منگلورو 30 اگست 2021 (فکروخبرنیوز/ذرائع) پتورمہالنگیشور مندرکے احاطہ میں مزرائی محکمہ کے ماتحت والی اراضی پرغیر ہندوؤں کو اس کے احاطے میں پارکنگ کی جگہ کے طور پر استعمال کرنے سے منع کرنے کے بعد انتظامیہ چوطرفہ تنقید کی زد میں ہے ۔ مندر کے حکام نے ایک نوٹس بورڈ لگایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر غیر ہندو اپنی گاڑیاں علاقے میں کھڑی کرتے ہیں تو کارروائی کی جائے گی۔
مندر کے صدر کیشو پرساد مولیا نے کہا کہ میدان کی کوئی حد نہیں ہے۔ یہ فیصلہ مندر کمیٹی نے لیا ہے۔ مزرائی ڈیپارٹمنٹ کو احاطے کی دیکھ بھال کا اختیار دیا گیا ہے۔ اگر کوئی پارکنگ کی درخواست لے کر آتا ہے تو ہم اس پر غور کریں گے۔ یہ فیصلہ مندر کے احاطے میں کسی ناپسندیدہ واقعات کو روکنے کے لیے ہے۔
سینئر کانگریس لیڈر اور سابق ایم ایل اے شکونتلا شیٹی نے کہا کہ مندر کمیٹی کا فیصلہ غلط ہے۔ "مختلف عقائد سے تعلق رکھنے والے لوگ مہالنگیشورمیں آتے ہیں۔ اس کارروائی کی ضرورت نہیں تھی۔ اس شہر میں پارکنگ کے لیے جگہ نہیں ہے اور لوگ بینکوں ، بازاروں اور دیگر جگہوں پر جانے کے لیے اپنی گاڑیاں میدان میں کھڑی کرتے ہیں۔
جنوبی کنیرا کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر راجندر کے وی نے دی نیو انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ وہ اس معاملے کی تصدیق کریں گے۔ مندر کے حکام کی جانب سے پیش کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مندر مزرائی ڈیپارٹمنٹ کے تحت آتا ہے اور صرف مندر کے عقیدت مندوں کو میدان میں اپنی گاڑیاں کھڑی کرنے کی اجازت ہوگی۔
دس دن پہلے بجرنگ دل ، ہندو جاگرانا ویدیکے اور دیگر ہندو نواز تنظیموں نے مطالبہ کیا تھا کہ غیر ہندوؤں کو پارکنگ کی جگہ استعمال کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔
Share this post
