فروعی مسائل کو لے کر اُمت کے وحدت میں پھوٹ نہ ڈالیں : مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی

جب کہ اس بات پر خوشی کا اظہارکرنا چاہئے کہ ائمہ کے فروی اختلافات اور اجتہاد کی وجہ سے آج مختلف احادیث پر پوری اُمت عمل کررہی ہے ۔ آج مسلمان کی پہنچان مسلک و مشرب کی بنا کر کی جارہی ہے جب کہ کلمہ ، قرآن و حدیث کی بنا پر مسلمان کی پہنچان ہونی چاہئے اس موقع پر مولانا نے والدین کو اولاد کی تربیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اخلاق کی گراوٹ اس حدتک ہوگئی ہے کہ اُمت مسلمہ تنزلی کی شکار ہوچکی ہے ، بچے بظاہر ہمارے گھر میں پل رہے ہیں مگرحقیقت یہ ہے کہ ان کی تربیت دشمنانِ اسلام ٹیلی ویژن کے ذریعہ کررہے ہیں، انٹرنیٹ، ٹیلی ویژن کا وبال اتنا بڑھ گیا ہے کہ اللہ کی پناہ ، اولاد کو اس وعدے سے بڑا موبائیل اور انٹرنیٹ سرویس لے دیتے ہیں کہ وہ غلط نہیں دیکھے گا ، اس کا استعمال حرام کردہ چیزوں کے لئے نہیں کرے گا، مگر یہ ایسا ہی ہوا جیسے بچے کے ہاتھ میں چاقو اور آگ دے کر یہ کہا جائے کہ چبانا نہیں اور جلانا نہیں ،مگر بچے کو چاقو اور آگ کے نقصان کا کیا پتہ وہ تو کرکے رہے گا ، یہی حال ان بچوں اور بڑوں کا ہے جو انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ لہٰذا بچوں کی تربیت پر زیادہ دھیان دینے کی ضرورت ہے ۔ ملحوظ رہے کہ برسات کی وجہ سے شہر کی تمام جمعہ مسجدوں میں آج عیدالفطر کی دوگانہ ادا کی گئی ، جس میں ملیہ مسجد، نور مسجد، مدینہ جمعہ مسجد، بلال جمعہ مسجد موگلی ہونڈا، وغیرہ قابلِ ذکرہیں ، اسی طرح اُترکنڑا کے ساحلی علاقوں میں ہوناور، انکولہ ، سرلگی، کمٹہ ،و دیگر متصل علاقوں میں اور اُدھر دکشن کنڑا کے علاقے ،منگلوراُڈپی ، کنداپور، بیندور، شرور، گنگولی وغیرہ میں پورے جوش و خروش کے ساتھ عید منائی گئی ۔ 
مولانا عبدالباری علیہ الرحمہ کے نام سے ایمبولنس کا افتتاح 
یہاں ایک فلاحی ادارے کی جانب سے امسال محسن بھٹکل مولانا عبدالباری علیہ الرحمۃ کی جانب منسوب بغرض ایصال ثواب ایک ایمبولینس کا افتتاح بعدنماز عیدالفطر خطیب جامع مسجدمولانا عبدالعلیم خطیب ندوی کے ہاتھوں کیا گیا اور یہاں سے یہ عید مبارکبادی کا قافلہ ہر سال کی عیدین کے موقع پر بردارنِ وطن کے لئے ناشتہ کا انتظام کرنے والے جناب عبدالرحمٰن محتشم (جان) کے گھر روانہ ہوا۔ 

شوہر بیوی آپسی حقوق کو سمجھیں اور خواتین بے پردگی سے باز آئیں: مولانا خواجہ معین الدین ندوی 

یہاں شہر کے خلیفہ جامع مسجد میں مسجدِ مذکورہ کے امام و خطیب مولانا خواجہ معین الدین ندوی کے امامت میں عیدالفطر کی دوگانہ ادا کی گئی ، مولانا اس موقع پر اپنے خطاب میں خواتین سے بالخصوص مخاطب تھے اور بے پردگی، اور مرد و زن کے اختلاط پر سخت تشویش کا اظہار کررہے تھے مولانا نے شوہر اور بیوی کی جانب سے آپس میں حقوق ادا نہ کئے جانے پر بھی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حقوق کو سمجھ کر اس پر عمل کرنے کی تلقین کی ، اور چھوٹے چھوٹے بہانے ، تقاریب و دیگر مجلسوں میں مردوزن کے اختلاط کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے مردوں کو پردے میں رہنے کا حکم دے کر یہ کہہ دیا ہے کہ خواتین کی کامیابی اسی میں مضمرہے، بے پردہ عورتوں کی رسوائی ہوگی۔ مولانا نے تعلیم کے نام پر اختلاط کو حرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی صورت میں مردو زن کا اختلاط جائز نہیں۔ مولانا نے اس موقع پر معاشرہ کی کئی برائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اس سے باز رہنے کی تلقین کی اور بالخصوص حرام کاروبار سے اجتناب اختیار کرنے پر زور دیا۔

Share this post

Loading...