پولیس کے سامنے دئیے گئے بیان میں پرشوتم نے کہا ہے کہ اس نے چھ ماہ قبل تیس ہزار روپئے قرضہ لیا تھا اس کے بعد سے وہ ہرہفتہ ایک ہزار دو روپئے سود ادا کررہا ہے لیکن اس رقم کی ادائیگی پر اسے کوئی رسید نہیں دی جارہی ہے۔ اس نے مزید کہاکہ سنیچر کے روز اس نے رقم ادا کی اور رسید کے مطالبہ کرنے پر فائنانس کورپریشن کا مالک آگ بگولہ ہوگیا اور اپنے ایک ملازم کے ساتھ اس پر حملہ کرکے اسے زخمی کردیا۔ اس واردات کے وقت دفتر کے باہر لوگ کثیر تعداد میں جمع ہوگئے اور کڈاپا پولیس کے سامنے ہی اپنے غصہ کا اظہار کیا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس فائنانس میں ایک ہزار روپئے قرضہ پر ہر ہفتہ چالیس روپئے سود ادا کرنے پڑتے ہیں۔ کڈاپا پولیس نے دونوں فریقوں کو پولیس تھانہ بلاکر تفصیلات معلوم کی اور معاملہ درج کرلیا ہے۔
بالگا قتل معاملہ کا ایک اور ملزم پولیس حراست میں
منگلور19؍ جون (فکروخبرنیوز) سماجی کارکن بالیگا کے قتل معاملہ میں پولیس کی جانب سے ایک اور ملزم کو حراست میں لیے جانے کی خبرفکروخبر کوموصول ہوئی ہے۔ ملزم کی شناخت سری کانت (42) مقیم شانتی نگر کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ مذکورہ شخص پر الزام ہے کہ اس نے بالیگا کا قتل کرنے کے لیے ونیت اور نشیت نامی نوجوانوں کو سپاری دی تھی جو اس وقت پولیس حراست میں ہے۔ تحقیقات کے دوران نریش شونی کا نام سامنے آنے پر پولیس نے شیوا ، سری کانت اور نریش شونی نامی افراد پر نظر رکھی تھی۔جن میں سے سری کانت کو کل اروا پولیس نے ملکی سے گرفتار کرلیا ہے۔ اب تک اس معاملہ میں پولیس نے چھ افراد کو حراست میں لیا ہے لیکن اب تک اہم ملزم نریش شونی پولیس کی گرفت سے دور ہے۔
منگلور : ٹرین کی زد میں آکر نوجوان ہلاک
منگلور 19؍ جون (فکروخبرنیوز) ریلوے لائن پار کرنے کے دوران ایک شخص ٹرین کی زد میں آکر ہلاک ہونے کی واردات تھوکوٹو میں کل دوپہر کو پیش آئی ہے۔ مہلوک شخص کی شناخت پرشانت مولیا (35) مقیم سرسوتھ کالونی ، کولیا کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق سنیچر کے روز چھٹی ہونے کی بناء پر وہ کسی کام سے تھوکوٹو گیا ہوا تھا اور واپسی پر پٹری پر سے گذرنے کے دوران اے ٹرین کی زد میںآگیا۔بتایا جارہاہے کہ پرشانت سومیشور پنچایت لائبریری میں ملازمت کیا کرتا تھا ۔ذرائع کے مطابق یہ اپنے والدین کااکلوتا بیٹا تھا اور دو ماہ قبل ہی اس کی شادی ہوئی تھی ۔ منگلور ریلوے پولیس نے معاملہ درج کرلیاہے۔
بیماری سے پریشان خاتون نے زہر پی کرخودکشی کرلی
خاتون کا شوہر اور بچوں کی حالت نازک
منگلور 18؍ جون (فکروخبرنیوز) مسلسل بیماری سے پریشان ایک خاتون کی جانب سے زہر پی کر خودکشی کرلیے جانے کی واردات کل کارکلا میں پیش آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ واردات میں خاتون نے کل رات دم توڑدیا جبکہ اس کا شوہر اور دو بچوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جو اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گوتمی نائک (35) پچھلے سات سال سے مسلسل بیمار رہنے کی وجہ سے اہلِ خانہ بڑے پریشان تھے۔ اسی بات کولے کر مذکورہ خاتون بڑی پریشان رہا کرتھی جس سے چھٹکار اپانے کے لیے کل رات قریب ساڑھے نو سے ساڑھے دس بجے کے درمیان پانی میں زہر ملا کر پی گئی اور اسپتال لے جانے کے دوران دم توڑدیا۔ بتایاجارہاہے کہ خاتون کا شوہر گووندراج نائک اور اس کے دو بجے سدرشن (11) اور کارتک (7) نے بھی وہ پانی غلطی سے پی لیا اور بیمار پڑگئے۔ جب قئی شروع ہوگئی تو انہوں نے پڑوسیوں کو اس کی اطلاع کردی ۔ پولیس کے مطابق مذکورہ تینوں افراد کو منیپال کے کستوربا اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ کارکلا پولیس تھانہ میں معاملہ درج کیاگیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
زچگی کے دوران خاتون نے دم توڑدیا
اہلِ خانہ نے لگایا لاپراہی کاالزام
اڈپی 19؍ جون (فکروخبرنیوز) کچھ دن قبل اسپتال میں بھرتی خاتون کی زچگی کے دوران واقع موت سے پریشان اہلِ خانہ نے ڈاکٹر پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گنگا دھر پجاری کی بڑی بیٹی شروتی سوورانا (24) کی شادی تین سال قبل سندیپ سے ہوئی تھی جو بنگلور میں ملازمت کیا کرتا ہے۔ شراوتی کو کچھ دن قبل گاندھی اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں زچگی کے دوران اس کی موت واقع ہوگئی ۔ اہلِ خانہ نے ڈاکٹر جیا لتا کو بیٹی کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق اسی ماہ 6؍ تاریخ کو شراوتی کو زچگی کے لیے اسپتا ل میں بھرتی کیا گیا ۔ اس دوران اس کی صحت بہتر تھی اور اس نے اپنے شوہر سے بذریعہ وھاٹس اپ چیٹنگ بھی کی تھی اور اسپتال کے فوٹوز بھی روانہ کیے تھے۔ رات میں جب دردِ زہ شروع ہوا تو ڈاکٹر نے نارمل زچگی کی بات کہی کچھ ہی دیر میں خون کے زیادہ رسنے سے خاتون کی طبیعت نازک ہوگی۔ جب بڑی کوششوں کے بعد بھی خون نہیں رکا تو ڈاکٹر نے خاتو ن کو منیپال کے کے ایم سی اسپتال بھیج دیا جہاں پر علاج سود مند نہ ہونے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ اہلِ خانہ کے مطابق خاندان کے کئی افراد کے مشورے کی وجہ سے انہوں پوسٹ مارٹم کیے بغیر ہی آخری رسومات ادا کی او رنہ اس وقت پولیس تھانہ میں کوئی شکایت درج کرائی ۔ خاتون کے شوہر نے اب پولیس تھانہ میں شکایت درج کرانے کے بعد اپنی بیوی کی موت کا ذمہ دار ڈاکٹر کی لاپرواہی کو قرار دیا ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے پوسٹ مارٹم نہ کرکے بڑی غلطی کی ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹرجیالتا نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ خاتون کی موت زیادہ خون کے بہاؤ کی وجہ سے ہوئی اس میں ڈاکٹر کی لاپرواہی کو ذمہ دار نہیں قرار دیا جاسکتا۔ اڈپی پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔
Share this post
