بھٹکل 07/ جولائی 2019(فکروخبر نیوز) بھٹکل کے دو صحافیوں کو کرناٹک اردو اکیڈمی کے سال 2018کے ایوارڈ سے نوازے جانے پر ادارہ فکروخبر بھٹکل کی جانب سے ان کی تہنیت کرتے ہوئے صدر فکروخبر مولانا محمد الیاس ندوی کے ہاتھوں اعزاز سے نوازا گیا۔ یاد رہے کہ 3اور 4جولائی کو بنگلور میں کرناٹک اردو اکیڈمی کا ایک خوبصورت پروگرام بنگلور میں منعقد کیا گیا جس میں سال 2018میں مختلف میدانوں میں اپنی نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو اعزاز سے نوازا گیا جن میں بھٹکل نیوز ڈاٹ کام کے ایڈیٹر جناب عتیق الرحمن شاہ بندری اور ماہنامہ پھول کے ایڈیٹر مولانا عبداللہ دامداابو ندوی بھی شامل ہیں۔
دفتر فکروخبر میں منعقدہ ایک مختصر سی تہنیتی نشست میں صدر فکروخبر مولانا محمد الیاس ندوی نے اپنے تأثرات بیان کرنے کے دوران مذکورہ دونوں صحافیوں کو ادارہ فکروخبر بھٹکل اور اس کے روحِ رواں مولانا سید ہاشم نظام ندوی اور پورے عملہ کی جانب سے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ عزت افزائی صرف ان کی نہیں ہے بلکہ یہ پورے شہر کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ مولانا نے دونوں صحافیوں کے تعلق سے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ بھٹکل نیوز کے ایڈیٹر جناب عتیق الرحمن شاہ بندری کو یہ خصوصیت حاصل رہی ہے کہ صحافتی میدان میں دیگر کے مقابلہ میں جس بے سروسانی کی حالت انہوں نے اپنی خدمات انجام دی ہے وہ بیان سے باہر ہے۔ علماء نوازی اور دین نوازی کے ساتھ صحافتی دور کا آغاز کرنے والے جناب عتیق الرحمن شاہ بندری کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ انہوں نے ہندوستان کی چند مشہور شخصیات کو بھٹکل میں دعوت دے کر ان کی عزت افزائی کی ہے، لہذا جو دوسروں کی عزت افزائی کے تعلق سے کوششیں کریں اللہ تعالیٰ انہیں بھی بہتر انداز میں اس کا بدلہ عطا فرماتا ہے اور اس کی ایک مثال کرناٹک اردو اکیڈمی کی جانب سے انہیں ملنے والا یہ ایوارڈ ہے۔
مولانا موصوف نے ماہنانہ پھول کے ایڈیٹر جناب عبداللہ دامداابو کے تعلق سے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ زمانہئ طالب علمی سے یہ ایک اچھا ادبی ذوق رکھتے تھے۔تعلیم سے فراغت کے بعد ایک چھوٹے پیمانے پرنئی نسل کو ایمان پر باقی رکھنے کے لیے اور اسلام پر ان کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ماہنامہ پھول کی بنیاد رکھی او رکم وقت میں جس طرح سے انہوں نے کام کیا ہے وہ لائقِ ستائش ہے۔ مولانا نے کہا کہ پھول اب نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بیرونِ ہند میں بھٹکل کے تعارف کی پہچان بن رہا ہے۔ ان کے زمانہئ طالب علمی میں جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے طلباء کی تنظیم اللجنۃ العربیہ کے زیر اہتمام منعقدہ پروگراموں میں کئی پروگرام جامعہ کی تاریخ کی بہترین پروگراموں میں رہے ہیں۔
جناب عتیق الرحمن شاہ بندری نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران جملہ محسنین کا تذکرہ کرتے ہوئے اس پر اللہ کا شکر ادا کیا اور بھٹکل نیوز کی مختصر سی تاریخ بھی بیان کی۔ انہوں نے خصوصی طور پراس بات کا خلاصہ کیا کہ جب 2009میں بھٹکل نیوز انٹرنیٹ پر شروع کیا گیا تو رابطہئ عامہ حکومتِ اترپردیش کے تحت نکلنے والے”نیا دور“ میگزین میں یہ بات درج کی گئی تھی کہ بھٹکل نیوز ہندوستان سے نکلنے والے ان چھ اخبارات میں شامل ہے جو انٹرنیٹ پر دستیاب ہے، مزید انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر دستیاب ہونے والا یہ کرناٹک کا پہلا اخبار بھی ہے۔ انہوں نے اس تہنیت پر ادارہ فکروخبر بھٹکل اور اس کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی اور پورے عملہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔
مولانا عبداللہ دامداابو ندوی نے رفیق فکروخبر مولانا عبدالنور فکردے ندوی کی جانب سے پوچھے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تین سال کی بہت کم مدت میں کرناٹک اردو اکیڈمی کے ایوارڈ کے لیے منتخب ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔لیکن اس انتخاب پر وہ اللہ کے حضور سجدہ ریز ہیں کہ محض اسی کے فضل سے انہیں یہ اعزاز ملا۔ ساتھ ہی ساتھ اس ترقی کی راز بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اساتذہ کے بڑے قدردان ہیں اور ہر مسئلہ میں ان کے رائے مشورے کے بغیر پیش رفت نہیں کی جاتی۔ اس کے علاوہ ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ادارہ ادبِ اطفال کے پورے کارواں کی فکروں اور ان کی کوششوں کا بھی بڑا داخل ہے۔
اس مختصر سی نشست کی نظامت مولانا عبدالنور فکردے ندوی نے کی۔ اس موقع پر ادارہ فکروخبر کا عملہ اور ادارہ ادبِ اطفال کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔
Share this post
