے قتل کی بات وہی سوچ سکتا ہے جسے ان کے جینے سے خطرہ ہو اور ایسا کانگریس کے ساتھ تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت بننے کے بعد سے گاندھی جی کے نظریات کو پھر سے قائم کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔
Share this post
