پکسو ایکٹ 2012کے ضمن میں شاہین گرلس کیمپس بیدر میں (مزید اہم ترین خبریں )

لڑکیوں کے تئیں جنسی جرائم کے مسئلہ کو درج کرنے کیلئے پہلی بار ایک خاص قانون منظور کیا گیا ۔ اور موجودہ دور صورتحال میں جنسی جرائم تعزیراتِ ہند کی مُختلف دفعات کے تحت شامل کی جاتی ہیں‘ آئی پی سی کے تحت بچوں کے خلاف تمام جنسی جرائم سے نمٹنے کا انتظام نہیں ہے۔ یہ ایکٹ ہر ایک کو جو18سال سے کم عمر کا ہو ‘اسے جنسی حملہ ‘ہراسانی‘ اور فحاشی سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔اور یہ جرم واضح طورپر قانون میں پہلی بار وضاحت کیا گیا۔اس ایکٹ کے تحت سخت سزا کی تجویز ہے جو کہ جرم کی سنجیدگی کے مطابق درجہ بندی ہے۔ مُختلف مدت کیلئے ہلکی سے لے کر سخت قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ اس میں جرمانہ کا بھی قانون ہے جو کہ عدالت کی جانب سے طے ہوگا۔ ایک جرم ’’سنگین‘‘ ترین سمجھا جاتا ہے جب و ہ کسی بھروسہ مندشخص کی جانب سے یا بچوں کے اتھاریٹی جیسے سیکیوریٹی فورس‘ کے رکن ‘پولیس افسر‘ سرکاری ملازمین وغیرہ کی جانب سے کیا گیا ہو۔Previous sexual assault(دفعہ3)کم سے کم 7سال تک کی قید جو کہ عمر قید تک ہوسکتی ہے‘ اور (دفعہ4) کے مطابق جرمانہ ‘سنگین جنسی حملہ(دفعہ5) کم سے کم10 سال تک کی قید جو کہ عمر قید تک کا ہوسکتا ہے‘ اور (دفعہ6) کے مطابق جرمانہ ‘جنسی حملہ (دفعہ7) کم از کم تین سال تک کی قید جو کہ پانچ سال تک کی ہوسکتی ہے۔ اور (دفعہ 8) کے مطابق جرمانہ‘ سنگین جنسی حملہ (دفعہ9) کم سے کم پانچ سال تک کی قید جو کہ سات سال کی ہوسکتی ہے۔ اور (دفعہ10) کے مطابق جرمانہ ‘ اطفال جنسی حملہ (دفعہ11) تین سال کی قید اور( دفعہ12) کے مطابق جرمانہ فحش مقاصد کیلئے استحصال (دفعہ13) پانچ سال تک کی قید اور جرمانہ اور جرائم قرار ہونے کے بعد سات سال کی قید اور(دفعہ14(1)) کے مطابق جرمانہ ‘اس ایکٹ کے تحت جرام کی سماعت کیلئے خصوصی عدالت کے قیام کی تجویز ہے‘جس میں کہ عدالتی عمل کے ہر مرحلہ میں بچے کے مفاد کو سرفہرست ا ہمیت دی جائے گی۔ ایکٹ میں رپورٹنگ ‘گواہوں کی ریکارڈنگ‘جرائم کی تحقیقات اور ٹیسٹ میں بچے دوستانہ طریقہ کار کو شامل کیا گیا ہے ۔ لڑکیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کی ذمہ داری تمام شہریوں کی ہے ۔موجودہ صورتحال میں خاص طورپر خواتین و طالبات کے تحفظ کیلئے مذکورہ ایکٹ کے تحت مُختلف پہلوؤں کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر چن بسویشور نے بتایا کہ پکسو ایکٹ 2012کے نفاذ کیلئے ریاستِ کرناٹک میں بھی زوروں سے عوام میں شعور بیداری پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔بچوں کے تحفظ کیلئے جنسی جرائم ایکٹ 2012کو لوک سبھا میں منظور کیا گیا ۔یہ بِل10 ؍مئی کو راجیہ سبھا کی جانب سے منظور کیا گیا تھا۔اس موقع پر مسٹر گھویندر سب انسپکٹر نے لڑکیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں لڑکیوں کی حفاظت کیلئے پوکسو ایکٹ نہایت ہی اہم ہے۔اگر کسی لڑکی کو موبائیل پر غلط ‘ فحش ایس ایم ایس اور کسی لڑکی کو سڑک پر چلتے چلتے کسی نے چھیڑ خوانی کی یا جنسی ہراسانی کیلئے زور دے رہا ہے تو فوری طورپر اپبے علاقائی پولیس اسٹیشن جاکر شکایت درج کرائیں شکایت موصول ہونے پر فوری طورپر ایکشن لیا جائے گا۔محکمہ پولیس شکایت کنندہ کا نام پوشیدہ رکھے گی۔اس موقع پر نیو ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر مسٹر سنتوش بھی موجود تھے۔لڑکیو ں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا سرکل انسپکٹر نے تشفی بخش جواب دیا ۔جناب محمد عبدالقادر فزیکل انسٹرکٹر شاہین ادارہ جات بیدر کے شکریہ پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔***


