ایک سال بعد اے ٹی ایم میں سرقہ کی کوشش کرنے والے ملزمین پولس حراست میں

تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال دسمبر نو تاریخ کو مذکورہ افراد نے اے ٹی ایم مشین کی لائٹ اور سی سی ٹی وی کیمرہ کو نقصان پہنچانے کے بعد اے ٹی ایم مشین کو توڑ کر سرقہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اسی وقت ساستان کا مقیم ارون لوئس پیسے نکالنے کی غرض سے اے ٹی ایم بوتھ پہنچا تو اے ٹی ایم کا دروازہ ادھ کھلا دیکھ کر گما ن کرنے لگا ۔ قریب میں واقع ایک دکان سے معلوم کرنے کے بعد دروازہ کھولا گیاتو واردات سامنے آئی تھی ۔ پولیس سی سی ٹی وی کیمرہ کا فوٹیج صاف نہ ہونے کی وجہ سے کسی کو گرفتار نہیں کرسکی تھی۔ملزمین پر اس بات کا بھی الزام ہے کہ یہ لوگ پتہ پوچھنے کے بہانے عورتوں کے زیورات لوٹ لیا کرتے تھے ۔ دو مہینے قبل ایک عمررسیدہ خاتون کا کان کاٹ کر اس کی بالیاں لے کر ملزمین فرار ہوگئے تھے ۔ 

ظلم خلاف جب تک آواز نہیں اُٹھائیں گے معصوم اسی طرح مارے جارتے رہیں گے: راج شیکھر

منگلور28؍ اپریل (فکروخبرنیوز) سرتکل ، کرشنا پور ، کاٹی پلّی اور چوکابیٹو کے کئی چھوٹی تنظیموں کامشترکہ متحدہ پلیٹ فارم ناگرکا سیوا سمیتی کے زیر اہتمام اے این ایف نوجوان کے ذریعہ قتل کیے گئے کبیر کے مسئلہ کو لے عوام نے آج پرزور احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ بے قصور اور معصوموں کا انکاؤنٹر کرنا بند کرے۔ احتجاجی جلوس کاٹی پلی شمس الدین سرکل سے ہوتے ہوئے سرتکل کے سینٹرل میدان تک نکالا گیا ۔اس موقع پر جی راج شیکھر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں بے قصور نوجوان بے رحمی سے مارے جارہے ہیں ۔ جب تک اس کے خلاف ہم آواز نہیں اٹھائیں گے تب تک یہ سلسلہ بند ہونے والا نہیں ہے۔ اے این ایف کے ہاتھوں قتل کردئے جانے کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے نکسل کے نام پر کئی افراد کی جانیں اے این ایف لے چکی ہے ۔ اسطرح کی سنگین اور ناقابلِ برداشت واردات عام عوام کے ذہن میں کئی شک وشبہات پیدا کرتی ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سوالات کا جواب دے ۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ جوابات دینے کے بجائے حکومت ہمیشہ راہِ فرار اختیار کرتی ہے۔ سیاستدان اور بھگوا تنظیمیں عوام کو بھڑکا رہی ہیں ۔ اس موقع پر کئی تنظیموں کے ذمہ داران موجود تھے ۔

Share this post

Loading...