شرکاءِ جلسہ کے سامنے مہمان علماء کرام اور اسٹیج پر تشریف فرما تمام معزز مہمانان کا تعارف پیش کیا،اس کے بعد جلسہ کے انعقاد کے اصل مقصد کی جانب اجلاس کا سفر اپنے منزل کی جانب رواں دواں ہوا۔
محض اللہ کے فضل وکرم سے فکروخبرنے فاصلوں کافاصلہ طے کرلیا:ایڈیٹر انچیف
ناظم جلسہ کی دعوت پر جلسہ کی تعارفی کلمات اور مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم ندوی نے کہا کہ آج کی برقیاتی الیکٹرانک میڈیا کی روش پر چلنا اپنے سماج اور معاشرے کو سچی اور سودمند خبروں سے آگاہ کرنا ، خالص مادہ پرست فاسق اور یہودی وعیسائی ایجنسیوں سے نبرد آزما ہونا ، بے بنیاد افواہوں میں سچی جستجو کرنا ، بے تکی اور بے سروپا باتوں میں سیدھی بات لکھنا نیوز کے انداز میں گوشۂ اطفال ، دینی مناسبات ، دعوت وارشاد ، سیرت وسوانح اور تاریخ وجغرافیہ ، زبان وادب واسلامی معاشرت ، تعارفِ کتب اسلامیہ اور مشہور کتب خانوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنا اور اپنے اطراف واکنا ف کی نا موزونیت ، آوارگی اور سرگردشتگی اور مغایرت وبے گانگی ، لغو اور بے ہودگی اور جرائم پر مشتمل اخبار پر تجزیاتی اور تحقیقی رپورٹ شائع کرنا یا ان پر غیر جانبدارانہ تبصرہ کرنا بہر حال ہر ہر محاذ پر جہاں جہاں ضرورت ہو اپنی آواز اونچی کرنا اور کرتے رہنا یقیناًبڑی بات ہے او راگر اس نظریہ سے دیکھا جائے تو اس ایک سال میں محض اللہ کے فضل وکرم سے فکروخبرنے فاصلوں کافاصلہ طے کرلیا ہے
سچی بات تو یہ ہے کہ تنہا ہم سے ممکن تھا اور نہ ہی فکروخبر کے عملہ سے توقع تھی ، مادی وسائل پر اعتبار تھا نہ علم ومعلومات اور نہ جدید ٹکنالوجی پر بھروسہ ، ہماری صلاحیتیں کارگر تھیں اور نہ ہمارے جذبے طاقتور ، ہمارے قلم گوہر انداز تھے اور نہ ہماری زبان سخن شناس جو کچھ تھا وہ کارساز عالم اور خداپروردگار کے بے پناہ فضل واحسان اور آپ خواص وعام کا اعتماد۔ ہماری ویب سائٹ کی ترقی کا راز صرف او رصرف نصرتِ الٰہی ہے اور آپ کے ذوقِ مطالعہ کے ساتھ اپنے اسٹاف کا باہمی تعاون ہے ہم نے اس سے پہلے اپنے اداراتی تحریروں اور دیگر عبارتوں میں یہ وضاحتیں کی ہیں کہ آپ کے مشوروں اور چاہتوں اور آپ کی نیک خواہشات اور ہمارے مضامین وتبصروں اور شہ سرخیوں اور مقامی خبروں پر آپ کی پسندیدگیوں نے ہمارے حوصلوں کو بڑھا یاہے اور میڈیا کے سامنے سر اٹھانے کی ہمت دی ہے، اردو کے تئیں آپ کی وابستگی اور ہماری وسعتِ فکرو خبر اور رفعتِ خیال ونظر سے آپ کی یگانگی نے ہمیں طاقتوں سے نوازا ہے اور ہماری محنت ولگن کوداد تحسین سے سوار ا کہ ہمارے اندرون کے جذبۂ شوق کو مہمیز کیا ہے اور انشاء اللہ خدا کی ذات سے امید ہے کہ اردو کی طرح انگریزی ایڈیشن بھی انگریزی زبان وادب سے شغف رکھنے والوں اور انگریزی صحافت واخبار سے دلچسپی رکھنے والوں کو پسند آجائے گا ، ہم اپنی بات کو ایک بین الاقوامی زبان کے ذریعہ ساری دنیا کے سامنے رکھیں گے اور سارے عالم کو پیامِ انسانیت ، درسِ محبت اور امن وآشتی کا پیغام پڑھائیں گے یہی نہیں بلکہ ہم اپنے علماء وفضلاء کی مصنفین ومترجمین کی اردو کتابوں کا انگریزی میں ترجمہ کرائیں گے ، دین واسلام کی اشاعت کو نصب العین بنا کر دنیا کے کونے کونے میں اپنی امن پسندی ، صلح جوئی اور رواداری کے جھنڈے گاڑیں گے ۔ یہ جو کچھ ہوا ہے اللہ کی ذات اور اس کی توفیق سے ہوا ہے ، ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کی دعائیں اور آپ کی تمنائیں ، آپ کے مشورے ہمارے قدم قدم پر سہارا دیں گے اور ہمیں آگے بڑھنے کا حوصلہ فراہم کریں گے ۔
فکروخبر انگریز ی ایڈیشن اور ویڈیو نیوز کلپ کا افتتاح
مولانا موصوف کے تعارفی کلمات کے بعدانگریزی میں نظامت کررہے برادرم محمد ربیع رکن الدین نے انجمن حامئ مسلمین کے جنرل سکریٹری جناب عبدالرحیم جوکاکو کو فکروخبرکے انگریزی ایڈیشن اور ویڈیو نیوز کلپ کا افتتاح کرنے کے لئے دعوت دی ،موصوف مہمان نے دونوں مذکورویب اور ویڈیو نیوز کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے فکروخبر کے اداراتی و دیگر عملے کو مبارکبادی پیش کی اور کہا کہ سب سے بڑی تعجب کی بات یہ ہے کہ اہلِ بھٹکل کے علماء نے ماڈرن ٹیکنالوجی کو اپنایا ہے ۔ اس ٹکنالوجی کا استعمال صحیح اور غلط دونوں طرح سے ہوسکتا ہے لیکن یہ بات مسلم ہے کہ جب ذہن اچھی چیزوں سے بھرا ہوا ہوگا تو غلط چیزوں کا خیال پیدا نہیں ہوتا ۔ ہمارے طلباء کو انٹرنیٹ کے صحیح استعمال کے اچھے مواقع مل رہے یہ بڑی خوش نصیبی ہے ۔ انہوں نے موجودہ دور کے مسلمانوں کے حالات بیان کرتے ہوئے کہاکہ ان پر ہورہے مظالم اور تکالیف کوصرف اردو زبان میں پیش کرنے کے علاوہ انگریزی میں ان کے حالات بیان کرنے سے صحیح فکر رکھنے والا غیر مسلم پر بھی اس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے اور اس کا فائدہ بھی نظر آئے گا ۔
(اجلاس کی اگلی کڑی انشاء اللہ کل پیش کی جائے گی، یہ سلسلہ وار تفصیلات یوں ہی جاری رہے گی : ایڈیٹر )
Share this post