ریحانہ بیگم ریحانہ کی کتاب ’’ زمین سرخ اُجالوں میں رہی ہے‘‘ کی رسم اجراء و مشاعرہ کا انعقاد

بیدر۔8؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔سرزمین بیدر ایک زر خیز زمین ہے یہاں ہر دور میں علم و عرفان کے دریا بہتے رہے ہیں اس تاریخی شہر میں جید بزرگادین آرام فرماہیں جن کے فیضان کرم ہی کی وجہ سے یہاں شعر وادب کی محفلیں سجتی ہیں جو ایک خوش آئند بات ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب سید شاہ نو ر الحق قادری ایڈوکیٹ سابق صدر اُردواکیڈمی اندھرا پردیش نے انجمن ترقی اُردوہند شاخ بیدر کے زیر اہتمام کل شب شاہین ادارے جات بیدر میں منعقدہ جلسہ رسم اجراء ’’ زمین سرخ اُجالوں میں رہی ہے‘‘ جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کتاب مصنفہ شاعرہ و ادیبہ محترمہ ریحانہ بیگم ریحانہ کو مبارک باد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ریحانہ بیگم ریحانہ مستقبل میں بھی اسی طرح خدمت شعر و ادب کرتی رہیں گی ۔جناب الحاج محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ سابق رکن اسمبلی بیدر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا اللہ رب العزت نے ریحانہ بیگم ریحانہ کو بیشمار خوبیوں کی مالک بنایا ہے جس کی وجہ سے موصوفہ نے اُردو کی بقاء و سلامتی کیلئے نمایاں خدمات انجام دے رہی ہیں انہوں نے اپنی نثری تصنیف زمین سرخ اجالوں میں رہی ہے میں شہر کی جن شخصیت کا ذکر کیا ہے وہ بہت عمدگی کے ساتھ لکھا گیا ہے یہ کتاب نئی نسل کیلئے ایک سند سے کم نہیں ہے ۔ جناب محمد لئیق الدین تمام طالبِ علم اور اہل علم حضرات سے اس کتاب کو اپنے مطالعہ میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ جناب عبدالقدیر معتمد عمومی شاہین ادارہ جات بیدر نے کہا کہ محترمہ ریحانہ بیگم ریحانہ بڑی محنت اور جدو جہد کے ساتھ اس کتاب کو شائع کیا ہے۔ اُردو شعراء ،مضمون نگار اورصحافی اُردو کی ترقی و بقاء کیلئے جدو جہد کررہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کتاب کی مصنفہ مبارکباد دیتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ اُردو خدمت کا یہ سفر آئندہ بھی جاری رہے گا۔جناب صلاح الدین نیر مدیر اعلیٰ خوشبو کا سفر حیدرآباد نے کہا کہ شاہین ادارہ جات کو دیکھنے کے بعد پتہ چلا کہ یہاں ملک بھر کی مختلف ریاستوں کہ طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں اس ادارے میں وہ تمام سہولیات موجود ہیں جو ایک اچھے ادارہ میں ہونی چاہئے ۔جناب صلاح الدین نیر نے فتیہ کاٹ کر کتاب کا رسم اجراء فرمایا ۔ نثار احمد کلیم ، سید عبدالماجد شمیم ایڈوکیٹ، ڈاکٹر حشمت فاتحہ خوانی، ریحانہ بیگم ریحانہ نے بھی مخاطب کیا،ڈاکٹر زبیر احمد قمر دیگلورنے دو تا چار صفحات پر مشتمل اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے خطاب کیا ۔جناب یوسف علی جمعدار سابق چیرمین گرام پنچایت منا اکھیلی، ڈاکٹر سبھاش کار پور ، اکرام الدین بانی الامین ایجوکیشن سوسائٹی منا اکھیلی بحیثیت مہمان خصوصی موجود تھے۔ جناب محمد رئیس احمد قرأت کلام پاک ، محمد شفیع الدین حمد، مرزا محبوب بیگ نعت شریف سنانے کی سعادت حاصل کی۔ جناب محمد عبدالصمد منجو والا تمام مہمانوں کا استقبال ، شال و گلپوشی اوراظہار تشکر کیا۔اس تقریب کے بعد بین الریاستی مشاعرہ کا انعقاد جناب نثار احمد کلیم ؔ کی صدارت میں منعقدہوا ۔فیاض علی سکندر سداسیو پیٹ ،سیف الدین سیفؔ ظہیرآباد،شکیل ؔ ظہیرآبادی، ڈاکٹر نویدجلیل ؔ ظہیرآباد،مقبول احمد مقبول چٹگوپہؔ ، مقصود علی مقصودؔ ، سید لطیف خلشؔ ، منور علی شاہدؔ ، باسط خاں صوفی ؔ ،نثار احمد کلیم ؔ ، زبیر احمد قمرؔ دیگلور ، مسرور عابدیؔ حیدرآباد، بصیرافضلؔ ، ریحانہ بیگم ریحانہ، صلاح الدین نیرحیدرآباد،محب کوثرگلبرگہ نے اپنے تازہ ترین کلام سنا کر خوب داد حاصل کی ۔محب کوثر گلبرگہ نے نظامت کے فرائض بحسن خوبی انجام دیئے۔ اور انہیں کے اظہار تشکرپر رات دیر گئے مشاعرہ اختتام کو پہنچا ۔


