یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ایک وھاٹس اپ گروپ بھی چلاتے ہیں۔ پولیس کمشنر کی جانب سے اس معاملہ کی چھان بین کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو مسلسل سائبر کرائم برانچ کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ریگنگ کے نام پر بے قصور طالب علم کو حراست میں لیاگیا ہے
سی ایف آئی طلباء نے کیا احتجاج ، پولیس نے کیا لاٹھی چارج
منگلور 10؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) ریکنگ کے نام پر بے قصور طالب علم کو حراست میں لیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے اسٹوڈنٹس ممبر آف کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی )نے منگلور دیہی پولیس تھانہ کے باہر دھر نادئیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔طلباء کی تعداد کو دیکھتے ہوئے آس پاس پولیس کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔ پولیس نے پہلے طلباء کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن جب پولیس کی باتوں کو ان سنی کیا گیا تو انہوں نے انہیں منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا ۔غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق لاٹھی چارج کے دوران کچھ طلباء اور پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں جنہیں اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے احتجاجیوں میں سے کسی بھی طالب علم کو حراست میں لینے کی تصدیق نہیں ہوپائی ہے۔
انعام کا لالچ دے کر عوام کو ٹھگنے والا شخص رنگے ہاتھوں دھر لیا گیا
منگلور 10؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) عام عوام کو انعام کا لالچ دے کرانہیں ٹھگنے والے ایک شخص کو سورتکل پولیس کی جانب سے حراست میں لیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ ملزم کے تعلق سے کہا جارہا ہے کہ وہ کئی لوگوں کو انعام کا لالچ دے کر ان سے پیسے وصول کیا کرتا تھا ۔ فکروخبر کے مطابق ریتناوتی نامی ایک خاتون کونامعلوم شخص کی جانب سے فون پر ایک کال موصول ہوئی جس میں اسے ایک شاپنگ مال سے خریداری کرنے پر اسے پچیس ہزار روپئے کا انعام جیتنے کی خوشخبری سنائی گئی ۔ فون کرنے والے شخص نے اس سے گھر کا پورا پتہ مانگا اور انعام حاصل کرنے کے لیے 3794روپئے تیار رکھنے کے لیے کہتے ہوئے فون کاٹ دیا۔ جب مذکورہ شخص انعام دینے کے لیے جمعہ کی دوپہر گھر کے باہر پہنچا تو اس نے میکس بنگلور کے نام سے پہلے 777کا چالان مانگا جس کے بعد 3794روپئے بھی لیے۔ گھر والوں کوانعام کے تعلق سے تشویش لاحق ہونے کی وجہ سے پدماوتی نامی خاتون نے اپنے بیٹے کو فوری پر فون کرکے بلایا اور انعام پہنچانے والے شخص کی موجودگی میں انعام کھولا ۔ انعام دیکھ کر سب لوگ حیرت میں پڑگئے کہ اس بوکس میں پچیس ہزار کے انعام کے بجائے پانچ سو روپئے کا انعام تھا۔ گھر والوں نے سے گرفتار کرتے ہوئے فوری طور پر پولیس کو اطلاع کردی جس کے بعد پولیس نے اسے حراست میں لیا۔ دورانِ تحقیق اس بات کا انکشا ف ہوا ہے کہ اس نے اس طرح کئی لوگوں کو انعام کا لالج دے کر ان سے رقم لوٹ لی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انعامات کا لالچ دے کر دھوکہ کر ان سے رقم وصولنے کے کئی معاملہ پولیس تھانہ میں درج کیے گئے تھے ۔ پولیس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ اس طرح کی لوگوں سے ہوشیار رہیں اور کسی بھی نامعلوم شخص کے کال کو اپنی معلومات سے دینے سے گریز کریں۔
Share this post
