بنگلورو 16 ستمبر 2020 (فکروخبرنیوز/ ذرائع سابق ایم ایل اے بی اے محی الدین باوا نے الزام لگایا کہ منگلور شمالی اسمبلی کے حلقہ کی حدود میں ریت کی غیرقانونی کان کنی جاری ہے۔انہوں نے ایم ایل اے ڈاکٹر بھرتھ شیٹی پر الزام عائد کیا کہ اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی انہوں نے منگل کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ اڈیار ، میناکالیہ ، بائیکمپڈی ، تننیرباوی اور نیئرکدرو میں غیر قانونی طور پر ریت نکالنے کا عمل جاری ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کارکنان خود سی آر زیڈ اور غیر سی آر زیڈ علاقوں میں ریت کے غیرقانونی نکالنے میں ملوث ہیں۔ یہ غیر قانونی سرگرمی اس وقت عروج پر پہنچ چکی ہے جب پچھلے کچھ مہینوں میں تعمیراتی سرگرمیاں تقریبا رک چکی ہیں۔ ریت کی قیمت 18،000 روپے فی ٹرک تک بڑھ گئی ہے۔ باوا نے کہا کہ وہ اس معاملے کو ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر راجندر کے وی کے نوٹس میں لائے ہیں۔ اگر انتظامیہ ریت کے غیرقانونی نکالنے کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی تو کانگریس کے کارکن بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔
دکن ہیرالڈ کے ان پٹ کے ساتھ
Share this post
