’’فکروخبر ‘‘ ترقیات کی جانب گامزن: نئے اسٹو ڈیو روم کا افتتاح

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل اور مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے جنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے رابطہ ادب اسلامی کی جانب سے ممبئی میں حالیہ منعقدہ سمینار کے حوالہ سے کہا کہ پورے سمینار کا خلاصہ ہی یہی ہے کہ ہم میڈیا کو دعوتی مقاصد کے لیے استعمال کرے اور موجودہ دور کے وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک دعوت کا پیغام پہنچائیں۔ مولانا مزید کہا کہ فکروخبر اپنی پہچان بنا چکا ہے۔ تعلیم یافتہ و غیر تعلیم یافتہ حلقے میں جہاں ہلچل مچایا ہے وہیں عام عوام کی ایک بڑی تعداد بھی فکروخبر کے پروگراموں کی گرویدہ ہوچکی ہے۔ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے نائب مہتمم مولانا مقبول احمد ندوی نے کہا کہ فکروخبر وقفہ وقفہ سے لوگوں کے سامنے اپنے نئے نئے پروگرام متعارف کرارہا ہے ۔ ابھی چند ماہ پہلے فکروخبر کے اہلسنہ لائبریری کے افتتاح کے موقع پر فکروخبر کی کارگردگی سامنے آئی تھی ۔ مولانا نے اُمید ظاہر کی کہ نئے پروگرام ایک ملاقات فکروخبر کے ساتھ میں جس طرح شہر کے مسلم عمائدین سے ملاقات کی جائے گی اور معاشرہ کے مسائل عوام کے روبرو لائے جائیں گے وہیں شہر کے غیر مسلم طبقہ کو بھی مدعو کرکے ان کے سامنے اسلامی تعلیمات رکھی جائے تاکہ اس کے ذریعہ سے امن ومحبت کا پیغام عام ہو ۔ جلسہ کی صدارت کررہے فکروخبر کے صدر ، جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے مہتمم اور جامع مسجد بھٹکل کے امام وخطیب مولانا عبدالباری ندوی نے فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف اور فکروخبر کے ایڈیٹر اور ان کے رفقاء کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا جس تیزی کے ساتھ معاشرہ میں دین بیزاری کا ماحول پید ہورہا ہے اس کے سد باب کے لیے ایسے پروگرام پیش کیے جائیں جس سے لا شعوری طور پر وہ اسلام سے قریب ہونے لگے ۔۔ ملحوظ رہے کہ آغاز میں محمد عیاد ابن مولانا سید ہاشم نظام ندوی کی تلاوت کے بعد نظامت کررہے ایڈیٹر فکروخبر انصارعزیز ندوی نے اسٹوڈیو روم کے نئے انداز میں ڈیژائن کرنے کے وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے نئے پروگرام کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ دراصل فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا ہاشم ندوی کے موجودگی میں یہ نشست منعقد کرنی تھی مگر چونکہ اس کی شدت سے ضروررت تھی اور کچھ دنوں میں فکروخبر کے مزید اور بھی نئے پروگرام آنے والے ہیں تو اس کو مختصرسی نشست میں منعقد کیا گیا اور اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ فکروخبر کے جتنے پروگرام آئے ہیں لوگ اس کو سراہتے ہیں دراصل یہ سب اس لئے ہوتا ہے کہ ایڈیٹر انچیف مولانا ہاشم ندوی صاحب کے سامنے جب بھی کوئی نیا پروگرام پیش کرتے ہوئے ہیں تو اس کے دعوتی نہج کو دیکھ کر فوری قبول کرلیتے ہیں اور اس کے لئے دیگر راستے ہموار کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ فکروخبر ٹی شرٹ کی رونمائی مولانا عبدالباری ندوی کے ہاتھوں عمل میں آئی ۔ دعائیہ کلمات اور مختصر عصرانہ کے ساتھ نشست اپنے اختتام کو پہنچی ۔

Share this post

Loading...