ایک خاندان نے نہیں کیاتودوسرا خاندا ن کھڑا ہوجائے گا، ایک شہر نے نہیں کیاتو دوسرا شہر کھڑا ہوجائے گا، اسی طرح آج میڈیا کے ذریعہ کوئی دین کو مٹانے کی کوشش کرے گا تو اللہ وہاں بھی اپنے دین کے جیالوں کو پیدا کرے گا۔ مولانا ہاشم ندوی اور ان کی ٹیم کے نوجوان جو مقصدلے کر اُٹھے ہیں یہ بھی اسی کی ایک کڑی ہے۔، ایک سال کے مختصر عرصہ میں فکروخبر کی یہ کامیابی لائقِ تحسین اور مبارکبا د ہے ، ایک سال کی مدت میں کچھ نہیں ہوتا، تین چار سال میں تو انسان تجربہ حاصل کرتا ہے مگر فکروخبر کے پوری نوجوان ٹیم نے جو کیا ہے واقعی قابلِ مبارکباد ہے۔ان باتوں کا اظہا لکھنو دارلعلوم ندوۃ العلماء سے تشریف فرما معزز مہمان محترم مولانا صہیب ندوی حسینی ندویؔ نے کیا، مولانا موصوف فکروخبر کے سالانہ و انگریزی ایڈیشن کے افتتاحی اجلاس جو کہ کل رات بعد نمازِ عشاء تنظیم گراؤنڈ نوائط کالونی میں منعقد کیا گیا تھا اس میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت فرماکر ان باتوں کا اظہار کررہے تھے، مولانا نے پہلی وحی کی جانب سب کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے علم کا اعلان کیا گیا تھا ، تم پڑھنے والے بنو، ذرہ ذرہ تمہارا ہے ، لیکن آج مسلمانوں کی شناخت بدل گئی ہے جس دین نے طہارت کا سبق دیا اسی دین کے حاملین کو گندی بستیوں والے اور جاہل قوم سے پہنچانا جارہا ہے ۔اس پر غور وخوص کرنے کی ضرورت ہے اور باطل کا سر نیچا کرنے کے لیے ہر قسم کی ٹیکنالوجی اور نئے ذرائع کواپنانے کی ضرورت ہے۔ ملحوظ رہے کہ برادرم محمد عیاد ابن ہاشم نظام ندویؔ ایس ایم کی تلاوت سے آغاز ہونے والا یہ اجلاس نعتیہ کلام کے بعد مہمانوں کے تعارف کے ساتھ آگے بڑھا، فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا ہاشم نظام ندویؔ نے استقبالیہ کلمات پیش کئے، حرفِ معتبر مجمویہ کلام کا اجراء محترم مولانا عمیس ندوی اور شافعی فقہ کے انگریزی ایڈیشن کا اجراء قاضی خلیفہ جماعت المسلمین مولانا خواجہ ندویؔ کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ انجمن حامئ مسلمین کے جنرل سکریٹری جناب عبدالرحیم جوکاکو کے ہاتھوں فکروخبر انگریزی ایڈیشن (www.fikrokhabar.in) کا افتتاح عمل میں لایا گیا،فکروخبر کے ایڈیٹر جناب انصارعزیز ندوی نے انگریزی و اُردو زبان میں انگریزی ایڈیشن پر اپنا تعارفی خاکہ پیش کیا۔ فکروخبر کے کوئز مقابلے میں اول دوم اور سوم آنے والے اشخاص کو انعام سے نواز ا گیا۔اسٹیج پر تشریف فرما تمام مہمانوں نے اپنے اپنے تاثرات پیش کئے ہیں، انشاء اللہ ان تمام مہمانوں کی تاثرات کی تفصیلات’’کس نے کیا کہا‘‘ کہ عنوان سے عنقریب شائع کئے جائیں گی۔ مولانا عبدالاحد فکردے ندوی اور برادرم محمد ربیع رکن الدین کی خوبصورت نظامت اور مہتمم جامعہ اسلامیہ اور صدر ادارہ فکروخبر مولانا عبد الباری ندویؔ دامت برکاتہم کے صدارتی اور دعائیہ کلمات پر جلسہ اپنے منزل کو پہنچا جب کہ عوام کی ایک کثیر تعداد اجلاس میں شرکت کر کے مستفید ہورہی تھی۔
Share this post
