فارغین جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور کے اعزاز میں عظیم الشان الوداعیہ

کنڈلور: 03مارچ 2020(فکروخبرنیوز) جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور کرناٹک کا ایک معروف دینی ادارہ ہے، جہاں عالمیت و افتاء تک کی تعلیم ہوتی ہے۔ امسال جامعہ سے عالمیت کی تکمیل کرنے والی پندرھویں جماعت (جس میں مختلف صوبوں کے ۱۸ علماء تھے) اور تدریب الافتاء والقضاء کی تکمیل کرنے والی گیارویں جماعت (جس میں مختلف ریاستوں کے ۱٤مفتیان تھے) کے اعزاز میں ایک عظیم الشان الوداعیہ جلسہ بتاریخ ۱ مارچ ۲۰۲۰ء بروز اتوار صبح ۱۰ بجے جامعہ کے آڈیٹوریم میں منعقد کیا گیا، جس کی صدارت *حضرت مولانا ملّا اقبال صاحب ندوی* دامت برکاتہم (قاضی جماعت المسلمین بھٹکل و صدر جامعہ اسلامیہ بھٹکل) نے فرمائی۔
جلسہ کا آغاز طالب علم محمد شافع رتناگری کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعدطالب علم محمد طاہر بیجاپور نے سرکاردوعالم ﷺ کی خدمت میں گلہائے عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد تمام مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔اس کے بعد فارغین جامعہ نے نم آنکھوں کے ساتھ اپنے تاثرات و احساسات کو بیان کرتے ہوئے استقامت کے ساتھ دینی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کئے جانے پر سب سے پہلے رب کائنات کا، پھر اپنے والدین و اساتذہ کا، پھر ذمہ داران جامعہ کا شکریہ ادا کیا۔ اور زندگی بھر دین کی خدمت میں لگے رہنے کا پختہ عزم کیا۔
اس موقع پر طالب علم شہباز حسن بیجاپوری کی مرتب کردہ الوداعیہ نظم کو عبدالسبحان بھٹکل نے مترنم آواز میں پیش کیا۔
اس محفل میں اس سال حفظ قرآن اور قرائتِ حفص کی تکمیل کرنے والے حفاظ وقراء کو صدر جلسہ کے ہاتھوں اسناد سے نوازا گیا۔ اورشعبۂ تدریب الافتاء والقضاء کے مفتیان کے ضخیم فقہی مقالات کا اجراء بھی عمل میں آیا۔ اس کے بعدمہمان خصوصی مولانا محمد خواجہ معین الدین صاحب ندوی مدنی (قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل و استاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل) نے فارغین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا "میدان عمل میں آپ کو بہت سی پریشانیوں کا سامنا ہوگا، آپ کو ایسے موقعوں پر استقامت کے ساتھ دین کی اشاعت و تبلیغ میں مصروف رہنا ہوگا۔" ان کے بعد مہمان خصوصی مولانا مقبول صاحب ندوی مدظلہ العالی (مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل) نے ناظم جامعہ کو ان کی عظیم ترین خدمات پر مبارکباد پیش کیا اور فارغین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "میں نے آپ کے تاثرات سنے، سب نے دینی تعلیم کے حصول کا موقع فراہم کئے جانے پر اللہ تعالی کا شکریہ ادا کیا، اب آپ سب کی ذمہ داری ہے کہ زندگی بھر دین کی خدمت میں لگیرہیں۔" والدین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا: "والدین کو چاہئے کہ وہ فارغین کی قدر کریں، ان کا احترام کریں اوردین کی خدمت و اشاعت میں ان کا بھرپور تعاون کریں۔" ان کے بعد مولانا رضوان صاحب ندوی (مدرسہ دارالابرار بیجاپور) نے فارغین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے جامعہ کی خدمات کو قابل تعریف قرار دیا۔ ان کے بعد بانی و ناظم جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور مولانا عبید اللہ ابوبکرندوی  نے اسٹیج پر جلوہ افروز مہمانان عظام اور دور دراز سے آئے ہوئے سامعین کا بصمیم قلب شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: "انسان کے عزائم اگر بلند ہوں توراستے خود بخود ہموار ہوتے چلے جاتے ہیں، اب تک جامعہ کی جو بھی خدمات رہی ہیں، سب اللہ تعالی کی توفیق اور اللہ والوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ آخر میں صدرجلسہ حضرت مولانا ملا اقبال صاحب ندوی  نے مختصر صدارتی خطاب کرتے ہوئے فرمایا: *"اولاد اللہ تعالی کی بڑی قیمتی نعمت ہے، ان کی قدر کریں اور ان کو دینی تعلیم سے آراستہ کریں،ان کو حافظ و عالم بنا ئیں، یہ نہ سوچیں کہ اس مہنگائی کے زمانہ میں امام و مدرس بن کر کیا کریں گے۔ رزق کی ذمہ داری اللہ تعالی پر ہے، اس پر بھروسہ رکھیں۔" مزید کہا: "موجودہ ناگفتہ بہ حالات سے مایوس نہ ہوں، پہلے زمانوں میں اس سے بھی بھیانک حالات گزرے ہیں، دین پر قائم رہتے ہوئے اللہ تعالی سے مدد کی امید رکھیں۔" اس کے بعد استاد جامعہ مولانا محمد الیاس صاحب ندوی نے کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے کہا: "آج ہمارے لئے بڑی خوشی و مسرت کا موقع ہے کہ اسٹیج پر شہر بھٹکل کے دونوں محترم قاضی صاحبان بھی موجود ہیں اور شہر بھٹکل کا نمائندہ ادارہ اور عظیم اسلامی درسگاہ، مادر علمی جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے مہتمم صاحب بھی یہاں موجود ہیں، اس اعتبار سے آج پورا بھٹکل ہمارے ساتھ ہے۔ میں تمام علماء کرام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔" استاد جامعہ مولانا ضمیراحمد خلیفہ رشادی نے بحسن و خوبی نظامت کے فرائض انجام دئے۔ اطراف و اکناف کی ایک بڑی تعداد شریک اجلاس تھی۔ حاضرین کے لئے ظہرانہ کا نظم بھی تھا۔

Share this post

Loading...