بیدر میں10؍ڈسمبر کو امامس کونسل کی جانب سے بعنوان ’’دورِ حاضر میں علماء و ائمہ کی ضرورت و اہمیت ‘‘ جلسہ

بیدر۔8؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔مولانا محمدعبدالغنی صدر آل انڈیا امامس کونسل ضلع بیدر کی اطلاع کے بموجب مورخہ 10؍ڈسمبر بروز چہارشنبہ بوقت بعد نمازِ ظہر ایک اجلاس زیرِ صدارت مولانا کلیم اُللہ صدیقی قومی رکن آل انڈیا امامس کونسل کا انعقاد عمل میں آرہا ہے۔مولانا موصوف کی بیدر پہلی مرتبہ آمد کے موقع پر ایک منعقدہ اس اجلاس میں مولانا کلیم اُللہ صدیقی بعنون ’’دورِ حاضر میں علماء و ائمہ کی ضرورت و اہمیت ‘‘ پر سیر حاصل خطاب کریں گے ۔اور اسی پروگرام میں علماء ‘ائمہ اور مؤذنین کے لڑکے اور لڑکیوں آل انڈیا امامس کونسل کی جانب سے اسکالرشپ کی بھی تقسیم عمل میں آئے گی۔مولانا محمد عتیق الرحمن رشادی شریکِ معتمد آل انڈیا امامس کونسل ضلع بیدر نے امامس کونسل ضلع بیدر کے تمام ذمہ دار ان ‘اور علماء ‘ائمہ اور موذنین کے علاوہ معزز شہریانِ بیدر سے وقت مقررہ پر شرکت کی گزارش کی ہے۔***


