الیکشن کمیشن کو بی جے پی میں شامل ہو جا نا چاہئے ، دنیش گنڈو راو نے کمیشن کے رویہ پر دنیش گنڈو راو کا طنز

بنگلور:29ستمبر2019(فکروخبر/ذرائع)الیکشن کمیشن کی جانب سے کرناٹک کے ضمنی انتخابات کی تاریخ میں تبدیلی پر کرناٹک کانگریس صدر دنیش گنڈو راو نے الیکشن کمیشن کےرویہ پر سوال کھڑے کئے ہیں انہوں نے کہا کہ کمیشن نے بی جے پی کی سہولت و آسانی کے مطابق تاریخ کا اعلان کیا ہے ، یہ واضح ہو گیا ہے کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدارانہ انداز میں کام کرنے سے قاصر ہے ،اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے انہیوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے اعلان کے بعد ملتوی کیا جا تا ہے ، پھر نئی تاریخ کا اعلان کر کے ۱۱ نومبر سے انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی ہدایت جاری ہوئی ہے ، اب ۲۱ اکتوبر کی بجائے ۵ دسمبر کو پولنگ ہوگی ، اس طرح ۱۱ نومبر سے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگا ، اس دوران ریاستی حکومت کو من مانی طور پر ترغیبی اور لالچی کام انجام دینے کا موقع فراہم کیا گیا ہے ، کیا یہ انتظامیہ کے غلاط استعمال کی مثال نہیں ہے ، دنیش گنڈو راو نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہاہے ، انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی الیکشن  کمیشن کو چاہئے کہ وہ بی جے پی کی رکنیت حاصل کر لے ، بی جے پی کے مطابق کام کر رہا کمیشن اپنا وجود کھو بیٹھا ہے ، آزاد منصفانہ اور سب کی رضا مندی سے انتخابات کروانے سے قاصر الیکشن کمیشن کی ضرورت ہوگی ؟

    انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تمامخود مختار دستوری ادارے اگر اپنا وجود کھو دیں تو ہماری حالت کیا ہوگی ، ؟ ملک کا نظام کہاں سے کہاں پہونچ جائے گا تصور نہیں کر سکتے ، یہ اندیشہ قوی ہوتا جا رہا ہے کہ ملک میں ہٹلر انتظامیہ جاری ہوسکتا ہے ، انہوں نے الیکشن کمیشن سے اصرار کرتے ہوئے کہاکہ کمیشن فوری طور پر ضابطہ اخلاق نافذ کرے ، دنیش گنڈو راو نے الیکشن کمیشن کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ نا اہل قرار دئے گئے اراکین اسمبلی کو انتخابات میں حصلہ لینے کی اجازت نہیں ، دوسری مرتبہ نا اہل اراکین کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جاتی ہے ، ایک بار ضمنی انتخابات ملتوی پھر دوسرے دن نئی تاریخ کا اعلان ، اس طرح خود الیکشن کمیشن الجھن پیدا کرتا دکھائی دے رہا ہے ، اس موقع پر انہوں نے نا اہل راکین اسمبلی سے کہا کہ پارٹی امور سےآپ کو کیوں دلچسپی ہے ، جبکہ پارٹی کو چھوڑ چکے ہیں ، وہ جہاں کہیں رہیں اچھے رہیں ، اس پارٹی میں وزیر بنیں لیکن بھی صورت میں ان کو دوبارہ پارٹی میں واپس نہیں لیا جائے گا ، دنیش گنڈو راو نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مرکزی حکومت کے دستور مخالف اقدامات پر روک ٹوک کرنے کی کسی میں ہمت و جرات نہیں ، اگر کوئی مخالفت ظاہر کرتا ہے تو اس کو جیل بھیج دیا جا تہا ہے ، اس سنگن صورت حال کو دیکھ کر یہ خدشہ ظاہر ہو رہا ہے کہ ریاست غنڈہ راج میں تبدیل ہورہی ہے

Share this post

Loading...