لاک ڈاؤن میں فطرہ ادا کرنے کے سلسلہ میں مرکزی فطرہ کمیٹی نے جاری کی ہدایات

گھروں میں چاول جمع کرنے کے بجائے دکانوں میں ہی اپنے فطرہ کا چاول خرید کر رکھیں :  مولانا محمد الیاس ندوی 

بھٹکل 14مئی 2020(فکروخبر نیوز) مرکزی فطرہ کمیٹی کے زیر اہتمام ہر سال منظم انداز میں فطرہ وصول کرکے مستحقین تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے ور اس سلسلہ میں ہمارے نوجوان اور اسپورٹس سینٹر کے ذمہ داران کے ساتھ ساتھ محلہ کے ذمہ داران بھی غیر معمولی تعاون کرتے ہیں۔ امسال لاک ڈاؤن کی وجہ سے آپ کو اپنے چاول بجائے اپنے گھروں میں جمع کرنے اپنے محلہ کی کرانی دکانوں میں ہی جمع کریں، انشاء اللہ ہمارے نمائندے وہاں سے چاول اٹھاکر مستحقین تک پہنچائیں گے۔ ان باتوں کا اظہار مرکزی فطرہ کمیٹی کے کنوینر مولانا محمد الیاس ندوی نے جاری پریس ریلیز میں کیا۔ مولانا نے کہا کہ الحمدللہ مرکزی فطرہ کمیٹی 34سال سے قائم ہے اور اس سلسلہ میں نوجوان ہمارا بھرپور تعاون کررہے ہیں۔ مولانا نے امسال کے فطرہ جمع کرنے اور تقسیم کرنے کی مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ذمہ داران کے مشورہ سے یہ بات طئے کی ہے ہم 25رمضان سے 29رمضان تک فطرہ جمع کریں گے اور عید کی رات ہی میں اس کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ اس سلسلہ میں ہم نے اسسٹنٹ کمشنر سے بات چیت کی ہے کہ اس کے لئے ہمیں سرپن کٹہ سے لے کر تینگن گنڈی تک کے لئے پاس جاری کریں اور ہمیں امید ہے کہ وہ اس سلسلہ میں بھرپور تعاون کریں گے۔ مولانا نے بتایا کہ ہر سال دوہزار خاندانوں میں بارہ ہزار افراد تک فطرہ پہنچانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس سلسلہ میں ہر مرتبہ یہ شکایات موصول ہوتی ہیں کہ موٹا چاول دینے کی صورت میں کئی وہ لوگ جو سونا مسوری استعما ل کرتے ہیں وہ اپنے چاول بیچ دیتے ہیں، یہ بات کسی دور میں ہوا کرتی تھی لیکن ہم کئی سالوں سے یہ کوشش کرتے آرہے ہیں کہ وہ لوگ جو سونا مسوری چاول ہی استعمال کرتے ہیں انہیں یہی چاول دیا جاتا ہے اور ہماری اپنی معلومات اور محلہ کے ذمہ داران کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلہ میں 99 فیصد کمی آئی ہے، اس کے باوجود اگر کوئی بیچتا ہے تو پھر ہم اس کے ذمہ دار نہیں ہے۔ مرکزی فطرہ کمیٹی کے کنوینر نے بتایا کہ امسال ہم نے یہ بات طئے کی ہے کہ بھٹکل کی سطح پر فطرہ کے چاول ساتھ ساتھ ضروری اشیاء شکر، آٹا او باسمتی چاول وغیرہ بھی نہیں دئیے جائیں جس کے لیے آپ تمام سے درخواست ہے کہ اپنے فطرہ کے چاول کے ساتھ ساتھ شکر، آٹا، باسمتی چاول جتنا آپ دے سکتے ہیں وہ دے دیں تاکہ ان ایام میں ان تک یہ ضروری اشیاء بھی پہنچ جائیں۔ 
ایک ضروری وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فطرہ کمیٹی فتنہ سے بچنے کے لئے نقد رقم وصول نہیں کرتی ہیں، ہم صرف چاول ہی جمع کرتے ہیں اور وہ منظم انداز میں تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ مسئلہ بھی آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ امام شافعیؒ کے نزدیک فطرہ میں نقد رقم دینے سے فطرہ ادا نہیں ہوتا ہے بلکہ اس کا مسئلہ یہ ہے کہ جس کے پاس عید کے دن کے غلہ کے اخراجات سے زائد مال موجود ہے وہ اپنی طرف سے اور جن کی کفالت کے ذمہ داری اس پر ہے ان کی سب کی طرف سے فطرہ دیں۔ اس میں اس بات کو مدنظررکھیں فطرہ دینے کی جو مقدار بیان کی جاتی ہے وہ کم سے کم مقدار ہے۔ اس سے زیادہ بھی فطرہ میں چاول دیا جاسکتا ہے۔ انہو ں نے عوام سے اپیل کی زیادہ سے زیادہ مقدار میں فطرہ جمع کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ ہم زیادہ مقدار میں لوگوں تک پہنچاسکیں۔ اس موقع پر انہو ں نے ضلع اور تعلقہ انتظامیہ خصوصاً ڈپٹی کمشنر او راسسٹنٹ کمشنر کا شکریہ ادا کیاکہ جن حالات میں وہ ہماری پوری قوم کا ساتھ دے رہے ہیں وہ قابلِ تعریف ہے۔ 
    ایک ضرور ی بات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے مولانا نے دعاؤوں کا اہتمام کرنے کی گذارش کی۔ اور حدیث شریف میں وارد ایک دعا کا تذکرہ بھی کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ان حالات میں ہماری حفاظت فرمائی ہے تو اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر اد ا کریں وراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلَاکَ بِہٖ وَفَضَّلَنِیْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلًا 
کا ااہتمام کریں۔ اللہ تعالیٰ کی ذات سے امید ہے کہ اس کی برکت سے وہ ہمیں آفات سے محفوظ رکھے گا۔ 

Share this post

Loading...