بھٹکل 24/ مئی2020(فکروخبر نیوز) حالات اللہ تعالیٰ کی طرف سے پیدا کردہ ہے جس کے ذریعہ سے وہ اپنے بندوں کو آزماتا ہے۔ جب یہ حالات پیدا ہوچکے ہیں تو ہمیں ان میں رہتے ہوئے اللہ کی خوشنودی کو تلاش کرنا چاہیے اور اپنے اعمال کی طرف توجہ کرتے ہوئے انہیں شریعت کے مطابق ڈھالنے کے لئے تگ و دو کرنی چاہیے۔ ان باتوں کا اظہار امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے فکروخبر سے بات چیت کے دوران کیا۔ مولانا نے لاک ڈاؤن میں عیدمنانے پر مسلمانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے رمضان میں اللہ کی عباتوں سے اس کو راضی کرنے کی کوشش کی اب ہماری کوشش یہ ہونی چاہیے کہ ہم ان اعمال صالحہ کو دیگر مہینوں میں بھی جاری رکھیں اور اس بات کا عہد کرلیں کہ ہم عید کے بعد رمضان کی عباتوں کو کرتے رہیں گے۔ موجودہ حالات میں ہمیں اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ اصل بات تعلق مع اللہ کا ہوتا ہے۔ نماز، روزہ، تلاوت اور ذکر واذکار یہ مختلف عبادتیں مسجدوں میں بھی ادا کی جاتی ہیں اور گھروں پر بھی اس کا اہتمام کیا جاسکتا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ عبادتیں ہم نے گھروں میں ادا کیں۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا انعام ہے کہ ہم نے پورے سکون کے ساتھ ان عباتوں کو انجام دیا۔اب عید کی خوشیوں کا موقع آیا ہے تو ہمیں ان حالات میں حکومتی قوانین کا پاس ولحاظ رکھنا چاہیے، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے خوشیاں بانٹنے کے دوسرے ذرائع بھی عطا کئے ہیں اور ان حالات میں ہم بذریعہ فون اور سوشیل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے دوسروں کے ساتھ خوشیاں بانٹ سکتے ہیں۔ مولانا رمضان المبارک میں گھروں میں تراویح کا اہتمام کئے جانے کے تناظر میں کہا کہ اس مرتبہ ہمارے گھر قرآن کی تلاوت سے منور ہوگئے اور اللہ تعالیٰ نے گھروں میں تراویح کا ایک موقع عنایت کیا۔ بہت سے حفاظ نے اپنے اپنے گھروں میں تراویح میں پورا قرآن مجید سنایا جس سے ہمارے گھر بھی منور ہوگئے۔ آخر میں مولانا نے شوال کے چھ روزوں کی فضیلت بیان کرتے ہوئے اس کی اہتمام کرنے کی درخواست کی۔ اس کی فضیلت میں حدیث شریف میں آتا ہے کہ رمضان کے بعد جو شخص شوال کے چھ روزوں کا اہتمام کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے سال بھر روزے رکھنے کا ثواب عطا فرماتا ہے۔
Share this post
