عیسائیوں کے خلاف نفرت عروج پر ، پتور کے ڈاکٹر ایم کے پرساد کے بیان سے عیسائی ناراض ، کارروائی کی مانگ

منگلورو 02 اپریل2023 (فکروخبرنیوز/ذرائع) منگلورو پردیش کیتھولک سبھا کے قائدین نے اس کے صدر اسٹینی لوبو کی قیادت میں دکشینا کنڑ ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اماتھ وکرم سے ملاقات کی اور پتور کے ڈاکٹر ایم کے پرساد کے خلاف عیسائی برادری کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کروائی۔. میمورنڈم میں محکمہ پولیس سے اس معاملے میں کارروائی شروع کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

کیتھولک سبھا نے اپنی شکایت میں کہا کہ ڈاکٹر پرساد نے ہندو جاگرانا ویدیکے کے ذریعہ منعقدہ ایک حالیہ پروگرام میں عیسائی برادری کے خلاف اشتعال انگیز الفاظ کا استعمال کیا تھا، میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اس سے معاشرے میں بدامنی پھیل سکتی ہے۔ اس نے ایس پی کی توجہ اس حقیقت کی طرف بھی مبذول کرائی کہ تقریب کے دوران ڈاکٹر پرساد کی تقریر کو واٹس ایپ پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا تھا۔

اس نے ڈاکٹر پرساد کی اس تقریر کے بارے میں ایس پی کی توجہ مبذول کرائی جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ "وہ زمین جہاں عیسائی ادارے چل رہے ہیں وہ انگریزوں نے دی تھی اور ہمارے پاس (ہندوؤں کے) کوئی زمین نہیں ہے۔ ہمارے پاس صرف ہندوستان ہے اور اگر یہ لوگ (عیسائی) ہمیں بھگا دو ہم کہاں بھاگیں، سمندر میں کود جائیں؟

میمورنڈم میں کہا گیا کہ ڈاکٹر پرساد نے اپنی تقریر میں سینٹ فلومینا، بیتھانی اور سینٹ وکٹر انسٹی ٹیوٹ جیسے عیسائی اداروں کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ انہوں نے زمین کا ایک بڑا حصہ لے لیا ہے۔

میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر پرساد کی تقریر کمیونٹی کے خلاف نفرت کو ہوا دے گی اور ایس پی سے کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔ رہنماؤں نے منگلورو کے پولس کمشنر کلدیپ کمار جین کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔

Share this post

Loading...