یہ جوابات افادۂ عام کے لیے قائم وھاٹس اپ کے مختلف گروپس پر بھی شائع کیے جاتے ہیں جس سے دیگر لوگ بھی استفادہ حاصل کررہے ہیں ۔ اس کا م کو مزید وسعت پیدا کرتے ہوئے منظم طور پر اس کی انجام دہی کے لیے آج شہر کے مؤقر علماء کے ساتھ اس نشست کاانعقاد کیا گیا ہے جس میں ان سے رائے مشورے طلب کرتے ہوئے ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی نے کہا کہ بیرونِ ہند خصوصاً خلیجی ممالک میں مقیم ہمارے حضرات فقہ شافعی فکروخبر سے خوب مستفید ہورہے ہیں اور وقتاً فوقتاً ان کی جانب سے ہمیں تأثراتی پیغامات بھی موصول ہوتے رہتے ہیں۔ مولانا نے مختلف لوگوں کے تأثرات علما ء کے سامنے رکھتے ہوئے اس کام کو مزید تقویت دلانے اور اس میں وسعت پیدا کرنے کے لیے مفید مشوروں سے بھی نوازا۔ اس موقع پر جمعےۃ السنۃ التعلیمۃ والخیریہ کے صدر مولانا محمدایوب ندوی ، مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی ، استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل وبانی وجنرل سکریٹری مولاناابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی ، استاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل وقاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی ، استاد تفسیر وحدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد انصار ندوی مدنی اور دیگر علماء کرام نے بھی اپنے بہترین آراء ومشوروں سے نوازا اور اس کام کو وسعت دلانے کے لیے مختلف میدانوں میں مختلف علماء کی خدمات حاصل کرنے کی بات کہی اور اس بات پر زور دیا کہ مسائل دلائل کے ساتھ پیش کیے جائیں تاکہ اس سے علماء طبقہ بھی استفادہ حاصل کرے۔ اس نشست میں سوالات کو لے کر عام عوام کی جانب سے کیے جانے والے کئی اعتراضات بھی سامنے آئے جس کے حل کے لیے ایک منظم حکمت عملی پر بھی غوروخوض کیا گیا۔ دعائیہ کلمات کے ساتھ یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔
Share this post
