ان خیالات کا اظہارریاض العلوم ہبلی کے مہتمم اور پیس ٹی وی اردو کے مقرر مولانا احمد سراج قاسمی نے کیا ۔ وہ یہاں آج شام پانچ بجے جماعت اسلامی ہند کی جانب سے آؤ اسلامی گھر بنائیں کے عنوان پررابطہ ہال میں منعقدہ تقریب میں عوام سے مخاطب تھے ۔ مولانا موصوف نے کہا آج کل اسکولی نصاب کا نچوڑ ہی یہی ہے کہ اللہ نہیں ہے اور آخرت نام کی کوئی چیز نہیں ، ان کی نصابی کتابوں میں اللہ کا نام ہی نہیں ہوتا، ان کے لکھنے والوں میں بھی کوئی مسلمان نہیں ہوتا جس کی وجہ سے اسلامی معاشرہ پر ا س کے برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ موصوف نے مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی مہاراشٹرا میں کی گئی تقریرکے حوالے سے بیان کیا کہ آج کل لوگ مساجد اور مدارس کے قیام کو بڑا ثواب تصور کرتے ہیں لیکن میں کہتا ہوں کہ موجودہ دور کے فتنوں سے بچنے کے لیے اسلامی طرز کے اسکولس بہت ضروری ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی تربیت اچھے اسکول اور اچھے گھروں سے ہی ممکن ہے ۔ اس کے لیے والدین کو اسلام پر مکمل عمل پیرا ہونا پڑے گا ۔ مولانا موصوف نے بہت ساری مثالوں کے ذریعہ سے اپنے خطاب میں تلقین کی کہ اپنے گھر کا ماحول اسلامی بنانے کے لیے خوفِ خدا پیدا کریں اور ہرکام کے کرنے سے پہلے نیت کرلیں جس سے آپ کا شمار غافلوں میں نہیں ہوگا ۔ انہوں نے لڑکیوں کے تربیت کے تعلق سے کہا کہ بچپن ہی سے ان کے لباس کا خیال رکھیں اور ان کو غیرشرعی لباس پہنانے سے گریز کریں،ان کو اس حد تک تیار کریں کہ جس گھر میں بھی وہ جائیں وہ وہاں زندگی گذارسکیں ۔ آج اسلامی تربیت نہ ہونے کے نتیجہ میں خلع کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ۔انہوں نے اپنے اولاد کو حلال روزی کھلانے پر زور دیتے ہوئے کہا اس سے ان میں آپ کی اطاعت کا جذبہ پیدا ہوگا ۔ روزہ ، نماز اور حج کی ادائیگی کا نام ہی دین نہیں ہے بلکہ دین پر پورے طور پر کاربند ہونا اصل دین ہے ۔ مولانا موصوف سے پہلے مولانا عبدالغفار نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ جہاں ہم قولی شہادت دیتے ہیں وہاں عملی شہادت بھی دیں ۔ دنیا پرستی کیوجہ سے آج ہم اس دین کو بطورِ آئیڈیل پیش کرنے سے قاصر ہیں ۔مولانا زبیر ندوی صاحب کے شکریہ کلمات پر اس جلسہ کا اختتام ہوا۔
Share this post