جامعۃ الزھرا نسواں شاخ جامعۃ المومنات بیدر کے زیر اہتمام17واں سالانہ جشن 

بیدر۔8؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر )۔جامعۃ الزھرا نسواں شاخ جامعۃ المومنات حیدرآباد ،بیدر کے زیر اہتمام17واں سالانہ جشن آمد روح کائناتؐ برائے خواتین کے ضمن میں ایک مشاورتی اجلاس بمقام خانقاہ صوفیہ الملتانیہ قادریہ پورہ بیدر نے محترمہ سیدہ رشیدہ خسروکی زیر صدارت منعقد ہوا۔حافظ رقیہ فاطمہ قادری کی قرأ ت کلام پاک سے اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا ۔ سیدہ اطہر قادری صدر معلمہ جامعۃ الزھرانے جلسہ کو منعقد کرنے کی اغزاض و مقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ کائنات کی ہر شۂ نبی ؐکی میلاد کے طفیل میں ہی وجود میں آئی ہے۔ چونکہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ارشادفرمایا ائے حبیب ہم آپ کو پیدا نہ کرتے تو کائنات کی کوئی چیزبھی ظہور میں نہ آتی ۔ اللہ کا یہ بھی ارشاد مبارک ہے کہ میری نعمتوں کا شکر بجالاؤ اور اس کا خوب چرچہ کرو ، کائنات میں تمام نعمتوں سے افضل نعمت مومنوں کیلئے ذات نبی ؐ سے بڑھ کر نہیں ہے ۔ ہمیں چاہیئے کہ ہر ہر گھر میں ہر شہر میں ہر وقت اٹھتے بیٹھتے ہم نبی کا ذکر کریں۔اور آپ ؐپر دورود کی کثرت کریں۔سال میں ایک بار ہی صحیح اجتماعی طور پر دن مقرر کرکے ہم نبی پاک کی سیرت کو بیان کریں ۔ آپ کی عظمت و توقیر کا خوب چرچہ کریں خواتین کے دلوں میں میں بھی آپؐ کی محبت کو بٹھائیں جو کہ اصل ایمان ہے اجلاس میں استقبالیہ کمیٹی کی تشکیل عمل میں آئی ۔ حافظہ تاج محمدی صدر ، شاہ نواز،طلعت شیرین، اور نفیسہ کنج نشین کو نائب صدور ، سیدہ سلمیٰ بانو غزالہ پروین ، مہر النساء بیگم کو معتمد و معاون معتمد،روحینہ صدیقہ کو خازن مقرر کیا گیا ۔ قاریہ حمیرہ آمینہ ، سید ہ فیض بانو، سلمیٰ شیخ ، عذار فاطمہ ، انیس سلطانہ، سریہ فاطمہ ، ارکان کمیٹی مقرر کیا گیا ۔سیدہ سلمیٰ بانو نشاط نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ تاج محمدی صاحبہ کی دعا پر اجلاس تکمیل پذیر ہوا۔ حیدرآباد اور بیجاپور کے ممتاز مہمان مقررین نے جلسہ میں اپنے آمد کی توثیق کردی ہے۔ عنقریب تاریخی جلسہ و مقام کا اعلان کیا جائیگا۔ شاہ متین قادری الملتانی کی نگرانی میں شاہ شعیب احمد قادری الملتانی نے انتظامات میں حصہ لیا۔ *** 


یادگیر میونسپل کے وارڈ نمبر2 کے ضمنی انتخابات میں آ زاد امیدوار سائبنا نے جیت درج کی

بیدر۔8؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر )۔ سٹی میو نسپل کو نسل یادگیر کے وار ڈنمبر2 کے ضمنی انتخابات میں آزادامیدوار سائبنا نے اپنے قریبی حریف کا نگریس کے بسلنگاپا کو158 ووٹوں سے ہراکر کا میا بی حاصل کی، آج صبح رائے شماری مکمل ہو نے کے بعد سائبناکی جیت کا اعلان کیا گیا، آ زاد امیدوار سائبنا نے کل685 ووٹ حاصل کئے جبکہ بسلنگاپا کو527ووٹ ملے۔ اسطر ح سائبنا نے اپنی حریف کا نگریس کے امیدوار کو ہرایا۔ یہاں پر کل 1212رائے دہی ہو ئی تھی، سائبنا کی جیت کے اعلان کے بعد کئی لو گو ں نے انہیں مبارک باد دی اور انکی گلپوشی کی۔ اس موقع پر محمد اسحاق چیرمین سٹی میو نسپل کو نسل یادگیر، للتا مو لا لی انپور سابق چیرمین و مو جودہ رکن مجلس بلدیہ، شیخ ذکی الدین، محمد عنایت الر حمن،محمد منصور افغان اراکین سٹی میو نسپل کو نسل، کر یم نا لواری سابق رکن مجلس بلدیہ اور دیگر مو جود تھے، شاہ محلہ، حسینی علم، گا ندھی چوک، مسجد چوک اور دیگر علاقوں پر مشتمل سٹی میو نسپل کو نسل یادگیر کے وارڈ نمبر2 کے رکن کے انتقال کے با عث یہاں ضمنی انتخابات عمل میں آئے۔ ***

Share this post

Loading...